ماسکو: دو خود کش حملوں میں 38 افراد ہلاک، 65 زخمی
29 مارچ 2010دارالحکومت ماسکو کے میئر یوری لشکوف نے اس واقعے کے بارے میں میڈیا کو آگاہ کرتے ہوئے کہا، "خودکش حملہ آوروں کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ وہ خواتین تھیں۔ میں فی الحال یہ نہیں کہہ سکتا کہ یہ دھماکے ٹرین کے اندر ہوئے یا پلیٹ فارم پر، لیکن یہ ضرور ہے کہ یہ دھماکے اس وقت ہوئے جب ٹرین پلیٹ فارم پر پہنچ چکی تھی۔ یہی وجہ سے اس دھماکے سے متاثر ہونے والوں کی تعداد اس قدر زیادہ ہے۔"
ہنگامی امور کی روسی وزارت کے مطابق پہلا دھماکہ ماسکو کے لوبیانکا نامی زیر زمین اسٹیشن پر صبح آٹھے بجے کے قریب ہوا جس میں 24 افراد ہلاک جبکہ 20 دیگر زخمی ہوئے۔ اس دھماکے کے 45 منٹ بعد دوسرا دھماکہ ’کلچر پارک‘ نامی اسٹیشن پر ہوا جس کے نتیجے میں 14 افراد ہلاک ہوئے۔
ایک عینی شاہد نے ایک دھماکے کے بارے میں بتایا، "ہم لوگ جیسے ہی ٹرین میں داخل ہونے لگے تو پہلے یا دوسرے ڈبے میں یہ دھماکہ ہوا۔ مجھے سب کچھ ہلتا ہوا محسوس ہوا۔ دھماکہ انتہائی شدید تھا۔ اس کے فوری بعد ہر طرف دھواں پھیل گیا۔ لوگ خوفزدہ ہوکر چلانے لگے۔"
روسی وزارت داخلہ کے ایک ترجمان کے مطابق دھماکوں کے بعد جہاں فوری طور پر ایک جانب امدادی کارروائیاں شروع کر دی گئیں تو دوسری جانب دارالحکومت کے تمام ریلوے اسٹیشنوں، ہوائی اڈوں اور دیگر سرکاری عمارات پر سیکیورٹی بڑھا دی گئی۔
روسی صدر دیمیتری میدویدیف کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں کے خاتمے کے لئے کسی مصلحت پسندی کے بغیر سخت اقدامات کئے جائیں گے۔
روسی خبر رساں ادارے انٹرفیکس کے مطابق پولیس دو ایسی خواتین کو تلاش کر رہی ہے جن کا تعلق ممکنہ طور پر حملہ آوروں سے ہوسکتا ہے۔ ابھی تک ان حملوں کی ذمہ داری کسی نے قبول نہیں کی مگر روسی سیکیورٹی حکام نے ان حملوں کا الزام قفقاذ کے علاقے کے عسکریت پسندوں پر عائد کیا ہے۔
امریکی صدر باراک اوباما اور جرمن چانسلر انگیلا میرکل سمیت کئی ملکوں کے سربراہان نے ان حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے روسی عوام سے ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔ ان میں اسپین کے وزیراعظم خوسے لوئیس روڈریگیز سپاتیرو اور بھارتی وزیراعظم من موہن سنگھ بھی شامل ہیں۔
رپورٹ : افسر اعوان
ادارت : مقبول ملک