1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مافیا اسکینڈل صدر ایردوآن کے لیے دن بدن خطرناک ہوتا ہوا

3 جون 2021

ایک مافیا گاڈ فادر نے ترک حکومت اور ترک انڈر ورلڈ کے مابین خفیہ تعلقات کا انکشاف ہے۔ متعدد ویڈیوز میں ترک مافیا باس نے اُس تعلق کے بارے میں بتایا ہے، جو مبینہ طور پر انقرہ حکومت اور ملیشیاؤں کے درمیان پیدا ہو چکا ہے۔

https://p.dw.com/p/3uOZf
Weltspiegel 19.05.2021 | Türkei Ankara | Recep Tayyip Erdogan, Präsident
تصویر: Murat Cetinmuhurdar/PPO via REUTERS

ان دنوں مافیا باس صدات پکر کی ویڈیوز نے ترک سوشل میڈیا پر ہلچل مچا رکھی ہے۔ اس مافیا باس کی یوٹیوب پر متعدد ویڈیوز موجود ہیں، ان میں سے ہر ایک وائرل ہوئی اور ہر ایک ویڈیو ترک میڈیا کی شہ سرخیوں کی زینت بنی۔ صدات پکر نے اپنی ویڈیوز میں حکمران جماعت کے معروف سیاستدانوں پر اشتعال انگیز الزامات عائد کیے ہیں۔ متعدد سیاستدانوں پر، قتل، جنسی زیادتی، منشیات کی اسمگلنگ، طاقت کے غلط استعمال اور دیگر جرائم میں ملوث ہونے کے الزامات لگائے گئے ہیں۔

صدات پکر کون ہے؟

ترک عوام صدات پکر کو ایک عرصے سے جانتے ہیں۔ اسے 'ترک انڈر ورلڈ کا گاڈ فادر‘ سمجھا جاتا ہے۔  صدات پکر قتل، اقدام قتل اور اغوا کے الزام میں متعدد بار عدالت کا سامنا کر چکا ہے اور اسے ''ایک مجرم تنظیم کی بنیاد رکھنے‘‘ کے الزام میں سزا بھی سنائی جا چکی ہے۔ صدات پکر سن دو ہزار بیس میں ترکی سے فرار ہو کر بلقان ریاستوں میں روپوش ہوا اور اب وہ دبئی میں موجود ہونے کا دعویٰ کرتا ہے۔

النصرہ فرنٹ کو ہتھیاروں کی فراہمی

صدات پکر کی آٹھویں ویڈیو میں بھی نئے انکشافات کیے گئے ہیں۔ اس مرتبہ الزام یہ ہے کہ ترک حکومت نے مبینہ طور پر سن دو ہزار چودہ میں غیرقانونی ہتھیار ملیشیا النصرہ فرنٹ کو فراہم کیے۔ یہ جنگجو گروہ صدر بشار الاسد اور ان کی فوج کے خلاف لڑائی میں مصروف تھا۔ صدات پکر نے اس مرتبہ اس الزام کو اپنی ذاتی کہانی پر مبنی قرار دیا ہے۔ دعوے کے مطابق اس وقت وہ حکومتی نمائندوں کے ساتھ رابطے میں تھا اور اسے شمالی شام میں ترکمانستان کے باغیوں کو امدادی سامان فراہم کرنے کا کہا گیا تھا۔

Screenshot Youtube | Mafiaboss Sedat Peker
صدات پکر کو 'ترک انڈر ورلڈ کا گاڈ فادر‘ سمجھا جاتا ہےتصویر: REİS SEDAT PEKER/Youtube

 صدات پکر کے الزام کے مطابق اسے کہا تو امدادی اشیاء کا گیا تھا لیکن جب سامان لادا گیا تو اس میں ہتھیار بھی شامل تھے، جو ترکمانستان کے باغیوں کے بجائے النصرہ فرنٹ کے نمائندوں کو فراہم کیے گئے۔ اس مافیا باس کا یہ الزام بھی ہے کہ ہتھیاروں کی اس فراہمی کا بندو بست نجی سکیورٹی اور ملٹری فرم سادات (ایس اے ڈی اے ٹی) نے کیا تھا، جو ترک حکومت سے قربت رکھتی ہے۔ اس کمپنی کے بانی عدنان تنریوردی ترک صدر ایردوآن کے سابق سلامتی کے مشیر  رہے ہیں۔

دوسری جانب سادات کمپنی نے ان دعوؤں کو مفروضے قرار دیتے ہوئے انہیں یکسر مسترد کر دیا ہے۔

 صدات پکر کے الزامات سے پہلے اپوزیشن اخبار جمہوریت کے جلاوطن چیف ایڈیٹر جان دیوندار نے بھی ایسے ہی الزامات عائد کیے تھے۔ جمہوریت نے ایک رپورٹ میں سن دو ہزار پندرہ کے دوران ایسے خدشات کا اظہار کیا تھا کہ ترک خفیہ ایجنسی ایم آئی ٹی شام میں اسد مخالف جہادی گروہوں کو ہتھیار فراہم کر رہی ہے۔

یہ رپورٹ شائع ہونے کے بعد جان دیوندار کو نوکری سے برخاست کرتے ہوئے گرفتار کر لیا گیا تھا۔ بعدازاں سن دو ہزار سولہ میں انہوں نے جرمنی میں سیاسی پناہ لے لی تھی۔ سن دوہزار بیس میں جان دیوندار کو ترکی میں ان کی غیرموجودگی کے دوران جاسوسی اور ایک دہشت گرد تنظیم کی حمایت کرنے کے الزام میں تقریبا انیس برس قید کی سزا سنا دی گئی تھی۔

ترک صدر کے تشخص کو نقصان

صدات پکر کی ان یوٹیوب ویڈیوز کا ایک واضح مطلب یہ نکلتا ہے کہ وہ ترک صدر کے تشخص کو نقصان پہنچانا چاہتا ہے۔ ایک طویل عرصے سے ایسی افواہیں گردش میں تھیں کہ ترک صدر اور انڈرورلڈ کے مابین تعلقات موجود ہیں لیکن ایسا پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ ایک مافیا باس براہ راست اس حوالے سے الزامات عائد کر رہا ہے۔

ترکی میں یہ بحث بھی جاری ہے کہ ترک صدر، جو عموماﹰ فوری رائے دیتے ہیں، اس مرتبہ خاموش کیوں ہیں؟ ترکی میں اس مافیا باس کی آٹھ ویڈیوز کو 'سیاسی زلزلہ‘ قرار دیا جا رہا ہے جبکہ نوویں ویڈیو کا بے چینی سے انتظار کیا جا رہا ہے۔ گزشتہ ویڈیو میں صدات پکر  نے کہا تھا کہ وہ اپنی آئندہ ویڈیو میں ترک صدر کو براہ راست مخاطب کرے گا۔ 

صدات پکر ابھی تک اپنی ویڈیوز میں ترک صدر کو آبی کہتا آیا ہے، جس کا مطلب بڑا بھائی ہے۔ اس مافیا باس نے کئی ہفتے تک ترک وزیر داخلہ پر الزامات عائد کیے۔ جب اپوزیشن کی طرف سے بھی استعفے کی آوازیں بلند ہوئیں تو آخرکار ترک صدر کو بھی میدان میں اُترنا پڑا اور انہوں نے کہا، ''ہم اپنے وزیر داخلہ کے پیچھے کھڑے ہیں۔‘‘

اس کے بعد ہی صدات پکر نے اعلان کیا تھا کہ وہ آئندہ ویڈیو میں اپنے اور ترک صدر کے مابین تعلق پر بات کرے گا۔

دانیال دریا بولیت ( ا ا / ب ج)