قطر نے جرمنی کو گیس کی فراہمی کے معاہدے پر دستخط کر دیے
29 نومبر 2022قطر کی ریاستی تیل اور گیس کمپنی قطر انرجی کے سی ای او نے آج منگل 29 نومبر کو بتایا کہ قطر، جرمنی کو سالانہ دو ملین ٹن مائع قدرتی گیس (ایل این جی) فراہم کرے گا۔ قطر انرجی کے ساتھ طے پانے والے معاہدے پر 2026ء میں عملدرآمد شروع ہو گا اور یہ 15 برس تک جاری رہے گا۔
جرمنی سالانہ 100 بلین کیوبک میٹر قدرتی گیس استعمال کرتا ہے۔ اس کا قریب نصف روس سے آتا ہے۔ یوکرین جنگ کے سبب جرمنی گیس کی فراہمی کے لیے روس پر انحصار کم سے کم کرنا چاہتا ہے۔
قطر انرجی کے ساتھ طے پانے والے معاہدے کے تحت جرمنی کو سالانہ 2.7 بلین کیوبک میٹر گیس ملے گی۔ قطر کے وزیر توانائی اور قطر انرجی کے سی ای او سعد شیریدہ الکعبی کے مطابق قطر کا مقصد جرمنی اور یورپ میں انرجی سکیورٹی کے لیے مدد فراہم کرنا ہے: ''جرمنی یورپ میں سب سے بڑی گیس مارکیٹ کی نمائندگی کرتا ہے... اور ہم اس کی انرجی سکیورٹی میں مدد کے لیے پرعزم ہیں۔‘‘
معاہدے کی تفصیلات
جرمنی اور قطر کے درمیان طے پانے والے معاہدے کے مطابق مائع قدرتی گیس راس لافان سے جرمنی کی شمالی ریاست شلیسوگ ہولشٹائن کے شہر برُنسبیوٹل میں قائم ایل این جی ٹرمینل پہنچائے جائے گی۔
یہ گیس امریکی کمپنی کونوکو فلپس کو فروخت کی جائے گی جو جرمنی کو پہنچائے گی۔ سپلائی کا یہ سلسلہ 2026ء میں شروع ہو گا اور 15 برس تک جاری رہے گا۔
اس وقت قطری گیس کے بڑے خریداروں میں چین، جاپان اور جنوبی کوریا شامل ہیں۔ دوحہ نے چین کے ساتھ ایک 27 سالہ معاہدے پر دستخط کیے تھے جس کے تحت چین کو سالانہ چار ملین ٹن ایل این جی فراہم کی جائے گی۔
ا ب ا/ش ر (روئٹرز، اے ایف پی، ڈی پی اے)