1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

فوسل ایندھن سے کاربن کے اخراج میں زبردست اضافے کا امکان

11 نومبر 2022

ایک ایسے وقت جب یوکرین کی جنگ جاری ہے، کورونا وبا کے بعد معیشت کی بحالی کی کوششوں کے دوران کوئلے کے استعمال میں اضافہ کاربن کے اخراج کی سب سے اہم وجہ ثابت ہو رہا ہے۔

https://p.dw.com/p/4JMiq
US Kohlekraftwerk Dave Johnson in Glenrock Wyoming
تصویر: J. David Ake/AP Photo/icture alliance

ماحولیات  سے متعلق سائنس دانوں نے 11 نومبر جمعے کے روز اس بات کے لیے متنبہ کیا کہ فوسل فیول  سے نکلنے والے نقصان دہ کاربن ڈائی آکسائیڈ  کے اخراج میں اس برس ایک فیصد تک اضافہ ہونے کا امکان ہے، جس کی وجہ سے یہ اب تک کی اپنی بلند ترین سطح تک پہنچ جائے گا۔

مغربی یورپ کا اب تک کا گرم ترین اکتوبر

ماحولیات سے متعلق اقوام متحدہ کی سالانہ سربراہی کانفرنس  سی او پی27 کے اجلاس کے موقع پر گلوبل کاربن پروجیکٹ کے سائنسدانوں نے کہا کہ سن 2020 میں کووڈ 19 کی وبا کے دوران بندشوں کی وجہ سے کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج میں کمی واقع ہوئی تھی۔ تاہم یہ رجحان برقرار نہیں رہا اور بندشوں کے دوران جو 5.2 فیصد کی کمی واقع ہوئی تھی وہ سن 2021 میں 5.6 فیصد کے اضافے کے سبب بہت تیزی سے ختم ہو گئی۔

دہلی: فضائی آلودگی سے جینا محال، اسکول بند کرنے کا فیصلہ

گزشتہ 10 برسوں کے دوران فوسل ایندھن کے استعمال سے عالمی سطح پر کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج میں 0.6 فیصد سالانہ تک کا اضافہ ہوتا رہا ہے۔

کوئلے سے اخراج نئی بلندی کو پہنچ سکتا ہے

گلوبل کاربن پروجیکٹ اسٹڈی کے اعداد و شمار اور اس حوالے سے دیگر معلومات کو ناروے میں قائم 'سینٹر فار انٹرنیشنل کلائمیٹ ریسرچ' (سی آئی سی ای آر او) ادارے نے جمعے کے روز محققین کی ایک رپورٹ کے ساتھ شائع کیا ہے۔

اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اب بھی کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج کا بنیادی ذریعہ کوئلہ ہے اور اس برس اس سے ہونے والا اخراج ممکنہ طور پر سن 2014 میں اپنی اب تک کی بلند ترین سطح سے بھی تجاوز کرنے والا ہے۔

CO2 Carbon Capture
گزشتہ 10 برسوں کے دوران فوسل ایندھن کے استعمال سے عالمی سطح پر کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج میں 0.6 فیصد سالانہ تک کا اضافہ ہوتا رہا ہےتصویر: Anna Gowthorpe/empics/picture alliance

کورونا وبا کے بعد سے بین الاقوامی سطح پر شہری ہوا بازی میں بھی کافی اضافہ ہوا ہے اور اسی لیے تیل کے استعمال سے بھی اس برس اخراج میں اضافے کی توقع کی جا رہی تھی، تاہم تیل کے استعمال سے اخراج اب بھی سن 2019 کی سطح سے نیچے رہا ہے۔

یوکرین جنگ اور وبا کے بعد بحالی کی کوششوں سے اخراج میں اضافہ

'سینٹر فار انٹرنیشنل کلائمیٹ ریسرچ' (سی آئی سی ای آر او)  کے ریسرچ ڈائریکٹر اور کاربن کے تخمینے کے مطالعہ کے مصنفین میں سے ایک گلین پیٹرز نے وضاحت کی کہ یوکرین میں ہونے والی جنگ کے واقعات سے کوئلے اور گیس سے اخراج میں اضافہ ہوا ہے۔

ان کے مطابق تیل کے استعمال سے اخراج میں اضافے کی بنیادی وجہ کووڈ 19 کے بعد معاشی بحالی کی کوششیں ہیں۔ 

پیٹرز نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ جب پیرس معاہدے پر دستخط ہوئے تھے اس وقت کے مقابلے میں اب تک اخراج میں پانچ فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ ان کا کہنا تھا، ''آپ کو یہ پوچھنا ہوگا کہ آخر وہ اس سے نیچے کب آئیں گے؟''

عالمی رہنماؤں نے سن 2016 میں گلوبل وارمنگ کو صنعتی سطح سے پہلے کی سطح کے مطابق ڈیڑھ ڈگری سینٹی گریڈ تک محدود رکھنے پر اتفاق کیا تھا۔ لیکن تمام ممالک حدت کو روکنے کے لیے اقدامات کرنے میں اب تک بری طرح ناکام رہے ہیں۔

ص ز/ ج ا (اے ایف پی، نیوز ایجنسیاں)

کنکریٹ کے بجائے لکڑی کے مکانات