1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مالدیپ: صدارتی انتخابات ميں اپوزیشن امیدوار فاتح

24 ستمبر 2018

مالدیپ میں صدارتی انتخابات میں اپوزیشن امیدوار ابراہیم محمد صالح کامیاب ہوگئے ہیں۔ مبصرین کے مطابق بے ضابطگيوں کے باوجود صدر عبداللہ یامین کی شکست حیران کن ہے۔ یامین نے صدارتی انتخابات میں شکست قبول کر لی ہے۔

https://p.dw.com/p/35OSv
Malediven Präsidentschaftswahl
تصویر: Reuters/A. Faheem

جزائر پر مشتمل جنوبی ایشیائی ریاست مالدیپ میں الیکشن کمیشن کی جانب سے بروز پیر شائع کیے گئے نتائج کے مطابق اپوزیشن امیدوار صالح نے 58.6 فیصد ووٹ حاصل کیے ہیں۔ مالدیپ کی ڈیموکریٹک پارٹی کے رہنما صالح کی کامیابی کے اعلان کے بعد ان کے حمایتی کارکنان ہاتھوں میں زرد جھنڈے تھامے سڑکوں پر جشن مناتے دکھائی ديے۔

دوسری جانب صدر عبداللہ یامین کی جانب سے انتخابات میں شکست قبول کر لی گئی ہے۔ صدر یامین  نے سرکاری ٹیلی وژن پر اپنے عہدے سے مستعفی ہونے کا اعلان کر دیا ہے۔

مالدیپ میں صدارتی انتخابات سے قبل صالح تمام اپوزیشن جماعتوں کی حمایت کے ساتھ صدر یامین کے خلاف مہم چلا رہے تھے جبکہ حکومتی دباؤ کی وجہ سے وہ میڈیا پر زيادہ توجہ حاصل کرنے میں کامیاب نہیں رہے۔ واضح رہے اتوار کے روز منعقد ہونے والے انتخابات میں صدر یامین کے مد مقابل صالح واحد امیدوار تھے،کیونکہ دیگر اپوزیشن امیدوار جلاوطنی کاٹ رہے ہیں یا پھر جیلوں میں قید ہیں۔ انتخابات کے نتائج سامنے آنے کے بعد نو منتخب صدر صالح نے سیاسی قیدیوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔

مالدیپ ميں انتخابی عمل پر خطے کے دو طاقت ور ممالک، چین اور بھارت، نے قریبی نظر رکھی ہوئی تھی۔ یورپی یونین اور امریکا نے مالدیپ میں آزاد اور شفاف انتخابات نہ ہونے کی صورت میں اقتصادی پابندیوں سے خبردار کیا تھا۔

يہ امر اہم ہے کہ بین الاقوامی میڈیا کی مختصر نمائندوں ہی کو انتخابی عمل کے حوالے سے رپورٹنگ کی اجازت دی گئی۔ مبصرین کی غیر ملکی تنظیم ’ایشیئن نیٹ ورک فار فری الیکشن‘ کے مطابق انتخابات سے قبل  واضح طور پر اُنسٹھ سالہ صدر یامین کے حق میں بھرپور مہم چلائی گئی تھی۔ اس غیر ملکی تنظیم کو صدارتی انتخابات کے دوران مالدیپ میں داخل ہونے سے روک دیا گیا تھا۔

ع آ/ ع س، نيوز ايجنسياں