1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مردان ریلی میں ایک مولانا کا توہین مذہب کے الزام میں قتل

7 مئی 2023

پاکستانی صوبے خیبر پختونخوا کے شہر مردان میں پی ٹی آئی کی ایک ریلی کے مشتعل شرکاء نے ایک مقامی مولانا کو توہین مذہب کے الزام میں مار مار کر ہلاک کر دیا۔ مقتول کی عمر چالیس سال اور نام مولانا نگار عالم بتایا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/4R0Ku
Pakistan Opposition protestiert gegen regierung in Lahore
تصویر: picture-alliance/ZUMAPRESS/R. Sajid Hussain

پاکستانی صوبے خیبر پختونخوا کے صوبائی دارالحکومت پشاور سے اتوار سات مئی کو ملنے والی رپورٹوں کے مطابق مقتول مذہبی شخصیت نے سابق وزیر اعظم عمران خان کی جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مبینہ طور پر توہین مذہب کا باعث بننے والے کلمات ادا کیے تھے۔

توہین مذہب کے الزام میں چینی شہری کو جیل بھیج دیا گیا

مقامی پولیس افسر اقبال خان نے نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ یہ افسوس ناک واقعہ ضلع مردان کے ایک گاؤں میں ہفتے کی رات پیش آیا۔ وہاں اہتمام کردہ تحریک انصاف کی اس احتجاجی ریلی کا مقصد ملکی عدلیہ کے لیے حمایت کا اظہار تھا۔

اختتامی دعا کے دوران مبینہ متنازعہ کلمات

مولانا نگار عالم کو اس ریلی کے شرکاء نے مشتعل ہو کر اس وقت تشدد کر کے ہلاک کر دیا، جب انہوں نے اس اجتماع کے اختتام پر وہ دعا کروائی، جس میں مبینہ طور پر توہین مذہب کا سبب بننے والے کلمات ادا کیے گئے تھے۔

کیا پاکستان میں توہین مذہب قانون پر نظر ثانی ممکن ہے؟

پاکستان میں توہین مذہب کے الزام میں ایک خاتون گرفتار

پولیس افسر اقبال خان نے بتایا، ''مقتول نے جو دعا کروائی، اس میں چند الفاظ کو کئی شرکاء نے توہین مذہب کا باعث بننے والے کلمات جانا اور اس کے بعد مولانا نگار عالم پر تشدد شروع کر دیا، جس کے نتیجے میں وہ ہلاک ہو گئے۔‘‘

عینی شاہدین کے مطابق موقع پر موجود پولیس افسران نے نگار عالم کو مشتعل ہجوم سے بچانے کی کوشش کی اور حفاظتی طور پر انہیں ایک قریبی دکان میں لے جا کر بند بھی کر دیا گیا۔ تاہم ہجوم ان کا پیچھا کرتا ہوا آیا اور دکان کا دروازہ توڑ کر مولانا نگار عالم کو باہر نکال کر ان پر اتنا تشدد کیا کہ وہ ہلاک ہو گئے۔

واٹس ایپ پر توہین مذہب، پاکستانی شہری کو سزائے موت کا حکم

اس واقعے کی سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کس طرح بہت سے مشتعل افراد مقتول کو زمین پر گرا کر ان پر ٹھڈوں اور ڈنڈوں سے مسلسل حملے کرتے رہے۔ پولیس کے مطابق اس نے اس واقعے کے بعد مقتول کی لاش قبضے میں لے لی اور تفتیش جاری ہے۔

Pakistan Sri Lanka Lynchjustiz
2021ء میں پاکستان میں ایک سری لنکن شہری کو بھی ایک مشتعل ہجوم نے توہین مذہب کا الزام لگا کر مار مار کر ہلاک کر دیا تھاتصویر: K.M. Chaudary/AP/picture alliance

پاکستان میں توہین مذہب کے الزامات کا لگایا جانا عام بات

مسلم اکثریتی ملک پاکستان میں مسلم یا غیر مسلم شہریوں پر توہین مذہب کے الزامات کا لگایا جانا اب ایک عام سی بات ہے۔ ابھی گزشتہ مہینے ہی پولیس نے ایک ایسے چینی شہری کو پہلے گرفتار اور پھر رہا کر دیا، جو پاکستان میں ایک ڈیم کی تعمیر کے منصوبے پر کام کرتا ہے اور جس پر چند مقامی افراد نے توہین مذہب کا الزام لگایا تھا۔

پاکستان میں ایک مبینہ ملزم مشتعل ہجوم کے تشدد سے ہلاک

اس سے قبل فروری میں بھی ملک کے دوسرے سب سے بڑے شہر لاہور میں ایک مشتعل ہجوم نے ایک تھانے میں گھس کر حوالات میں بند ایک ایسے شخص کو باہر نکال کر اس پر بے تحاشا تشدد کرنا شروع کر دیا تھا، جس پر توہین مذہب کا الزام تھا۔ یہ شخص بھی اس تشدد کے نتیجے میں ہلاک ہو گیا تھا۔

پاکستان: نفرت انگیزجرائم اور توہین مذہب کے الزامات میں اضافہ

اس سے بھی قبل 2021ء میں پاکستان ہی میں ایک فیکٹری کے سری لنکا سے تعلق رکھنے والے مینیجر کو بھی ایک مشتعل ہجوم نے یہ کہہ کر مار مار کر ہلاک کر دیا تھا کہ وہ غیر ملکی مبینہ طور پر توہین مذہب کا مرتکب ہوا تھا۔

م م / ش ر (اے پی، اے ایف پی)