1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مظاہرین خود ذمہ دار ہیں، بھارتی پیر املٹری فورس

2 جون 2018

بھارتی زیر انتظام کشمیر کے شہر سرینگر میں مظاہرین پر بکتر بند جیپ چڑھائے جانے کی تصاویر منظر عام پر آنے کے بعد بھارتی ملٹری فورس نے اس واقعے کی ذمہ داری مظاہرین پر عائد کر دی ہے۔ پولیس کے مطابق تاہم یہ واقعہ غلطی سے ہوا۔

https://p.dw.com/p/2yqL3
Indien Proteste in der Kaschmir-Region
تصویر: picture-alliance/AP Photo/D. Yasin

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس نے بھارتی زیر انتظام کشمیر کے سب سے بڑے شہر سری نگر کے رہائشیوں کے حوالے سے لکھا ہے کہ بھارتی فورسز کی ایک بکتر بندی گاڑی اچانک نصف درجن کے قریب مظاہرین پر چڑھ دوڑی جس سے ایک شخص اس کے پہیوں کے نیچے آ کر بری طرح زخمی ہو گیا۔ اس شخص کی صورتحال نازک بتائی جا رہی ہے۔

تاہم حکام نے اسے احمقانہ بات قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ مذکورہ گاڑی مظاہرین  کے درمیان پھنس گئی تھی جن میں سے کچھ گاڑی کے آگے لیٹ گئے تھے۔ غصے سے بھرے نوجوان اس گاڑی میں سوار سکیورٹی اہلکاروں کو باہر نکال کر انہیں تشدد کا نشانہ بنانا چاہتے تھے۔ اس واقعے میں ملوث بھارتی پیرا ملٹری فورس کے ترجمان سنجے شرما کے مطابق، ’’یہ صورتحال خود ہجوم کی طرف سے پیدا کی گئی تھی، ہم نے بھرپور صبر کا مظاہرہ کیا۔‘‘

ایک پولیس افسر نے اس واقعے کی تیسری توجیح پیش کی۔ خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس سے گفتگو کرتے ہوئے  اس پولیس افسر نے کہا کہ بکتر بند گاڑی حادثاتی طور پر ایسے حصے میں چلی گئی جو مظاہرین سے بھرا ہوا تھا، جب بعض لوگوں نے گاڑی کو نشانہ بنانے کی کوشش کی تو ڈرائیور نے پریشان ہو کر وہاں سے تیزی سے گاڑی نکالنے کی کوشش کی۔ اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اس پولیس افسر کا مزید کہنا تھا، ’’یہ ایک غلطی تھی۔‘‘

Indien Proteste in der Kaschmir-Region
سری نگر میں تقریباﹰ ہر جمعے کے روز مظاہرین سڑکوں پر نکلتے ہیں اور بھارتی زیر انتظام کشمیر میں بھارتی اقتدار کے خاتمے کے لیے مظاہرے کرتے ہیں۔ تصویر: picture-alliance/Zumapress/F. Khan

سری نگر میں تقریباﹰ ہر جمعے کے روز مظاہرین سڑکوں پر نکلتے ہیں اور بھارتی زیر انتظام کشمیر میں بھارتی اقتدار کے خاتمے کے لیے مظاہرے کرتے ہیں۔ جمعہ یکم مئی کو بھی مظاہرین زیادہ تر پر امن ہی تھے جبکہ بھارتی فورسز ان سے کچھ فاصلے پر موجود تھیں۔ اس سے گزشتہ ہفتے ہونے والے مظاہروں کے دوران سکیورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپوں کے نتیجے میں 50 سے زائد افراد زخمی ہو گئے تھے۔ ایک مقامی رہائشی ریاض احمد کے مطابق، ’’پولیس اور فوجی محاذ آرائی سے بچنے کے لیے مظاہرین سے ایک محفوظ فاصلے پر موجود تھے۔ اور پھر اچانک ایک گاڑی ہجوم پر چڑھ دوڑی۔‘‘

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے ایک فوٹوگرافر نے یہ خوفناک منظر تصاویر کی صورت میں اپنے کیمرے میں قید کر لیا تھا۔ حکام کے مطابق ایک اور شخص اس بکتر بند گاڑی کی زد میں آ کر ہلاک ہو گیا۔

ا ب ا / ع ح (ایسوسی ایٹڈ)