1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مسلم باغیوں کے ساتھ تھائی حکومت کی ڈیل، ایک اہم پیشرفت

28 فروری 2013

تھائی لینڈ میں سکیورٹی فورسز نے جنوبی صوبوں میں متحرک مسلم باغیوں سے مذاکرات شروع کرنے سے متعلق ایک تاریخی ڈیل پر دستخط کر دیے ہیں۔

https://p.dw.com/p/17nd7
تصویر: Reuters

اس مسلم باغی گروہ کی کارروائیوں کے نتیجے میں 2004ء سے لے کر اب تک ہزاروں افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ ایک طویل عرصے کے بعد ان باغیوں کے ساتھ حکومتی سطح پر مذاکرات شروع کرنےکی اس کوشش کو اہم خیال کیا جا رہا ہے۔

Thailand Anschlag Autobombe
تھائی لینڈ کز شورش ےدہ علاقوں میں آٹھ برسوں کے دوران پر تشدد کارروائیوں میں پانچ ہزار300 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیںتصویر: dapd

تھائی حکومت اور Barisan Revolusi Nasiona نامی اس باغی گروہ کے مابین ثالثی کا کردار ملائیشیا کے وزیر اعظم نجیب رزاق ادا کریں گے۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی نے نجیب رزاق کے حوالے سے تصدیق کی ہے کہ آئندہ دو ہفتوں میں امن مذاکرات کا آغاز کر دیا جائے گا۔

’کامیابی کی امید‘

تھائی وزیر اعظم یِنگ لک شیناواترا کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے رزاق نے کہا، ’’ بطور ایک مذاکرات کار ملائیشیا جلد ہی ایک اعلیٰ سرکاری عہدیدار کی تقرری کر دے گا۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ وہ ان مذاکرات کے حوالے سے مثبت نتائج کے لیے پر امید ہیں۔

تھائی وزیر اعظم نے کہا ہے کہ وہ ملک کے انتہائی جنوب میں واقع مسلم اکثریتی ان تینوں صوبوں میں پائیدار امن کے لیے پر امید ہیں۔ گزشتہ آٹھ برسوں سے ان شورش زدہ علاقوں میں پر تشدد کارروائیوں میں اضافہ نوٹ کیا گیا ہے۔

کوالالمپور کے جنوب میں پچیس کلو میٹر دور واقع خوبصورت شہر پُترا جایا میں نجیب رزاق سے ملاقات کے بعد ینگ لک شیناواترا نے کہا، ’’ جتنا جلدی ممکن ہو ، ہمیں آگے بڑھنا ہے۔‘‘ انہوں نے یہ بیان ملائیشیا اورتھائی لینڈ کے مابین ہونے والی سالانہ مشاروتی کانفرنس کےبعد دیا۔

اپنی نوعیت کی اس پانچویں کانفرنس میں دونوں رہنماؤں نے علاقائی سطح پر امن اور استحکام کو فروغ دینے کے حوالے سے اہم نکات پر بات چیت کی۔ اس کے علاوہ اس کانفرنس میں دونوں ممالک کے سرحدی علاقوں میں ترقیاتی منصوبوں کے علاوہ لیبر، تجارت، تعلیم اور سیاحتی امور سے متعلق متعدد موضوعات بھی زیر بحث آئے۔

’مسلم اکثریتی صوبوں میں استحکام کی خواہش‘

Thailand Bangkok Yingluck Shinawatra
تھائی وزیر اعظم ینگ لک شیناواتراتصویر: dapd

قبل ازیں تھائی لینڈ کے قومی سلامتی کونسل کے سیکرٹری جنرل پارا دورن پتن ناتھ ابوتر اور ملائیشیا میں قائم Barisan Revolusi Nasiona بی آر این مسلم باغی گروہ کے رابطہ دفتر کے سربراہ حسن تائب نے امن مذاکرات شروع کرنے کے حوالے سے ابتدائی ڈیل ہر دستخط کیے۔ اس موقع پر حسن کا کہنا تھا، ’’ہم اپنے لوگوں کو کہیں گے کہ وہ مسائل کے حل کے لیے مل جل کر کام کریں۔‘‘

تھائی لینڈ کے نراتھیواٹ، یالا اور پاٹانی نامی صوبوں میں سرگرم متعدد جنگجو گروہوں میں سے بی آر این ایک بااثر مسلح تحریک تصور کی جاتی ہے۔ حکومتی ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ ینگ لک شیناواترا کے اقتدار سنبھالنے کے بعد ان کی انتظامیہ دیگر جنگجو گروہوں سے بھی مذاکرات شروع کرنے کی کوشش کرے گی۔

ان مسلم اکثریتی ان صوبوں میں گزشتہ آٹھ برسوں کے دوران مختلف پر تشدد کارروائیوں کے نتیجے میں پانچ ہزار300 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

(ab/ai(AFP