1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

لتا منگیشکر انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں

12 جنوری 2022

بانوے سالہ لتا منگیشکر کا کووڈ 19 کے ساتھ ہی نمو نیا کا بھی علاج چل رہا ہے اور وہ انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں ہیں۔ ڈاکٹروں کے مطابق آئند دس سے بارہ دنوں تک انہیں طبی نگرانی میں رکھنے کی ضرورت ہے۔ 

https://p.dw.com/p/45Q8o
Der indische Sänger Jagjit Singh Flash-Galerie
تصویر: AP

بالی وڈ کی معروف گلوکارہ لتا منگیشر کے کووڈ 19 سے متاثر ہونے کے بعد 11 جنوری منگل کے روز انہیں ممبئی کے معروف بریچ کینڈی ہسپتال میں داخل کیا گيا۔ بگڑتی ہوئی صحت کے پیش نظر انہیں آئی سی یو میں رکھا گيا ہے۔

 بدھ کے روز لتا منگیشکر کا علاج کرنے والے ڈاکٹروں نے میڈیا کو بتایا  کہ کورونا وائرس سے متاثر ہونے کی وجہ سے انہیں نمونیا کی بھی شکایت ہے اس لیے آئندہ دس سے بارہ دن تک انہیں ڈاکٹروں کی نگرانی میں ہسپتال میں ہی رہنا پڑے گا۔

  ممبئی کے بریچ کینڈی ہسپتال میں لتا منگیشکر کا علاج کرنے والے ڈاکٹر پراتیت صمدانی نے کہا، "لتا منگیشکر مسلسل آئی سی یو میں ہی ہیں۔ انہیں کووڈ ہونے کے ساتھ ہی نمونیا بھی ہے اور بڑھاپے کی وجہ سے، انہیں ٹھیک ہونے میں وقت لگے گا۔"

اس سے قبل بھارتی میڈیا سے بات چیت میں لتا منگیشکر کی ایک بھتیجی رچنا شاہ نے اس بات کی تصدیق کی تھی کہ انہیں ہسپتال میں تو داخل تو کر دیا  گيا تاہم ان کی حالت مستحکم ہے۔ ان کا کہنا تھا، "وہ لڑ کر کامیاب ہونے والی ایک شخصیت ہیں۔ ہم انہیں برسوں سے ایسے ہی جانتے ہیں۔ سبھی ان کے لیے دعا کر رہے ہیں اور جب ایسا ہو تو کچھ غلط نہیں ہو سکتا۔"

اس سے قبل گلوکارہ کو سن 2019 کے ستمبر میں ہسپتال میں اس وقت داخل کیا گیا تھا جب انہیں سانس لینے میں تکلیف ہو رہی تھی۔

Flash-Galerie Lata Mangeshkar
تصویر: AP

بھارت میں بھی کورونا کی تیسری لہر اس وقت زوروں پر ہے اور اس وقت یومیہ ڈیڑھ لاکھ سے بھی زیادہ نئے کیسز سامنے آ رہے ہیں۔ دیکھنے میں آیا ہے کہ ہر بار ریاست مہاراشٹر اس سے سب سے زیادہ متاثر ہوتی ہے اور اس میں بھی اس کا صنعتی شہر ممبئی کچھ زیادہ ہی متاثر ہوتا ہے۔ لتا منگیشکر کا تعلق بھی اسی شہر سے جہاں وہ برسوں سے رہتی ہیں۔     

بانوے سالہ گلوکارہ نے  گزشتہ ماہ ہی اپنی ایک ٹویٹ میں ریڈیو پر اپنی پہلی پیشکش کی 80ویں سالگرہ مکمل ہونے کا ذکر کیا تھا۔ بلبل ہندوستان کے لقب سے معروف گلوکارہ نے ایک ہزار سے بھی زیادہ فلموں کو اپنی آواز سے نوازا ہے۔ انہیں ملک نے کئی شہری اعزازات سے بھی نوازا گیا ہے۔

سن 1942 میں اپنے والد پنڈت دینا ناتھ منگیشکر کے انتقال کے بعد لتا نے اپنے خاندان کی معاشی مدد کے لیے فلموں کے لیے گانا شروع کیا۔ ان کے والد بھی ایک کلاسیکی گلوکار  ہونے کے ساتھ ہی تھیٹر  سے وابستہ تھے۔

لتا نے اپنا پہلا فلمی گیت 'دل میرا توڑا' فلم مجبور میں گايا تھا لیکن ان کا پہلا ہٹ ہونے والا نغمہ سن 1949 میں آنے والی فلم محل سے تھا جس کے الفاظ تھے، ۔۔آئے گا آنے والا آئے گا۔ 

   

دلیپ کمار، شاہ رُخ خان اور دیگر بالی وڈ اسٹارز کے آبائی گھر