مصرکے صدارتی انتخابات:مُرسی اور شفیق کے مابین مقابلہ
25 مئی 2012آج جمعہ کو ووٹوں کی گنتی کے جزوی نتائج سامنے آئے ہیں جن سے یہ ظاہر ہو رہا ہے کہ ان دونوں سیاستدانوں کے علاوہ بائیں بازو کے رہنما اور آزاد امیدوار مقابلے کی اس دوڑ میں دوسرے نمبر پر ہیں۔ ووٹوں کی گنتی کا آغاز گزشتہ روز ہی ووٹنگ کے اختتام کے بعد شروع ہو گیا تھا۔
مصری روزنامہ المصری الیوم میں شائع ہونے والی رپورٹوں کے مطابق ووٹوں کی گنتی کے دوسرے روز یعنی آج جمعے کو دوپہر تک 27 میں سے 21 صوبوں میں ووٹوں کی گنتی کے بعد سامنے آنے والے نتائج سے اندازہ ہو رہا ہے کہ اخوان المسلمین کے محمد مرسی کو 30.8 فیصد ووٹ ملے ہیں۔ تاہم یہ امر ہنوز غیر واضح ہے کہ آئندہ ماہ یعنی جون کی 16 اور 17 تاریخ کو الیکشن کے آخری اور فیصلہ کن مرحلے میں ان کا مد مقابل کون ہوگا۔ مصری صدارتی انتخابات کے فاتح کا اعلان 21 جون کو ہوگا۔
اخبار المصری الیوم کی رپورٹوں میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ مصر کے ایک سابق ایئر فورس کمانڈر اور سابق وزیر اعظم احمد شفیق نے 21 فیصد ووٹ حاصل کیے ہیں جبکہ سوشلسٹ سیاستدان حمدین صباحی کو 20 فیصد ووٹ ملے ہیں۔
اُدھر سرکاری اخبار الاہرام نے بھی کہا ہے کہ مرسی اور شفیق، جنہیں سابق صدر حسنی مبارک کے دور کا ایک آزمودہ کار سمجھا جاتا ہے، صدارتی امیدواروں کی آخری اور فیصلہ کُن دوڑ میں ایک دوسرے کے مد مقابل ہوں گے۔ دریں اثناء اخوان المسلمین نے بھی یہی دعویٰ کیا ہے۔ شفیق کے مخالف نے صدر منتخب ہونے کی صورت میں مصر میں دوسرے انقلاب سے متنبہ کیا ہے۔ جبکہ شفیق نے کہا ہے کہ اگر وہ صدر بنے تو ملک میں آزادی کو فروغ دیا جائے گا۔ اخوان المسلمین پہلے ہی سے مصری پارلیمانی کی نصف نشستیں سنبھالے ہوئے ہے۔ مرسی کے بحیثیت صدر منتخب ہونے کے بعد سرکاری اداروں میں اخوان المسلمین کا زور اور بڑھ جائے گا۔
دریں اثناء الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ صدارتی انتخابات کی ووٹنگ اور ووٹوں کی گنتی مکمل ہونے کے بعد امیدواروں کی طرف سے جو دعوے سامنے آ رہے ہیں اُن کے بارے میں کوئی حتمی اعلان آئندہ منگل کو ہی کیا جائے گا۔ یاد رہے کہ الیکشن کمیشن کے پینل کے فیصلے کو واپس نہیں لیا جا سکتا نہ ہی ان کے خلاف کوئی اپیل کر سکتا ہے۔
km/hk (dpa)