1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مصر بھی غیر معمولی مہنگائی کی لپیٹ میں

17 مارچ 2024

مصرکی اعداد و شمار کی ایجنسی 'کیپمس‘ کے مطابق ملک میں جنوری میں افراط زر انتیس اعشاریہ اٹھ فیصد تھا جبکہ فروری میں پینتیس اعشاریہ سات فیصد تک پہنچ گیا ۔ اس کی بنیادی وجہ خوراک اور مشروبات کی قیمتوں میں ہوش ربا اضافہ ہے۔

https://p.dw.com/p/4dQrB
Ägypten Brotverkäuferin
بزرگ خاتون مصر کے بازار میں روٹیاں فروخت کرتے ہوئے تصویر: Tahsin Bakr/ZUMAPRESS.com/picture alliance

مصر میں  مہنگائی  کی شرح میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ صارفی قیمت کے لحاظ سے سالانہ بنیادوں پر افراط زر پینتیس اعشاریہ سات فیصد تک نوٹ کیا گیا ہے ۔ خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق یہ افراط زر جو جنوری میں 29 اعشاریہ اٹھ فیصد تھا، اس میں تقریباً چھ درجے اضافہ ہو گیا۔ شماریاتی ادارے  CAPMAS کے مطابق افراط زر میں اضافے کی بنیادی وجہ خوراک اور مشروبات کی قیمتوں میں بڑھوتی ہے۔

Ägypten | Einkaufsmarkt in Maadi
قاہرہ ، مصر میں ایک ملازم دکان میں پھل اور سبزیاں رکھتے ہوئے تصویر: Mohamed Abd El Ghany/REUTERS

مصری مرکزی بینک نے ڈالر کے مقابلے میں ملکی کرنسی کی قدر میں نمایاں کمی کی تھی۔ بارہ ماہ تک  ڈالر  کے مقابلے میں مصری کرنسی پاؤنڈ کی قدر تیس اعشاریہ آٹھ پانچ تک برقرار رہی تھی، مگر حال ہی میں اس میں پچاس فیصد تک گراوٹ دیکھنے میں آئی۔ چودہ تجزیہ کاروں کے سروے کے بعد پیش کردہ  اندازوں میں  فروری میں افراط زر میں اضافے کی توقع کی گئی تھی۔

رمضان کی آمد: مہنگائی کا بوجھ اور جنگ کا خطرہ

 

ماہرین کے مطابق ماہانہ تقابل میں جنوری میں مہنگائی میں یہ اضافہ ایک اعشاریہ چھ تھا، جبکہ فروری میں گیارہ اعشاریہ چار تک دیکھا گیا۔ اعدادوشمار کے مطابق خوراک  کی قیتمتوں میں بھی جنوری میں بڑھوتی ایک اعشاریہ چار فیصد تھی جو فروری میں پندرہ اعشاریہ نو فیصد تک پہنچ گئی ۔

گذشتہ ہفتے کے اختتام پر مصری مرکزی بینک کی جانب سےجاری کردہ اعدادوشمار میں بتایا گیا تھا کہ بنیادی افراط زر، جس میں ایندھن اور چند غذائی اجزا  کی قیمتیں شامل نہیں،  جنوری میں  (انتیس فیصد) کے مقابلے میں فروری میں پینتیس اعشاریہ ایک فیصد تک پہنچ گئی۔

ف ن/ ک م (روئٹرز)