1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’مشرق وسطیٰ امن کانفرنس میں فلسطینیوں کی شرکت مذاکرات نہیں‘

8 فروری 2019

امریکی حکام کے مطابق فلسطینی رہنماؤں کو آئندہ ہفتے پولینڈ میں منعقد کی جانے والی ’مشرق وسطیٰ امن کانفرنس‘ میں شرکت کی دعوت دی گئی ہے، تاہم اس شرکت کا مطلب مذاکرات نہیں بلکہ بات چیت ہے۔

https://p.dw.com/p/3D22l
Kombibild - Flaggen der USA und Palästina
تصویر: picture-alliance/Zuma Press

امریکا کی طرف سے مشرق وُسطیٰ امن کانفرنس کا انعقاد پولینڈ میں ہو رہا ہے۔ 13 اور 14 فروری کو ہونے والی اس کانفرنس کے پولینڈ اور امریکا مشترکہ میزبان ہیں۔ ایک سینیئر امریکی اہلکار نے آج جمعہ آٹھ فروری کے روز صحافیوں کو بتایا کہ فلسطینیوں کو اس کانفرنس میں شرکت کی دعوت تو دی گئی ہے تاہم ان کی اس شرکت کا مطلب مذاکرات نہیں بلکہ ڈسکشن یا بات چیت ہے۔

قبل ازیں جمعرات کے روز فلسطینی حکومت نے پولینڈ کے دارالحکومت وارسا میں ہونے والی ’مشرق وسطیٰ امن کانفرنس‘ کو ’امریکی سازش‘ قرار دیتے ہوئے اسے مسترد کر دیا تھا۔

امریکی حکام کے مطابق آئندہ ہفتے وارسا میں ہونے والی مشرق وُسطیٰ امن کانفرنس کے دوران وائٹ ہاؤس کے سینیئر مشیر جیراڈ کُشنر فلسطین اور اسرائیل کے مابین امن کے امکانات پر گفتگو کریں گے۔

امریکا اور پولینڈ کی مشترکہ میزبانی میں ہونے والی اس کانفرنس کا اعلان گزشتہ ماہ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کی جانب سے کیا گیا تھا۔ پومپیو نے اُس موقع پر کہا تھا کہ اس کانفرنس میں دنیا بھر سے رہنما اور مختلف وزراء شریک ہوں گے۔ اس کانفرنس کے متوقع شرکاء میں اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کے علاوہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی شامل ہیں۔

ابتدائی طور پر فلسطینیوں کو اس کانفرنس میں شرکت کی دعوت نہیں دی گئی تھی۔

ا ب ا / ش ح (روئٹرز، اے ایف پی)

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید