1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

لائن آف کنٹرول پر تازہ شیلنگ، چار کشمیری ہلاک

2 مارچ 2019

کشمیر کے متنازعہ علاقے میں واقع لائن آف کنٹرول پر تازہ گولہ باری کے نتیجے میں چار کشمیری ہلاک ہو گئے۔ اطراف نے ایک دوسرے پر سیز فائر کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/3ELvu
Pakistan Soldaten in Tatta Pani
تصویر: picture-alliance/AP Photo/A. Naveed

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس نے پاکستانی اور بھارتی حکام کے حوالے سے ہفتے کے دن بتایا ہے کہ کشمیر کے متنازعے علاقے میں واقع لائن آف کنٹرول پر بھارتی اور پاکستانی فورسز نے ایک دوسرے پر بھاری شلینگ کی، جس کی وجہ سے چار افراد ہلاک جبکہ اتنے ہی زخمی ہو گئے۔

 بھارتی حکام کے مطابق جمعے کی رات پاکستانی فوج کے حملوں کے نتیجے میں بھارتی زیر انتظام کشمیر میں دو بچے اور ان کی ماں ہلاک ہوئی۔ یہ ہلاکتیں لائن آف کنٹرول کے نزدیک ہی واقع پونچھ سیکٹر میں ہوئیں۔ بتایا گیا ہے کہ ان بچوں کا والد شدید زخمی ہوا ہے، جسے طبی امداد دی جا رہی ہے۔

ادھر پاکستانی حکام نے بتایا ہے کہ بھارتی گولہ باری میں ایک کشمیری مارا گیا۔ پاکستانی زیر انتظام کشمیر کے حکومتی اہلکار عمر اعظم نے بتایا ہے کہ بھارتی فورسز نے بھاری توپخانے کی مدد سے ’سرحدی دیہات پر بلاامتیاز شیلنگ‘ کی۔ اس کارروائی میں تین دیگر کشمیری زخمی بھی ہوئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارتی گولہ باری کی وجہ سے متعدد مکانات کو شدید نقصان بھی پہنچا۔

اس تازہ کارروائی کے لیے بھی دونوں ممالک نے ایک دوسرے پر سن دو ہزار تین کے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کے الزامات عائد کیے ہیں۔ چھبیس فروری کو بھارتی فضائیہ کی طرف سے پاکستان میں کارروائی کے بعد سے دونوں ممالک میں کشیدگی دیکھی جا رہی ہے۔

چودہ فروری کو بھارتی زیر انتظام کشمیر میں واقع پلوامہ ہوئے ایک دہشت گردانہ حملے کے جواب میں بھارتی فضائیہ نے پاکستان میں کارروائی کی تھی۔ پلوامہ حملے میں چالیس سے زائد بھارتی سکیورٹی اہلکار مارے گئے تھے۔

بھارتی فضائیہ کی کارروائی کے ایک روز بعد ہی پاکستانی فضائیہ نے پاکستانی کشمیر کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے پر ایک بھارتی MiG 21 جنگی طیارہ مار گرایا تھا جبکہ پائلٹ کو گرفتار کر لیا تھا۔ پاکستان حکومت نے امن کی کوششوں کی خاطر اس پائلٹ کو بھارت کے حوالے کر دیا ہے۔

پاکستان اور بھارت کے مابین اس کشیدگی کے باعث عالمی طاقتوں نے بھی تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے دونوں ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ صبروتحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے مذاکرات کے ذریعے اختلافات دور کرنے کی کوشش کریں۔ جمعرات کے دن ہی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے دورہ ویت نام کے دوران ہنوئے میں کہا کہ وہ پاکستان اور بھارت کے مابین اس کشیدگی کو ختم کرنے کی کوشش میں ہیں۔

بھارتی حکومت الزام عائد کرتی ہے کہ پاکستان بھارتی زیر انتظام کشمیر میں فعال باغیوں کو تربیت اور ہتھیار بھی فراہم کرتا ہے۔ تاہم اسلام آباد ان الزامات کو مسترد کرتا ہے۔ بھارتی کشمیر میں سن 1989 سے باغی تحریکیں فعال ہیں، جو کشمیر کی مکمل آزادی یا اس کے پاکستان سے الحاق کا مطالبہ کرتی ہیں۔ بھارتی زیر انتظام کشمیر میں سکیورٹی فورسز کے کریک ڈاؤن کے نتیجے میں تقریبا گزشتہ چار دہائیوں میں کم ازکم 70 ہزار افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

ع ب / ع ا / اے پی

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں