1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’معین خان جوئے خانے میں‘، پاکستان میں ہنگامہ

عاطف بلوچ23 فروری 2015

پاکستان کرکٹ بورڈ نے قومی ٹیم کے چیف سیلیکٹر معین خان کے نیوزی لینڈ میں ایک جوئے خانہ جانے کی خبروں کا نوٹس لے لیا ہے۔ عالمی کپ کے دوران اس پیشرفت کو پاکستانی ٹیم کے لیے ایک اور دھچکا قرار دیا جا رہا ہے۔

https://p.dw.com/p/1EgH7
تصویر: Tariq Saeed

آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں مشترکہ طور پر منعقد ہو رہے عالمی کرکٹ کپ 2015ء کے دوران پاکستانی ٹیم کے ساتھ جانے والے معین خان کے بارے میں ایسی خبریں منظر عام پر آئی ہیں کہ وہ ویسٹ انڈیز کے خلاف کھیلے گئے میچ سے ایک روز پہلے ہی ایک کیسینو میں گئے تھے۔ کرائسٹ چرچ کے ہیگلے اوول میں منعقد ہوئے اس میچ میں پاکستان کو 150 رنز سے ذلت آمیز شکست ہوئی تھی، جو عالمی کپ مقابلوں میں پاکستانی کی بدترین شکست ہے۔

ان خبروں پر تبصرہ کرتے ہوئے پاکستان کرکٹ بورڈ کے سربراہ شہر یار خان نے کہا ہے، ’’میں نے معین خان سے گفتگو میں ان سے وضاحت طلب کی ہے۔ یہ ایک نامناسب بات ہے، انہیں ایک ایسے وقت میں کیسینو نہیں جانا چاہیے، جب قومی ٹیم اچھی کارکردگی نہیں دکھا رہی ہے۔‘‘

Pakistan - Vorstand des Cricketausschuss Sharyar Khan
پی سی بی کے چیئرمین شہر یار خان نے کہا کہ فی الحال بورڈ مکمل طور پر ٹیم کے ساتھ ہےتصویر: DW/T. Saeed

لاہور میں صحافیوں سے بات چیت میں البتہ شہر یار خان نے ایسی خبروں کو مسترد کر دیا کہ معین خان کو وطن واپس بلانے پر غور کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا، ’’ابھی تک ہم نے انہیں(معین خان کو) واپس بلانے کا سوچا ہے اور نہ ہی کوئی فیصلہ کیا ہے۔ ہم اُس وقت کوئی فیصلہ کریں گے، جب تمام حقائق سامنے آ جائیں گے۔‘‘

معین خان کو عالمی کپ مقابلوں سے قبل منیجر کے عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا تاہم انہیں غیر متوقع طور پر بطور چیف سلیکٹر ٹیم کے ساتھ روانہ کر دیا گیا تھا۔ یہ امر اہم ہے کہ اس سے قبل کرکٹ بورڈ چیف سیلیکٹرز کو غیر ملکی دوروں کے دوران ٹیم کے ساتھ نہیں بھیجتا تھا۔

سابق ٹیسٹ کپتان معین خان کے جوئے خانے جانے کی خبریں ایسے وقت میں منظر عام پر آئی ہیں، جب پاکستانی ٹیم عالمی کپ کے اپنے پہلے دونوں میچوں میں شکست سے دوچار ہو چکی ہے۔ بھارت اور ویسٹ انڈیز سے ہار کے بعد اب پاکستانی ٹیم کے ناک آؤٹ راؤنڈ میں جانے کے امکانات خطرے میں پڑ گئے ہیں۔

اس صورتحال میں میڈیا اور ماہرین نے بورڈ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کرکٹ بورڈ میں بڑے پیمانے پر تبدیلیوں کا مطالبہ شروع کر دیا ہے۔ دوسری طرف عالمی کپ کے آغاز سے قبل ہی قومی ٹیم کے سینیئر کھلاڑیوں بشمول شاہد آفریدی اور احمد شہزاد کو ٹیم کرفیو کی خلاف ورزی کرنے پر جرمانے بھی کیے گئے تھے۔

شہر یار خان کے مطابق عالمی کپ میں پاکستانی ٹیم کی ابتدائی کارکردگی سے بورڈ بھی مایوس ہوا اور ٹیم بہتر کھیل کا مظاہرہ نہیں کر رہی ہے، ’’کھلاڑیوں نے وعدہ کیا ہے کہ اس ٹورنامنٹ کے باقی ماندہ میچوں میں صورتحال بدل دیں گے۔ ٹیم ابھی بھی اگلے مرحلے کے لیے کوالیفائی کر سکتی ہے۔‘‘

پی سی بی کے چیئرمین نے یہ بھی کہا کہ فی الحال بورڈ مکمل طور پر ٹیم کے ساتھ ہے اور میڈیا کو بھی ٹیم کو صرف تنقید کا نشانہ نہیں بنایا چاہیے۔ شہر یار کے بقول ٹیم کے وطن واپس آنے کے بعد مکمل انکوائری ہو گی اور یہ معلوم کیا جائے گا کہ کیا غلط ہوا ہے۔‘‘ پاکستانی ٹیم اپنا اگلا میچ یکم مارچ کو زمبابوے کے خلاف کھیلے گی۔