1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

لیبیا: امریکہ مرکزی کردار ادا کرنے پر راضی نہیں

15 اپریل 2011

جرمن دارالحکومت برلن میں ہونے والے اجلاس میں نیٹو میں شامل ممالک نے معمر قذافی سے ایک مرتبہ پھر اقتدار چھوڑنے کا مطالبہ کیا ہے۔ دوسری جانب لیبیا کے شہر مصراتہ میں تئیس شہریوں کے ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں۔

https://p.dw.com/p/10tlv
چودہ اپریل کو برلن میں ہونے والا نیٹو اجلاستصویر: AP

برلن میں ہونے والے مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کے اہم اجلاس میں امریکہ اور دیگر یورپی ممالک نے برطانیہ اور فرانس کی جانب سے لیبیا کے حکمران معمر قذافی کے خلاف زمینی کارروائی کے مطالبے کو رد کر دیا ہے۔

Air Policing Baltikum
نیٹو جلد فیصلہ کن کارروائی کرے، باغیوں کی درخواستتصویر: DW

امریکی وزیرِ خارجہ ہلیری کلنٹن نے نیٹو وزرائے خارجہ کے اجلاس میں لیبیا میں قذافی کے خلاف فوج کارروائی کو کامیاب بنانے کے لیے عزم اور اتحاد کی اہمیت پر زور دیا تاہم انہوں نے اس حوالے سے کوئی عندیہ نہیں دیا کہ امریکہ لیبیا میں موجود باغیوں کی امداد کے لیے زمینی کارروائی کرسکتا ہے یا اس میں شامل ہوگا۔

برلن میں جس وقت نیٹو کا یہ اہم اجلاس ہو رہا تھا عین اسی وقت کرنل قذافی کے خلاف برسرِ پیکار باغیوں کی جانب سے یہ انتباہ سامنے آیا کہ اگر نیٹو نے فیصلہ کن کارروائی نہ کی تو بہت بڑے خون خرابے کا امکان ہے۔ باغیوں کے مطابق قذافی کی فورسز کی جانب سے مصراتہ کی بندرگاہ سے ملحقہ ایک رہائشی قصبے پر حملے کے نتیجے میں تئیس شہری ہلاک ہو گئے ہیں۔

Deutschland NATO Außenminister in Berlin Generalsekretär Anders Fogh Rasmussen
اجلاس کے دوران نیٹو کے سیکرٹری جنرل راسموسن سوالوں کے جواب دیتے ہوئےتصویر: dapd

دوسری جانب اسپین نے کہا ہے کہ اس کا نیٹو کے ان سات رکن ممالک میں شامل ہونے کا کوئی ارادہ نہیں جو لیبیا میں زمینی فوجی کارروائی کا حصّہ بن رہے ہیں۔ اٹلی، جو کہ لیبیا پر نو آبادیاتی دور میں حکومت کر چکا ہے، کا کہنا کہ ایسی کارروائی میں حصّہ لینے کے خواہش مند ممالک مزید دلیلیں پیش کریں۔

فرانسیسی وزیرِ خارجہ الاں ماری یوپے نے اجلاس کے بعد کہا کہ پیرس کی جانب سے امریکہ کو درخواست دی گئی ہے کہ وہ لیبیا میں اپنی فوجی پوزیشن کا از سرِ نو جائزہ لے تاہم امریکہ نے اپنی حکمتِ عملی میں کسی تبدیلی کے امکان کو مسترد کر دیا ہے۔

نیٹو ممالک کے وزرائے خارجہ نے لیبیا کے رابطہ گروپ کے بدھ کے روز دوہا میں ہونے والے اجلاس کے اس اعلامیے کی حمایت بھی کی جس میں کہا گیا ہے کہ قذافی کو لیبیا کا اقتدار چھوڑ دینا چاہیے۔ اس رابطہ گروپ میں سولہ مغربی اور مشرقِ وسطیٰ کے ممالک شامل ہیں۔

رپورٹ: شامل شمس⁄ خبر رساں ادارے

ادارت: افسر اعوان

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید