1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مستقبل میں بچا جائے، ایرانی اعتراف پر عالمی ردعمل

عاطف بلوچ Pladson, Kristie
11 جنوری 2020

یوکرائن مسافر بردار طیارے کو غلطی سے مار گرائے جانے کے ایرانی اعتراف کے بعد یوکرائن کے صدر نے تہران سے متعدد مطالبات کر دیے ہیں۔

https://p.dw.com/p/3W2b4
Iran Flugzeugabsturz Ukraine International Airlines | Wrackteile bei Teheran
تصویر: AFP

یوکرائنی صدر وولودیمیر زیلنسکی نے ہفتے کے روز مطالبہ کیا ہے کہ یوکرائنی طیارے کی تباہی پر ایرانی حکام ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لائیں اور  متاثرہ خاندانوں کو معاوضہ ادا کیا جائے۔

اپنے ایک فیس بک بیان میں یوکرائنی صدر نے کہا کہ یوکرائنی طیارے کو مار گرائے جانے کی آزاد اور جامع تحقیقات ہونا چاہییں۔انہوں نے مزید کہا کہ اگرچہ ایران نے غلطی تسلیم کر لی ہے لیکن اس تناظر میں اسے 'اپنے جرم کا مکمل احساس کرنا چاہیے‘۔

صدر زیلنسکی نے یہ بھی کہا کہ اس حادثے کی تحقیقات میں یوکرائنی تحقیقات کاروں کو بھی شامل کیا جائے۔

ایرانی فوج نے اعتراف کر لیا ہے کہ یوکرائنی مسافر بردار طیارہ 'انسانی غلطی‘ کی وجہ سے مار گرایا گیا تھا۔ آٹھ جنوری کو تہران کے ہوائی اڈے سے اڑنے والا یہ طیارہ پرواز کے چند ہی منٹ بعد گر کر تباہ ہو گیا تھا اور اس پر سوار تمام 176 افراد مارے گئے تھے۔

ایرانی بیان میں کہا گیا کہ اس طیارے کو غلطی سے 'معاندانہ ہدف‘ سمجھ لیا گیا تھا۔ ایران کا کہنا ہے کہ اس واقعے میں ملوث اہلکاروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔

ایرانی بیان میں طیارے کی تباہی پر معذرت کے ساتھ ساتھ یہ بھی کہا گیا کہ ایران اپنے ہاں دفاعی نظام کو مزید بہتر بنائے گا، تاکہ مستقبل میں اس طرح کی غلطی دوبارہ رونما نہ ہو۔ یاد رہے کہ ابتدا میں تہران حکومت نے کہا تھا کہ یہ مسافر جیٹ ایرانی میزائل کی زد میں نہیں آیا تھا۔

ایران کی طرف سے اس اعتراف کے بعد عالمی رہنماؤں نے مستقبل میں ایسے حادثات سے بچنے پر زور دیا ہے۔ جرمن حکومت کے مطابق مستقبل میں اس قسم کی تباہی سے بچنے کے لیے فوری ایکشن لینے کی ضرورت ہے۔

کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے ایران کی طرف سے اپنی غلطی تسلیم کرنے پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کینیڈین تحقیقات کار اس حادثے کی جامع تحقیقات کے لیے تہران حکومت کے ساتھ مکمل تعاون کریں گے۔ تباہ ہونے والے اس طیارے میں 63 کینیڈین شہری بھی سوار تھے۔ جسٹن ٹروڈو نے ہفتے کے دن مزید کہا کہ 'یہ ایک قومی سانحہ ہے اور قوم سوگ کے عالم میں ہے‘۔

ادھر جرمن وزیر خارجہ ہائیکو ماس نے ایران پر زور دیا ہے کہ وہ مستقبل میں اس طرح کے تباہ کن حادثات کو رونما ہونے سے روکنے کی خاطر ایکشن لے۔ہفتے کے دن جرمن میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا، ''یہ انتہائی اہم ہے کہ ایران اس معاملے پر مکمل وضاحت پیش کرے‘‘۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں