1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتمشرق وسطیٰ

مقبوضہ مغربی کنارے کی اسرائیلی بستی میں فائرنگ سے چار ہلاک

21 جون 2023

اسرائیل کا کہنا ہے فائرنگ کے واقعے میں اس کے چار شہری ہلاک ہو گئے جبکہ دو حملہ آوروں کو بھی ہلاک کر دیا گیا۔ عسکریت پسند گروپ حماس نے دعویٰ کیا ہے کہ گزشتہ روز کی اسرائیلی چھاپے کی کارروائی کے جواب میں یہ حملہ کیا گیا۔

https://p.dw.com/p/4SroU
Israel Palestinians
تصویر: Ohad Zwigenberg/AP/picture alliance

اسرائیل میں حکام کا کہنا ہے کہ 20 جون منگل کے روز مقبوضہ مغربی کنارے میں ایک اسرائیلی بستی کے پاس فائرنگ کے نتیجے میں چار افراد ہلاک اور چار دیگر زخمی ہو گئے۔ یہ واقعہ فلسطینکے شہر نابلس کے جنوب میں واقع ایلی بستی میں ایک گیس اسٹیشن کے قریب پیش آیا۔

مغربی کنارے میں اسرائیلی حملے میں متعدد فلسطینی ہلاک

حکام کے مطابق دو فلسطینی بندوق برداروں نے اسرائیلی بستی ایلی کے باہر ہائی وے پر ایک ریسٹورنٹ اور پیٹرول اسٹیشن پر فائرنگ کی۔ اس واقعے میں چار دیگر افراد زخمی بھی ہوئے ہیں، جن میں سے ایک کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔

فلسطین: یوم نکبہ کے 75 برس مکمل

اسرائیلی فوج کے مطابق مشتبہ فلسطینی حملہ آوروں میں سے ایک کو موقع پر ہی 'بے اثر‘ کر دیا گیا۔ اطلاعات کے مطابق ایک حملہ آور کو ایک مسلح شہری نے جائے وقوعہ پر گولی مار کر ہلاک کر دیا۔

اسرائیل اور غزہ کے عسکریت پسندوں کے درمیان غیر مستحکم جنگ بندی

فلسطینی حکام نے پہلے شخص کی ہلاکت کی تصدیق نہیں کی تھی، تاہم کہا تھا کہ دوسرے شخص کو قریبی قصبے طوباس میں ''اسرائیلی قبضے والوں کی طرف سے گولی مار دی گئی۔''

فلسطینی علاقوں میں شہری ہلاکتیں، اقوام متحدہ کی طرف سے مذمت

اسرائیلی فوج نے بتایا کہ سیکورٹی فورسز نے حملے میں ملوث دوسرے شخص کا تعاقب کیا، جو چوری شدہ کار میں بیٹھ کر موقع سے فرار ہو گیا تھا اور بعد میں اسے اسرائیلی فورسز نے طوباس قصبے میں ہلاک کر دیا۔

Westjordanland | Israelischer Militäreinsatz in Jenin
ادھر فلسطینی حکام نے بتایا ہے کہ اسرائیلی فوجیوں نے پیر کی رات کو مغربی کنارے کے شہر بیت اللحم کے قریب ایک 20 سالہ فلسطینی کو بھی گولی مار کر ہلاک کر دیاتصویر: Nedal Eshtayah/AA/picture alliance

حماس اور نتن یاہو نے فائرنگ کے بارے میں کیا کہا؟

نابلس کے قریب فائرنگ کا یہ تازہ واقعہ مغربی کنارے کے ایک بڑے شہر جنین پر اسرائیلی فورسز کی جانب سے چھاپے کی کارروائی کے ایک روز بعد ہوا ہے، جس میں چھ فلسطینی ہلاک ہو گئے تھے۔

محکمہ صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ کئی گھنٹوں تک جاری رہنے والے چھاپے میں 90 سے زائد فلسطینی زخمی بھی ہوئے تھے، جب کہ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس کے کم از کم سات سکیورٹی اہلکار بھی زخمی ہوئے۔

عسکریت پسند گروپ حماس کے ایک ترجمان حازم قاسم نے کہا کہ منگل کے روز ہونے والی فائرنگ جنین اور دیگر مقامات پر (اسرائیلی) ''قبضے کے جرائم کا رد عمل'' تھا۔

ادھر اسرائیلی وزیر اعظم بنجیمن نیتن یاہو نے کہا کہ اسرائیلی فورسز قاتلوں سے حساب کتاب کرنے کے لیے زمین پر کام کر رہی ہیں۔ انہوں نے اس واقعے کو ''حیران کن اور گھناؤنا دہشت گرد حملہ'' قرار دیا اور کہا کہ ''تمام آپشنز کھلے ہیں۔''

نیتن یاہو کی حکومت میں انتہائی دائیں بازو کے قومی سلامتی کے وزیر اتمار بین گوئر نے مغربی کنارے میں مکمل فوجی آپریشن کا مطالبہ کیا اور یہودی آباد کاروں پر زور دیا کہ وہ ہتھیاروں سے لیس رہیں۔

ادھر فلسطینی حکام نے بتایا ہے کہ اسرائیلی فوجیوں نے پیر کی رات کو مغربی کنارے کے شہر بیت اللحم کے قریب ایک 20 سالہ فلسطینی کو بھی گولی مار کر ہلاک کر دیا۔

ص ز/ ج ا (روئٹرز، ڈی پی اے، اے ایف پی، اے پی)

اسرائیل اور فلسطینی مکالمت کی راہ اختیار کریں، پوپ کا پيغام