1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
معاشرہافریقہ

مالی: سابق صدارتی امیدوار سمیت چار یرغمالی رہا

9 اکتوبر 2020

مالی میں اسلام پسند جنگجووں نے یرغمال بنائے گئے ایک سابق صدارتی امیدوار،ایک فرانسیسی امدادی کارکن اور دو اطالوی شہریوں کو رہا کردیا ہے۔ انہیں مبینہ طورپر 200 انتہاپسندوں کے بدلے میں رہا کیا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/3jezk
Malische Geiseln befreit | Soumaila Cisse
سومیئلا سیستصویر: Boubacar Sada Sissoko/AP Photo/picture-alliance

مالی کی حکومت نے جمعرات کے روز اس بات کی تصدیق کی کہ یرغمال بنائے گئے مالی کے ایک معروف اپوزیشن رہنما، ایک فرانسیسی امدادی کارکن اور دو اطالوی شہریوں کو جہادیوں نے رہا کر دیا ہے۔  خبروں میں بتایا گیا ہے کہ ان چاروں افراد کو تقریباً 200 جہادیوں، جو حکومت کی تحویل میں تھے، کے بدلے میں آزاد کیا گیا ہے۔

فرانسیسی امدادی کارکن 75 سالہ سوفی پیٹرونا کو دسمبر 2016 میں مالی کے شمالی شہر گاو سے اس وقت اغوا کرلیا گیا تھا، جب وہ یتیم بچوں کے لیے ایک یتیم خانہ چلارہی تھیں۔  سمجھا جاتا ہے کہ وہ ایسی آخری فرانسیسی شہری ہیں جنہیں بیرون ملک یرغمال بنایا گیا تھا۔

فرانسیسی صدر ایمانویل ماکروں نے پیٹرونا کی رہائی پر جمعرات کے روز اطمینان کا اظہار کیا۔ انہوں  نے کہا”مجھے یہ جا ن کر خوشی ہوئی ہے کہ وہ اب آزاد ہیں۔"

Malische Geiseln befreit
سوفی پیٹروناتصویر: AP Photo/picture-alliance

ماکروں نے 'ساحل میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مالی کی مدد کرنے‘ کی فرانس کی خواہش کا بھی اظہار کیا۔

پیٹرونا کے بیٹے سبیسٹین شادو پیٹرونا اپنی والدہ کی رہائی سے قبل ہی مالی پہنچ گئے تھے تاہم انہوں نے، اپنے ایک رشتہ دار کی جانب سے پیٹرونا کی رہائی کے بارے میں فرانسیسی میڈیا کو اطلاع دیے جانے کے باوجود،  محتاط رویہ اپنایا۔

مالی کے70 سالہ سیاسی رہنما سومیئلا سیس کو انتہا پسندوں نے اس سال مارچ میں ان کی گاڑی پر حملہ کرکے اغوا کرلیا تھا۔ وہ ماضی میں تین مرتبہ مالی کے صدارتی انتخابات میں قسمت آزما چکے ہیں۔  ان کے زندہ رہنے کا واحد ثبوت اگست میں اس وقت ملا جب حکام کو ایک خط موصول ہوا تھا۔

سومیئلا سیس کی رہائی ان کے حریف سابق صدر ابراہیم بوبکر کیتیا کو اس سال اگست میں فوجی بغاوت کے بعد اقتدار سے برطرف کردیے جانے کے چند ہفتوں بعد عمل میں آئی ہے۔ مالی میں اس وقت ایک عبوری سویلین حکومت کام کررہی ہے۔

مالی کے صدارتی دفتر نے ٹوئٹر پر ایک بیان میں کہا ”سابق یرغمالی بماکو واپس لوٹ رہے ہیں۔"

Mali | Präsident Ibrahim Boubacar Keita
سابق صدر ابراہیم بوبکر کیتیاتصویر: Getty Images/AFP/L. Marin

حکومت نے اپنے بیان میں مزید کہا ہے کہ اٹلی کے دو یرغمالی نیکولا کیاکیو اور پیئر لوئجی مکالی کو بھی اغواکاروں نے رہا کردیا ہے۔

حالیہ دنوں میں یہ قیاس آرائیا ں زوروں پر تھیں کہ حکومت ان یرغمالوں کے بدلے میں 180سے زائد انتہاپسندوں کو رہا کرسکتی اور انہیں ملک کے شمالی علاقے میں بھیج سکتی ہے۔

سمجھا جاتا ہے کہ القاعدہ سے تعلق رکھنے والے انتہا پسند گروپ نے پیٹرونا، کیاکیو اور مکالی کو رہا کرنے کے باوجود اب بھی کم از کم پانچ غیر ملکیوں کو یرغمال بنارکھا ہے۔  ان میں آسٹریلیائی ڈاکٹر کین ایلیٹ، کولمبیائی راہبہ گلوریا سیسیلا ناروائزارگوتی، جنوبی افریقہ کے کرسٹو بوتھما، سوئس شہری بیٹرس اسٹاکلی اور رومانیہ کی ژولیان گیرغوت شامل ہیں۔

ج ا/  ص ز  (ڈی پی اے، اے ایف پی، اے پی، روئٹرز)

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں