1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستلبنان

لبنان میں حسن نصراللہ کے جنازے میں ہزارہا حامیوں کی شرکت

23 فروری 2025

لبنان میں اتوار 23 فروری کو حزب اللہ ملیشیا کے سابق سربراہ حسن نصراللہ کے جنازے میں ہزارہا افراد شریک ہوئے۔ حسن نصراللہ کی تدفین ان کی ہلاکت کے پانچ ماہ بعد ہو رہی ہے۔

https://p.dw.com/p/4qvrs
لبنان کمیل شمعون سٹی اسپورٹس اسٹیڈیم میں حسن نصراللہ کے جنازے کا اہتمام
ہزاروں افراد نے حسن نصر اللہ کے جنازے میں شرکت کیتصویر: Mohammed Yassin/REUTERS

ایران نواز حزب اللہ ملیشیا کے لیڈر حسن نصراللہ پانچ ماہ قبل اس ملیشیا کے ہیڈکوارٹرز پر ہونے والے ایک اسرائیلی حملے میں ہلاک ہو گئے تھے۔ اس واقعے کے پانچ ماہ بعد آج 23 فروری کو جنوبی بیروت کے مضافاتی علاقے میں قائم کمیل شمعون سٹی اسپورٹس اسٹیڈیم میں حسن نصراللہ کے جنازے کا اہتمام کیا گیا۔ اس اسٹیڈیم میں تقریباً 50 ہزار افراد کی گنجائش  ہے اور یہ لبنان کا سب سے بڑا اسٹیڈیم ہے۔

حزب اللہ کے سابق سربراہ حسن نصراللہ کی تدفین کی تیاریاں

لبنان میں ان دنوں موسم انتہائی سرد ہے اس کے باوجود ملک بھر سے بڑی تعداد میں لوگ بیروت کے مضافات میں اس اسٹیڈیم میں جمع ہوئے۔ علاوہ ازیں عراق، یمن اور ایران سے بھی ان کے حامیوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

 بیروت کے مضافات میں اس اسٹیڈیم کی طرف ہزاروں افراد بڑھتے دکھائی دے رہے ہیں
ایران نواز حزب اللہ ملیشیا کے لیڈر حسن نصراللہ پانچ ماہ قبل اسرائیلی حملے میں مارے گئے تھےتصویر: Mohamed Abd El Ghany/REUTERS

حسن نصر اللہ کی اسرائیلی حملے میں ہلاکت

حسن نصر اللہ کی تحریک حزب اللہ اسرائیل پر 2023 ء میں ہونے والے حماس کے دہشت گردانہ حملے کے وقت سے اسرائیل کے ساتھ مسلح جھڑپوں میں مصروف رہی تھی۔ فلسطینی عسکریت پسند تنظیم حماس کے اسرائیل پر ان حملوں کے نتیجے میں 1,200 افراد ہلاک ہوئے تھے جبکہ حماس کے جنگجوؤں نے 250 اسرائیلی باشندوں کو یرغمال بھی بنا لیا تھا۔

حزب اللہ کے رہنما حسن نصراللہ کون تھے؟

یوں حزب اللہ اور اسرائیل کے مابین خونی نوعیت کی سرحدی جھڑپوں نے گزشتہ برس ستمبر میں ایک بھرپور جنگ کی شکل اختیار کر لی تھی۔ حسن نصراللہ 30 سال سے ​​زائد عرصے تک اس طاقت ور لبنانی ملیشیا کے سربراہ  رہے تھے۔

نعیم قاسم لبنانی حزب اللہ کے نئے سربراہ

کمیل شمعون سٹی اسپورٹس اسٹیڈیم میں حسن نصراللہ کے جنازے میں شرکت کے لیے بہت بڑا مجمع
جنازے میں سرکردہ شخصیات کی شرکتتصویر: Mohammed Yassin/REUTERS

جنازے میں سرکردہ شخصیات کی شرکت

ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی اور ایرانی پارلیمان کے اسپیکر کے علاوہ سابق ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اور سابق ایرانی وزیر خارجہ حسین عبداللہیان کے خاندان کے اراکین بھی حسن نصر اللہ کی آخری رسومات میں شرکت کے لیے بیروت پہنچے۔ یاد رہے کہ  2024ء میں اس دور کے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اور ایرانی وزیر خارجہ حسین عبداللہیان ایک ہیلی کاپٹر حادثے میں ہلاک ہو گئے تھے۔ حسن نصر اللہ کی نماز جنازہ کے شرکت کنندگان میں ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کے رشتہ دار بھی شامل تھے۔ قاسم سلیمانی ایران کے پاسداران انقلاب کی قدس فورس کے کمانڈر تھے جو 2020 ء میں عراقی دار الحکومت بغداد میں امریکی فوج کے ایک ڈرون حملے میں ہلاک ہو گئے تھے۔

حزب اللہ کے ایک اور اہم رہنما ہلاک، اسرائیلی فوج

بیروت کے مضافاتی علاقے میں قائم کمیل شمعون سٹی اسپورٹس اسٹیڈیم کی جھلکی
اتوار 23 فروری کو حسن نصراللہ کی آخری رسوماتتصویر: Hassan Ammar/picture alliance/AP

حسن نصر اللہ کی تدفین سے قبل لبنانی شہر پر اسرائیلی حملہ

اتوار 23 فروری کو حسن نصراللہ کی آخری رسومات سے پہلے اسرائیلی جنگی طیاروں نے لبنان کے ساحلی شہر صور میں کچھ اہداف کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں ایک شامی لڑکی کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔ ابتدائی رپورٹوں کے مطابق اسرائیلی فضائی حملوں میں کسی ہلاکت کی کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔

نصراللہ کے ساتھ حزب اللہ کے بیس سے زائد اہم ارکان مارے گئے

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس کی افواج نے لبنانی علاقے میں راکٹ لانچرز اور دیگر ہتھیاروں والے ایک فوجی مقام پر انٹیلیجنس کی بنیاد پر حملہ کیا۔ اسرائیل نے الزام عائد کیا ہے کہ حزب اللہ کی سرگرمیاں گزشتہ نومبر میں اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی ہیں۔

ک م/ا ب ا، م م (ڈی پی اے، اے ایف پی)