1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

قطر کی گرمی میں فٹ بال ورلڈ کپ ناممکن ہے، ڈائیک

ندیم گِل10 اگست 2013

فٹ بال ایسوسی ایشن کے چیئرمین گریگ ڈائیک نے کہا ہے کہ قطر میں شدید گرمی کے باعث وہاں 2022ء کے ورلڈ کپ کا انعقاد ’ناممکن‘ ہے۔

https://p.dw.com/p/19NJX
تصویر: picture-alliance/Frank Rumpenhorst

گریگ ڈائیک نے جمعے کو لندن میں ایک میڈیا بریفنگ کے دوران کہا: ’’میرے خیال میں اسٹیڈیم ایئر کنڈیشنڈ ہوئے تو بھی شائقین کے لیے یہ ناممکن ہو گا۔‘‘

خبررساں ادارے روئٹرز کے مطابق گریگ ڈائیک نے جولائی میں ڈیوڈ برینشٹائن کی جگہ فٹ بال ایسوسی ایشن کے چیئرمین کا عہدہ سنبھالا تھا۔ انہوں نے کہا: ’’ذرا وہاں جائیے اور اس طرح کی گرمی میں باہر گھومیے۔ میرا نہیں خیال کہ ایسا ممکن ہے۔‘‘

انہوں نے مزید کہا: ’’میرا مؤقف بلکہ مجھے لگتا ہے کہ ایف اے کا مؤقف بھی یہی ہو گا: ’آپ وہاں گرمیوں میں نہیں کھیل سکتے۔‘

خیال رہے کہ فٹ بال ورلڈ کپ روایتی طور پر جون اور جولائی میں منعقد کیے جاتے ہیں۔ ان مہینوں کے دوران قطر میں رات کے وقت درجہ حرارت کم از کم 29 سینٹی گریڈ ہو سکتا ہے جبکہ دوپہر کے وقت 37 سینٹی گریڈ سے بھی اُوپر۔

فیفا کی جانب سے قطر کو ورلڈ کپ کی میزبانی دیے جانے کے فیصلے کو وسیع پیمانے پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ اس کی ایگزیکٹو کمیٹی کے رُکن اور جرمن فٹ بال فیڈریشن (ڈی ایف بی) کے سابق سربراہ تھیو سوانسیگر نے گزشتہ ماہ اس فیصلے کو ’بڑی غلطی‘ قرار دیا تھا۔

اس ٹورنامنٹ کو موسم سرما میں کروانے کے مطالبے بھی سامنے آ چکے ہیں۔ ایسا ہوتا ہے تو یورپ میں پریمیئر لیگ اور لا لیگا جیسے ٹورنامنٹ متاثر ہوں گے۔

BBC-Generaldirektor Dyke tritt zurück
فٹ بال ایسوسی ایشن کے چیئرمین گریگ ڈائیکتصویر: AP

اگرچہ قطر میں عالمی کپ کے منتظم ادارے نے کہہ دیا ہے کہ وہ اس اہم ٹورنامنٹ کو سردیوں میں منعقد کرانے کے لیے تیار ہے تاہم ڈیوڈ برنشٹائن ورلڈ کپ کو موسم سرما میں کروانے کے خلاف ہیں۔ انہوں نے عہدہ چھوڑنے سے پہلے ایک بیان میں کہا تھا: ’’میزبانی کے حصول کی کوشش ورلڈ کپ جون اور جولائی میں کروانے کی بنیاد پر تھی اور اب اسے موسم سرما میں کروانے کا فیصلہ بنیادی غلطی ہو گی۔‘‘

ان کا کہنا تھا: ’’اگر لوگ اسے موسم سرما میں منعقد کروانا چاہتے ہیں تو انہیں اسی بنیاد پر میزبانی حاصل کرنا چاہیے۔‘‘

تاہم ڈائیک کا خیال ہے کہ اگر انگلینڈ میں فٹ بال شائقین پسند نہ کریں تب بھی قطر میں ٹورنامنٹ کے انعقاد کے میں تبدیلی ناگزیر ہے۔

وہ کہتے ہیں: ’’فیفا کے پاس دو راستے ہیں۔ وہ اس کا وقت بدل دے یا مقام۔‘‘

رواں برس قبل ازیں فیفا کے سیکرٹری جنرل جیروم والکے نے کہا تھا کہ قطر کے گرمی میں کھلاڑیوں کو نقصان پہنچنے کا طبی ثبوت ہو تو 2022ء کے ورلڈ کپ کا شیڈول تبدیل کیا جا سکتا ہے۔