1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

فوکوشیما سے تابکار پانی کی نئی لیکیج

افسر اعوان20 فروری 2014

جاپان میں تین برس قبل حادثے کا شکار ہونے والے فوکوشیما جوہری پلانٹ کو چلانے والی کمپنی نے آج جمعرات 20 فروری کو بتایا ہے کہ اس پلانٹ کے ایک ٹینک سے 100 ٹن سے زائد انتہائی تابکار پانی لیک ہوا ہے۔

https://p.dw.com/p/1BCIa
تصویر: Reuters

گزشتہ برس اگست کے بعد سے یہ سب سے بڑی لیکیج ہے۔ اُس وقت ہونے والی لیکیج سے عالمی سطح پر خدشات سامنے آئے تھے۔ 2011 میں سونامی اور شدید زلزلےسے فوکوشیما کے جوہری بجلی گھر کو شدید نقصان پہنچا تھا۔

فوکو شیما جوہری پلانٹ کے نگران ادارے ٹیپکو کے مطابق ابھی تک یہ معلوم نہیں ہو سکا ہے کہ ایک ٹینک سے رِسنے والا یہ پانی سمندر میں شامل ہوا ہے یا نہیں۔ جوہری توانائی کے جاپانی ادارے نے ایک مرتبہ پھر ٹیپکو پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے تابکاری کے حوالے سے غلط اندازے لگائے تھے۔

تابکار پانی ایک اسٹوریج ٹینک کا والو غلطی سے کھُلا رہ جانے کے باعث اس کی سطح سے اوور فلو ہو کر بہہ نکلا
تابکار پانی ایک اسٹوریج ٹینک کا والو غلطی سے کھُلا رہ جانے کے باعث اس کی سطح سے اوور فلو ہو کر بہہ نکلاتصویر: Reuters

ٹوکیو الیکٹرک پاور کمپنی TEPCO نے رپورٹرز کو بتایا کہ اس بات کے امکانات کافی کم ہیں کہ یہ تابکار پانی سمندر تک پہنچا ہے۔ تاہم 2011ء کے زلزلے اور سونامی سے بُری طرح متاثرہ اس جوہری بجلی گھر کے بارے میں اس تازہ خبر کے باعث لوگوں عوام کے اس ادارے کے بارے میں اعتماد مزید متاثر ہوا ہے۔

ٹیپکو کے ترجمان ماسایوُکی ون Masayuki Ono کے مطابق، ’’ہم مختلف اقدامات کر رہے ہیں، مگر ہم اس لیکیج کی وجہ سے لوگوں میں پیدا ہونے والی تشویش پر معذرت خواہ ہیں۔‘‘ ان کا مزید کہنا تھا، ’’پانی کے سمندر تک پہنچنے کے امکانات نہ ہونے کے برابر ہیں کیونکہ اس ٹینک کے علاقے میں کوئی ایسا نالہ نہیں ہے جو سمندر میں جاتا ہو۔‘‘

ٹیپکو کے مطابق تابکار پانی بدھ کی شب پلانٹ پر موجود ایک اسٹوریج ٹینک کا والو غلطی سے کھُلا رہ جانے کے باعث اس کی سطح سے اوور فلو ہو کر بہہ نکلا۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ بہہ جانے والا یہ پانی احتیاطی طور پر تیار کیے گئے پانی کو روکنے والے حصے تک محدود رہا۔

بجلی فراہم کرنے والا یہ ادارہ ٹوکیو الیکٹرک پاور کمپنی سونامی سے متاثر ہونے کے بعد فوکوشیما جوہری پاور پلانٹ پر تین ایٹمی ری ایکٹروں کے میلٹ ڈاؤن کو روکنے میں ناکامی کے باعث انتہائی تنقید کی زد میں رہا ہے۔

اگست 2013ء میں بھی اس پاور پلانٹ سے قریب 300 ٹن تابکار پانی لیک ہو گیا تھا
اگست 2013ء میں بھی اس پاور پلانٹ سے قریب 300 ٹن تابکار پانی لیک ہو گیا تھاتصویر: Reuters

2012ء میں جاپانی پارلیمان کی طرف سے فوکوشیما حادثے کی تحقیقات سے متعلق جاری کردہ حتمی رپورٹ میں اس کی وجہ انسانی غلطی کو بھی قرار دیا گیا تھا۔ اس رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ فوکوشیما پاور پلانٹ کا حادثہ حکومت، نگران ادارے اور اس پاور پلانٹ کو چلانے والی کمپنی ٹیپکو کے درمیان تصادم اور ان اداروں کی طرف سے مناسب اقدامات کے فقدان کے باعث پیش آیا۔

فوکوشیما پر پیش آنے والے تازہ حادثے کے بارے میں دستیاب ابتدائی معلومات کے مطابق لیک ہونے والے پانی میں تابکاری کی شرح قریب اُتنی ہی ہے جتنی گزشتہ برس لیک ہونے والے 300 ٹن تابکار پانی میں موجود تھی۔ تابکاری کی اُس شرح کو تابکاری کی پیمائش کرنے والے سات پوائنٹس پر مبنی پیمانے پر درجہ تین پر یعنی ’انتہائی سنجیدہ‘ قرار دیا گیا تھا۔