1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بزرگ سرب خاتون کی خدمت، مقامی مذہبی منافرت میں کمی کا امکان

4 دسمبر 2020

بلقان خطے کے ممالک سربیا اور کوسووو کے معاشروں میں جغرافیائی تقسیم کے ساتھ ساتھ مذہبی دوری کا شدید ہونا بھی ایک معمول کا عمل خیال کیا جاتا رہا ہے۔ تاہم اب مقامی سطح پر بہتری کے آثار پیدا ہونے کا امکان سامنے آیا ہے۔

https://p.dw.com/p/3mDj7
Opferfest im Kosovo
تصویر: DW/Vjosa Çerkini

سن انیس اٹھانوے اور ننانوے میں کوسووو میں ہونے والے مسلح تنازعے میں دس ہزار سے زائد انسانی جانیں ضائع ہوئی تھیں۔ موجودہ کوسووو کے دارالحکومت پرشٹینا سے تیس کلو میٹر کی دوری پر واقع واگانیش نامی ايک گاؤں ہے۔ اس وقت اس کی آبادی صرف ایک بزرگ خاتون پر مشتمل ہے۔ بقیہ لوگ جنگی حالات میں مکانات اور علاقہ چھوڑ کر جا چکے ہیں۔ اس گاؤں میں پتھروں سے بنے پچاس مکانات تھے۔ جو عدم نگہداشت کی وجہ سے کمزور سے کمزور تر ہوتے جا رہے ہیں۔کوسووو جنگ کے دس سال

بانوے سالہ سرب خاتون

واگانیش گاؤں مشرقی کوسووو کے پہاڑی علاقے میں ہے۔ اس علاقے سے قریب قریب سبھی افراد جنگی حالات میں دوسرے علاقوں کی طرف منتقل ہو چکے ہیں۔ اس گاؤں میں سرب افراد اقلیت میں تھے۔ ان میں ایک بانوے برس کی بلاجیکا ڈیچچ ہیں، جنہوں نے اپنا علاقہ چھوڑا نہیں یا انہیں کوئی ساتھ لیکر نہیں گیا۔ بظاہر انہیں ان کے خاندان کے تمام افراد چھوڑ کر جا چکے ہیں۔ ان کی اولاد بھی جاتے ہوئے انہیں چھوڑ گئی تھی۔ ڈیچچ کا بڑا بیٹا اس وقت سربیا کے دارالحکومت بلغراد میں مقیم ہے اور اس کے پاس اتنی جگہ نہیں کہ وہ بوڑھی ماں کو اپنے ساتھ رکھ سکے۔ ان کا دگوسرا بیٹا اپنی مفلوج بیوی کے ساتھ بلدیہ کی فراہم کردہ رہائش میں مقیم ہے۔ یہ دونوں بیٹے بہت کم اپنی ماں سے ملتے ہیں۔

Kosovo-Konflikt | UCK-Kämpfer
کوسووو کی جنگ میں دس ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھےتصویر: Szandelszky/dpa/picture-alliance

بزرگ سرب خاتون کے خدمت گار مقامی مسلمان

بانوے سالہ سرب خاتون بلاجیکا ڈیچچ کو فضل راما کی صورت میں ایک اور بیٹا مل گیا ہے۔ یہ واگانیش کی دوسری جانب کے گاؤں شٹرےزووچے کا رہنے والا ہے۔ فضل بزرگ خاتون کی ہر ممکن خدمت جاری رکھے ہوئے ہے۔ اب ڈیچچ کا کہنا ہے کہ اس کے دو نہیں تین بیٹے ہیں۔ فضل راما کی عمر چون برس ہے۔  نومبر سے قبل تک ڈیچچ کی صحت بہتر تھی لیکن سردیوں نے انہيں شدت کمزور کر دیا ہے اور اب وہ کھڑا ہونے میں بھی شدید تکلیف محسوس کرتی ہیں۔

انسانیت کا تعلق سیاست سے نہیں

فضل راما کا تعلق واگانیش گاؤں کے قریب البانوی مسلمانوں کے گاؤں سے ہے اور وہ اپنے گاؤں سے روزانہ ڈیچچ کو خوراک دینے آتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ایک سرب آرٹھودکس مسیحی عقیدے کی خاتون کی نگہداشت کرنا کوئی نامناسب اور بیکار عمل نہیں بلکہ یہ انسانیت ہے۔ ان کے اپنے گاؤں کے افراد بھی فضل کے اس عمل پر خوش اور راضی ہیں اور وہاں کے لوگوں کا خیال ہے کہ بزرگ خاتون مسلمان نہیں تو کیا ہوا، اس کی خدمت کرنا ایک اچھا فعل ہے۔ فضل کی دیکھا دیکھی مقامی گڈریے بھی ڈیچچ کا خیال رکھتے ہیں۔

کوسووو کے باغی: اعضاء کی تجارت کے لیے قیدیوں کا قتل

ایسے امکانات ہیں کہ سربیا اور کوسووو کی حکومتی سطح پر پائی جانے والی سیاسی و سفارتی دوری اپنی جگہ لیکن فضل جیسے افراد کے رویوں سے نچلی سطح پر سرب مسیحی افراد اور کوسووو کے مسلمانوں میں محبت و اخوت کے رشتے استور ہونے میں اب زیادہ دیر نہیں۔

ع ح، ع س (اے پی)