1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

فٹ بال عالمی کپ ’روس شکست کے بعد بھی فاتح‘

عدنان اسحاق پاسکال یوخیم
8 جولائی 2018

فٹ بال کے عالمی کپ میں روس کا سفر کواٹر فائنل مقابلوں پر ہی ختم ہو گیا۔ ڈی ڈبلیو کے پاسکال یوخیم کے مطابق کروشیا سے شکست کے باوجود روسی ٹیم نے لوگوں کو متاثر کیا اور اس کارکردگی کو قدر کی نگاہ سے دیکھا جانا چاہیے۔

https://p.dw.com/p/311q7
تصویر: picture-alliance/dpa/G. Sisoev

پاسکال یوخیم اپنے تبصرے میں لکھتے ہیں کہ اس ٹیم میں کوئی نامی گرامی کھلاڑی شامل نہیں تھا اور نہ ہی ٹیم کے کسی کھلاڑی کو اسٹار قرار دیا جا سکتا ہے۔ اسی وجہ سے عالمی کپ شروع ہونے سے قبل کسی کو بھی روسی ٹیم سے کوئی زیادہ امیدیں وابستہ نہیں تھیں۔

 وہ لکھتے ہیں کہ پہلے ہی سے یہ سوالات گردش کر رہے تھے کہ عالمی کپ میں ٹیم کا کیا ہو گا؟ کیا روس دوسرے مرحلے تک بھی پہنچ سکتا ہے؟  روایتی طور پر روسی عوام کچھ ’شکی‘ ہوتے ہیں، یہ خواب و خیال کی دنیا میں نہیں رہتے۔ اسی وجہ سے شاید یہ تاثر تھا کہ روسی عوام کو فٹ بال کے عالمی کپ کے انعقاد پر کچھ زیادہ خوشی نہیں ہورہی تھی۔

 تاہم اچانک سب کچھ تبدیل ہو گیا، جیسا کہ اکثر ورلڈ کپس میں ہوتا رہا ہے۔ روس نے پہلے میچ میں سعودی عرب کو پانچ صفر سے شکست دی۔ ٹیم کی کارکردگی بہتر ہوتی چلی گئی۔ اس کے علاوہ فٹ بال کی عالمی فہرست میں 67 ویں نمبر پر موجود اس ٹیم کے لیے اس ٹورنامنٹ کی فیورٹ قرار دی جانے والی ٹیم اسپین کو ہرانا بھی ایک بہت بڑی کامیابی تھی۔

DW Die Bundesliga Moderator Pascal Jochem (Teaser)
ایسا لگ رہا تھا کہ جیسے ٹیم نے روسی عوام کو شاید کچھ لمحات کے لیے خواب و خیال کی دنیا میں بھیج دیا تھا، یوخیم

 

پاسکال یوخیم اپنے تبصرے میں مزید لکھتے ہیں کہ یہ نہیں کہا جا سکتا کہ روس نے شاندار فٹ بال کھیلی ہے مگر گراؤنڈ میں ٹیم کا جارحانہ انداز  اور جوش و جذبہ نمایاں طور پر دیکھا جا سکتا تھا۔ کچھ سابق عالمی چیمپئنز بھی ایسا کھیل پیش نہ کر سکے۔ اور یہ پہلو واقعی قابل احترام ہے۔

روس کے ہر میچ میں اسٹیڈیم’روسیا روسیا‘ کے نعروں سے گونجتے رہے۔ یہی نعرے نا صرف سڑکوں پر سنائی دیتے تھے بلکہ گزشتہ دنوں کے دوران یہ روسی شہریوں کی عام زندگی کا حصہ بھی بن چکے تھے۔

پاسکال یوخیم  کے بقول ماسکو ہو یا کوئی اور شہر روسی فٹ بال ٹیم نے ہر جگہ لوگوں کو متاثر کیا ہے۔ اس دوران ٹیم نے اپنے مداحوں کو انتہائی خوشی کے لمحات دیے اور آخر میں کوراٹر فائنل میں شکست کے بعد انہی مداحوں کی آنکھیں پرنم دکھائی دیں۔ ایسا لگ رہا تھا کہ جیسے ٹیم نے روسی عوام کو شاید کچھ لمحات کے لیے خواب و خیال کی دنیا میں بھیج دیا تھا۔