مسجدالحرام میں کرین گرنے سے سو سے زائد افراد ہلاک
12 ستمبر 2015سعودی دارالحکومت ریاض سے ہفتہ بارہ ستمبر کو ملنے والی مختلف نیوز ایجنسیوں کی رپورٹوں میں شہری دفاع کے سعودی محکمے کے بیانات کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ جمعہ گیارہ ستمبر کی شام مغرب کی نماز کے وقت پیش آنے والے اس سانحے میں اب تک 107 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہے۔ زخمی ہونے والوں میں سے متعدد کی حالت تشویشناک بتائی گئی ہے۔
سعودی سول ڈیفنس کی طرف سے ٹوئٹر پر ایک پیغام میں کہا گیا کہ یہ حادثہ مکہ شہر میں چلنے والی تیز رفتار ہواؤں اور ریت کے ایک بڑے طوفان کے دوران پیش آیا، جب مسجدالحرام میں نصب کردہ ایک بہت بڑی کرین اچانک گر پڑی اور مسجد کے احاطے میں موجود ہزاروں افراد میں سے بہت سے اس عظیم الجثہ فولادی ڈھانچے کی زد میں آ گئے۔
اس سانحے کے بعد سوشل میڈیا پر تیز رفتاری سے گردش کرنے والی تصویروں میں حادثے کی جگہ کے علاوہ وہاں جگہ جگہ پھیلا ہوا عبادت گزاروں کا خون بھی دیکھا جا سکتا تھا۔ دیگر رپورٹوں کے مطابق طوفان کے نتیجے میں گرنے والی کرین ایک چھت پر گری، جس کے گر جانے کی وجہ سے جانی نقصان زیادہ ہوا۔
مکہ اور اس کے بعد مدینہ دونوں ہی دنیا بھر میں مسلمانوں کے دو سب سے زیادہ مقدس مقامات ہیں، جہاں مختلف ملکوں سے مسلمان ہر سال لاکھوں کی تعداد میں جاتے ہیں۔ اس سال بھی حج کی ادائیگی کے لیے مجموعی طور پر قریب تین ملین مسلمان مکہ کا رخ کریں گے اور ان کی اکثریت آئندہ چند دنوں میں مکہ پہنچنا شروع ہو جائے گی۔