1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مراد اکبر کو رہا کیا جائے، ممتاز برطانوی شخصیات کا مطالبہ

1 جون 2023

برطانیہ کی کئی ممتاز شخصیات نے زور دیا ہے کہ حکومت پاکستان انسانی حقوق کے لیے فعال نمایاں وکیل شہزاد اکبر کے بھائی مراد اکبر کو بازیاب کرائے۔ پاکستانی حکام نے ابھی تک تصدیق نہیں کی کہ آیا مراد اکبر کو گرفتار کیا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/4S47F
Pakistan | Sicherheitsbeamte vor der Residenz Imran Khans in Lahore
تصویر: K.M. Chaudary/AP Photo/picture alliance

برطانوی کابینہ کے سابق وزراء، سینیئرلاء افسران، مشہور صحافی  اور لیگل رائٹس کی نمائندہ  کچھ تنظیموں نے مطالبہ کیا ہے کہ مراد اکبر کو بازیاب کرایا جائے۔ ابھی تک یہ پتہ نہیں چل سکا ہے کہ شہزاد اکبر کے ذہنی طور پر بیمار بھائی مراد اکبر کہاں ہیں؟

سابق وزیر اعظم پاکستان عمران خان کے وکیل شہزاد اکبر کا کہنا ہے کہ ان کے بھائی کو پاکستانی پولیس نے گرفتار کیا ہوا ہے۔ شہزاد اس وقت پاکستان میں موجود نہیں ہیں۔ لندن سے انہوں نے ایک ٹویٹ میں لکھا تھا کہ سکیورٹی فورسز نے ان کے گھر چھاپہ مار کر ان کے بھائی مراد اکبر کو حراست میں لے لیا ہے۔

کیا اسٹیبلشمنٹ سندھ میں متحدہ کو متحد کرنے میں کامیاب ہوگی؟

پاکستان: لاپتا آرمی ہیلی کاپٹر کا اب تک سراغ نہیں

کیا مراد اکبر لاپتہ ہیں؟

تاہم حکومت پاکستان نے ابھی تک اس بارے میں کوئی بیان جاری نہیں کیا کہ وہ پولیس کی حراست میں ہیں یا نہیں۔ یوں ان کا شمار لاپتہ افراد میں کیا جا رہا ہے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے ڈی آئی جی آپریشنز سے کہا ہے کہ مراد اکبر کو بازیاب کرا کے دو جون تک عدالت میں پیش کیا جائے۔

پاڑہ چنار کے لاپتہ افراد کہاں ہیں؟

انسانی حقوق کے معروف وکیل شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ انہیں شک ہے کہ ان کے بھائی کو تشدد کا نشانہ بنایا جا سکتا ہے  اور ان کی جان کو بھی خطرہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مراد اکبر کے خلاف کوئی چارج شیٹ نہیں کاٹی گئی ہے اوروہ کسی جرم میں ملوث نہیں ہوئے۔

اٹھائیس لاپتہ افراد کی بازیابی، لیکن کیا یہ کافی ہے؟

"جبری گمشدگیاں انسانیت کے خلاف جرائم ہیں"

شہزاد اکبر کے مطابق ان کے بھائی کی ذہنی حالت ٹھیک نہیں ہے اور اسی لیے ان کو گھر والوں کی نگرانی کی ضرورت رہتی ہے۔ ان کے بقول مراد حال ہی میں کچھ نفسیاتی مسائل کا شکار ہوئے تھے، جس کے بعد ان کا علاج بھی کرایا گیا تھا۔ شہزاد نے مزید کہا ہے کہ اب بھی مراد کا دماغی علاج جاری ہے۔

ع ت/ ک م(اے پی)