1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مصر نے اسرائیل کو گیس کی سپلائی روک دی

Imtiaz Ahmad23 اپریل 2012

مصر نے اسرائیل کے ساتھ قدرتی گیس کی سپلائی کے معاہدے کو ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اسرائیل اپنی گیس کی ضروریات کا 40 فیصد مصر سے حاصل کرتا ہے۔ یہ تجارتی مسئلہ دو طرفہ تعلقات میں مزید سرد مہری پیدا کر سکتا ہے۔

https://p.dw.com/p/14jKr
تصویر: AP

مصری کمپنی ای گیس کے چیئرمین محمد شعیب کے مطابق سن 2005 میں ہونے والا یہ معاہدہ گزشتہ جمعرات کو ختم کیا گیا جبکہ اسرائیل کی طرف سے اس کی تصدیق گزشتہ روز کی گئی۔ مصر کی گیس کمپنی نے کہا ہے کہ اسرائیل گیس معاہدے کی خلاف وزری کا مرتکب ہوا ہے اور اسی وجہ سے گیس کی سپلائی روکی جا رہی ہے۔ محمد شعیب نے اسرائیل پر گزشتہ چار ماہ سے گیس کی مد میں ادائیگیاں نہ کرنے کا الزام بھی عائد کیا ہے۔ دوسری جانب اسرائیل کی وزارت خارجہ کے ایک ترجمان نے بتایا ہے کہ مصر کو گیس کی مناسب قیمت ادا کی جا رہی تھی۔

اسرائیل کے وزیر خزانہ Yuval Steinitz نے مصر کے اس اقدام پر ’فکر مندی‘ کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے، ’’یہ ایک خطرناک مثال ہے اور اس کے اثرات دونوں ملکوں کے مابین امن معاہدوں اور ’پر امن فضا‘ پر پر بھی پڑ سکتے ہیں۔‘‘

Ägypten Explosion Pipeline 2011
اس گیس پائپ لائن کو چودہ مرتبہ دھماکہ خیز مواد سے نشانہ بنایا گیاتصویر: picture-alliance/dpa

مصر مشرق وسطیٰ میں اسرائیل کے ساتھ سن 1979 میں امن معاہدہ کرنے والا پہلا عرب ملک تھا۔ بعد ازاں 1994ء میں اردن نے بھی اسی طرح کا اسرائیل کے ساتھ ایک معاہدہ کیا تھا۔

مصر کے سابق صدر حسنی مبارک پر الزام تھا کہ انہوں نے اسرائیل کو سستے داموں گیس فروخت کی اور خفیہ طور پر اس معاہدے میں ان کا بھی کچھ حصہ رکھا گیا ہے۔ مصر اور اسرائیل کے مابین یہ گیس پائپ لائن معاہدہ مصری عوام میں شروع ہی سے متنازعہ رہا ہے۔ گزشتہ برس سابق صدر حسنی مبارک کے خلاف شروع ہونے والی تحریک کے بعد سے اس گیس پائپ لائن کو چودہ مرتبہ دھماکہ خیز مواد سے نشانہ بنایا گیا ہے۔ ان دھماکوں کی وجہ سے بھی مصری اور اسرائیلی گیس کمپنیوں میں اختلافات پیدا ہوئے ہیں۔

مصر سے گیس خریدنے والی اسرائیل کمپنی Ampal اور دیگر دو نے قاہرہ حکومت سے آٹھ بلین ڈالر ادا کرنے کا مطالبہ کر رکھا ہے۔ ان کمپنیوں کا موقف ہے کہ دھماکوں کے بعد گیس پائپ لائن کی مرمت پر خطیر رقم خرچ ہونے کے ساتھ ساتھ سپلائی میں بھی واضح خلل پیدا ہوتا ہے اور مصری حکومت ان کی سرمایہ کاری کو محفوظ بنانے میں ناکام رہی ہے۔ اسرائیلی گیس کمپنیوں نے مصر کی گیس کمپنیوں پر گیس کی واجب الادا مقدار مہیا نہ کرنے کا الزام بھی ادا کر رکھا ہے۔ اسرائیلی گیس کمپنیوں نے کہا ہے کہ مصر کے اس اقدام خلاف قانونی طریقہ کار اور دیگر حکومتوں سے رابطے کے لیے سوچا جا رہا ہے۔

مصر کی گیس کمپنی کے چیئرمین محمد شعیب کے مطابق یہ فیصلہ سفارتی اہمیت کا حامل نہیں ہے، ’یہ تجارتی مسئلہ ہے نہ کہ سیاسی۔‘

ia/sk (Reuters, AFP, AP)