1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

فلسطینی صدر کا جنین مہاجر کیمپ کی تعمیر نو کا عزم

13 جولائی 2023

اسرائیلی فوجی آپریشن کے ایک ہفتے بعد فلسطینی صدر محمود عباس نے مغربی کنارے کے شہر جنین میں مہاجر کیمپ کا دورہ کیا۔ حالیہ اسرائیلی عسکری کارروائیو ں میں اس کیمپ کے کئی حصے تباہ ہو گئے تھے۔

https://p.dw.com/p/4Tnqt
Westbank Palästinenserpräsident Abbas in Dschenin
تصویر: Issam Rimawi/AA/picture alliance

فلسطینی صدر محمود عباس نے مغربی کنارے کے شہر جنین میں مہاجر کیمپ کے دورے کے دوران اس کی تعمیر نو کے عزم کا اظہار کیا۔ اس علاقے میں اسرائیلی فوج کی ہلاکت خیز کارروائی کے ایک ہفتے بعد ان کا یہ دورہ عمل میں آیا۔

مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی حملے میں چار فلسطینی ہلاک

ایک دہائی سے زائد عرصے میں اسرائیل کے زیر قبضہ مغربی کنارے کے اپنے پہلے دورے کے دوران صدر محمود عباس نے اس کیمپ کو ''جدوجہد کی ایک علامت‘‘ قرار دیا۔

اسرائیلی فوج کے ہاتھوں گزشتہ برس بیالیس فلسطینی بچے مارے گئے، اقوام متحدہ

ستاسی سالہ فلسطینی صدر نے گزشتہ ہفتے کی اسرائیلی فوجی کارروائی میں ہلاک ہونے والوں کی قبروں پر پھولوں بھی رکھے اور پھر وہاں موجود لوگوں سے بات چیت بھی کی۔

مغربی کنارے میں اسرائیلی حملے میں متعدد فلسطینی ہلاک

اس موقع پر انہوں نے اس شہر اور کیمپ کو دوبارہ تعمیر کرنے کا وعدہ کیا اور کہا، ''جو تھا، اس سے بھی بہتر اسے دوبارہ بنایا جائے گا۔‘‘

فلسطین: یوم نکبہ کے 75 برس مکمل

اسرائیلی آپریشن میں جنین مہاجر کیمپ کو شدید نقصان پہنچا

گزشتہ ہفتے اسرائیلی فوج کی دو روزہ کارروائی کے دوران جنین میں فلسطینی پناہ گزینوں کے کیمپ کا ایک بڑا حصہ تباہ ہو گیا تھا۔ یہ آپریشن مسلح ڈرونز اور بکتر بند بلڈوزروں کی مدد سے کیا گیا، جس میں سینکڑوں فوجی شامل تھے۔

اس کارروائی کے دوران عسکریت پسندوں سمیت 12 فلسطینی اور ایک اسرائیلی فوجی ہلاک ہو گئے تھے۔ اس علاقے میں گزشتہ ہفتے کی یہ کارروائی تقریباً دو دہائیوں میں سب سے بڑا فوجی آپریشن تھا۔

Flüchtlingslager Dschenin im Westjordanland
اسرائیلی فوج کی دو روزہ کارروائی کے دوران جنین میں فلسطینی پناہ گزینوں کے کیمپ کا ایک بڑا حصہ تباہ ہو گیا تھاتصویر: Majdi Mohammed/AP/picture alliance

اسرائیلی ڈیفنس فورسز کے مطابق فوجیوں نے علاقے میں دھماکہ خیز مواد بنانے والی چھ تنصیبات اور تین کنٹرول روم تباہ کرنے کے ساتھ ساتھ وہاں سے بھاری مقدار میں ہتھیار بھی ضبط کیے تھے۔

عباس کی فلسطینی حریفوں کو تنبیہ

صدر محمود عباس ایک خود مختار انتظامیہ فلسطینی اتھارٹی (پی اے) کے سربراہ ہیں، جو اسرائیل کے تعاون سے مغربی کنارے کے کچھ حصوں کا نظم و نسق سنبھالے ہوئے ہے۔

تاہم پی اے اب خطے میں جنین سمیت عسکریت پسندوں کے کئی مضبوط علاقوں پر بڑی حد تک اپنا کنٹرول کھو چکی ہے۔

محمود عباس کے گھنٹے بھر کے دورے کے لیے حفاظتی انتظامات کے طور پر ان کی سکیورٹی کے بہت سے ارکان کو آس پاس تعینات کیا گیا تھا اور ان کے راستے میں چھتوں پر اسنائپرز تک مقرر کیے گئے تھے۔

اپنے ارد گرد جمع ہونے والے لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے محمود عباس نے کسی بھی مسلح گروپ کو فلسطینیوں کی سلامتی کو 'کمزور‘ کرنے کی کوشش پر خبردار کیا۔

ان کا کہنا تھا، ''ایک اتھارٹی اور ایک ہی سکیورٹی فورس ہو گی۔ جو بھی اس کے اتحاد اور سلامتی کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرے گا اسے نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا... کوئی بھی ہاتھ، جو عوام اور ان کے استحکام کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرے گا،  اسے کاٹ دیا جائے گا۔''

جنین کا پناہ گزین کیمپ سن 1953 میں ان 750,000 فلسطینیوں میں سے کچھ کی رہائش کے لیے بنایا گیا تھا، جو سن 1948 میں اسرائیلی ریاست کے قیام کے بعد اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہوئے تھے۔

ص ز/ ج ا (اے ایف پی، اے پی، ڈی پی)

مشرقی یروشلم سے فلسطینی خاندانوں کی بے دخلی