1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

فون ہیکنگ اسکینڈل: برطانیہ میں مزید گرفتاریاں

13 فروری 2013

برطانوی پولیس نے فون ہیکنگ اسکینڈل کے حوالے سے چھ صحافیوں کو گرفتار کر لیا ہے۔ اس اسکینڈل کا تعلق روپرٹ مرڈوک کے اخبار نیوز آف دی ورلڈ سے ہے، جو بند ہو چکا ہے۔

https://p.dw.com/p/17dUS
تصویر: picture alliance/dpa

اسکاٹ لینڈ یارڈ کا کہنا ہے کہ یہ گرفتاریاں فون ہیکنگ اسکینڈل کے حوالے سے نئی تفتیش کا حصہ ہیں۔ تفتیش کاروں نے 2005ء اور 2006ء کے عرصے میں نیوز آف دی ورلڈ میں کام کرنے والوں کی جانب سے ’ایک اور مشتبہ سازش‘ میں ملوث ہونے کا پتہ چلایا ہے۔

برطانوی پولیس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ نئی تفتیش ہیکنگ میں مبینہ طور پر پہلے سے ملوث پائے گئے افراد سے مختلف ہے۔

نیوز آف دی ورلڈ 2011ء میں بند ہو گیا تھا۔ اس پر الزام تھا کہ اس نے سینکڑوں فنکاروں اور سیاستدانوں کے ساتھ ساتھ جرائم و دہشت گردی کا نشانہ بننے والے افراد کے موبائل فون وائس میلز ہیک کیے تھے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ نیوز آف دی ورلڈ اخبار میں کام کرنے والے متعدد افراد کی جانب سے ٹیلی فون وائس میلز ہیک کیے جانے کی ایک اور مشتبہ سازش میں ملوث ہونے کا پتہ چلایا گیا ہے۔

پولیس کا کہنا ہے: ’’نئی تفتیش کے حوالے سے ٹیلی فون ہیک کرنے کے شبے میں آج صبح چھ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے ... وہ سب موجودہ یا سابق صحافی ہیں۔‘‘

News of the World Andy Coulson
رطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون کے سابق ترجمان اینڈی کولسنتصویر: dapd

گرفتار شدگان میں تین مرد اور تین خواتین شامل ہیں۔ مردوں کی عمریں 39، اور46 برس ہیں جنہیں لندن سے گرفتار کیا گیا ہے۔ 33 اور 40 برس کی عمروں کی دو خواتین کو بھی لندن سے ہی حراست میں لیا گیا جبکہ 39 سالہ ایک خاتون کو چیشائر سے گرفتار کیا گیا۔

انہیں مختلف تھانوں میں رکھا گیا ہے اور ان سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ اس کے ساتھ ہی دیگر متعدد مقامات پر تلاشی کا کام بھی جاری ہے۔

اسکاٹ لینڈ یارڈ نے اعلامیے میں مزید کہا: ’’مناسب وقت پر اہلکار (ہمارے) ان لوگوں سے رابطہ کریں گے، جن کے بارے میں خیال ہے کہ وہ مشتبہ وائس میل ہیکنگ کا نشانہ بنے۔‘‘

خبر رساں ادارے اے ایف پی نے برطانوی ذرائع ابلاغ کے حوالے سے بتایا ہے کہ گرفتار کیے گئے دو افراد مرڈوک کے روزنامہ ’دی سن‘ میں کام کرتے ہیں۔ پہلے سے جاری تفتیش کے تحت ہیکنگ کے مقدمے کا سامنے کرنے والوں میں برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون کے سابق ترجمان اینڈی کولسن اور مرڈوک کے اخباری شعبے کی سابق سربراہ ربیکا بروکس بھی شامل ہیں۔

برطانوی پولیس نےجنوری 2011ء میں ایک آپریشن شروع کیا تھا، جس کا مقصد ہفت روزہ نیوز آف دی ورلڈ پر ہیکنگ کے متعدد الزامات کی تفتیش کرنا تھا۔ یہ برطانیہ کا سب سے زیادہ فروخت ہونے والا اخبار تھا اور بند ہو چکا ہے۔

ng/aba (AFP)