1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ماریوپول: روس کے لیے ممکنہ اہم فتح، یوکرین کی مزاحمتی علامت

1 اپریل 2022

ماریوپول بحیرہ ازوف پر یوکرین کا سب سے بڑا شہر ہے جو بحیرہ اسود سے منسلک ہے۔ ماریوپول پر روس کا ممکنہ قبضہ صدر ولادیمیر پوٹن کے لیے اس جنگ میں ایک اہم فتح کی علامت بن سکتا ہے۔

https://p.dw.com/p/49Kwj
Ukraine Mariupol | Soldat der Volksrepublik Donezk vor zertsörtem Gebäude
تصویر: Sergei Bobylev/TASS/picture alliance

یوکرین پر روسی حملے کے نتیجے میں جنوبی یوکرین کی بندرگاہ ماریوپول شدید گولہ باری کی زد میں ہے۔ 24 فروری کو شروع ہونے والی اس جنگ میں تقریباﹰ 5000 افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور کئی عمارتیں زمین بوس ہو گئی ہیں۔ اب تک تین لاکھ کے قریب یوکرینی لوگ ملک چھوڑ کرجا چکے ہیں اور ابھی بھی 1 لاکھ 60 ہزار کے قریب لوگ برقی توانائی اور خوراک کے محدود وسائل کے ساتھ یوکرین میں پھنسے ہوئے ہیں۔ لیکن ماریوپول اس جنگ میں اتنا اہم کیوں ہے؟

ماریوپول کا محلِ وقوع

ماریوپول بحیرہ ازوف پر یوکرین کا سب سے بڑا شہر ہےجو بحیرہ اسود سے منسلک ہے۔ اس شہر کا نام روسی شہنشاہ الیگزینڈر سوئم کی بیوی ماریا فیوڈورونا کے نام پر رکھا گیا تھا۔ ماریوپول روس کی سرحد سے تقریبا 70 کلو میٹر کے فاصلے پر ہے اور مشرقی یوکرین کے اُس علاقے سے بھی قریب ہے جو سن 2014 سے روس نواز علیحدگی پسندوں کے قبضے میں ہیں۔ یہ علیحدگی پسند یوکرینی حکومتی فوج سے لڑ رہے ہیں۔

ماریوپول پر قبضہ روس کے لیے علیحدگی پسند خود ساختہ جمہوریہ ڈونباس اور کریمیا جس پر سن 2014 سے روس نے قبضہ کیا تھا، کے مابین ایک پُل کا کام کرتا ہے۔ اس علاقے پر قبضہ روس کو بحیرہ ازوف پر یوکرین کے ساحلی علاقے کی حد بندی اور بحیرہ اسود سے کاٹنے کا سبب بھی بن سکتا ہے۔ روسی افواج نے پہلے ہی ماریوپول سے تقریباً 380 کلومیٹر دور خیرسون کی بحیرہ اسود کی بندرگاہ پر قبضہ کر لیا ہے۔ ماریوپول پر قبضہ اور زمینی راہداری کا قیام، روس کو یوکرائنی فوجیوں کو گھیرنے کا موقع دے سکتا ہے۔

یوکرین: ماریوپول کے شہریوں کی تباہ شدہ گھروں میں واپسی

ماریوپول کا معاشی کردار

ماریوپول کا یوکرین کی معیشت میں بہت اہم کردار ہے۔ یہ بندرگاہ لوہے، اسٹیل، اناج اور بھاری آلات کی برآمد کے لیے استعمال ہوتی ہے، جو یوکرین کی حکومت کے لیے آمدنی کا ایک اہم ذریعہ ہے۔ مصر، ترکی اور یمن  جیسے کئی ممالک یوکرینی گندم کی درآمد پر انحصار کرتے ہیں۔ ایک سینئر صنعتی عہدیدار کے مطابق یوکرین کو روس کی جانب سے ماریوپول سمیت دیگر بندرگاہوں کی ناکہ بندی کی وجہ سے 6  بلین ڈالر کے نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔

جنگ عالمی خوراک کے بحران کا سبب بن رہا ہے۔ ماریوپول پر کنٹرول حاصل کرنے سے روس کو ڈونباس اور کریمیا  کے درمیان زیادہ تیزی اور آسانی سے سامان اور عملے کی ترسیل میں مدد مل سکتی ہے۔

ماریوپول پر ممکنہ قبضہ، روس کی بڑی فتح

کچھ غیر ملکی اور یوکرینی رہنماؤں نے اس جنگ میں ماریوپول میں روسی تباہی کا موازنہ شام کے شہر حلب اور روسی جمہوریہ چیچنیا کے شہر گروزنی سے کیا ہے۔ ماریوپول یوکرین کا پہلا بڑا شہر ہو گا جہاں روسی حملہ آوروں کا قبضہ ہوگا۔ اسے کھونا ممکنہ طور پر یوکرین کے لیے ایک بڑا نفسیاتی دھچکا ہو گا جس سے یوکرین کے حوصلے پست ہونے کا خدشہ ہے۔ اس کے برعکس، یہ روس اور صدر ولادیمیر پوٹن کے لیے اس جنگ میں ایک اہم فتح کی علامت بھی بن سکتا ہے۔

Ukraine | Pro-russische Truppen in Mariopol
کچھ غیر ملکی اور یوکرینی رہنماؤں نے اس جنگ میں ماریوپول میں روسی تباہی کا موازنہ شام کے شہر حلب اور روسی جمہوریہ چیچنیا کے شہر گروزنی سے کیا ہےتصویر: ALEXANDER ERMOCHENKO/REUTERS

روس نے انتہائی دائیں بازو کی ملیشیا ازوف بٹالین کے خلاف بھی کاروائی کا آغاز کیا ہے ۔ جو یوکرین کی قومی سلامتی کا حصہ ہے اور ماریوپول کے دفاع میں یوکرین کی مدد کر رہا ہے۔ پوٹن کے 'خصوصی آپریشن‘ کے اعلان کردہ اہداف میں سے ایک یوکرین کو 'غیر مسلح‘ کرنا تھا۔ تاہم مغربی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ یہ ایک بلا جواز جنگ کا ایک بے بنیاد بہانہ تھا۔ لیکن پیوٹن ممکنہ طور پر ازوف بٹالین کی شکست، یا اس کے جنگجوؤں کی گرفتاری کو ایک خاص اہمیت دیں گے۔

ر ب/ ع ح (روئٹرز)