1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
ماحولپاکستان

فضائی آلودگی سے پاکستانیوں کی عمر کم ہو سکتی ہے؟

3 ستمبر 2023

ایک نئی تحقیق کے مطابق فضائی آلودگی صحت کے لیے سگریٹ یا شراب نوشی سے زیادہ خطرناک ہے۔ پاکستان، بنگلہ دیش اور بھارت فضائی آلودگی سے شدید متاثر ممالک میں شامل ہیں اور ان ممالک میں اوسط عمر میں بھی کمی واقع ہو رہی ہے۔

https://p.dw.com/p/4Vo5c
Pakistan | Luftverschmutzung in Lahore
تصویر: Rana Sajid Hussain/ZUMAPRESS/picture alliance

یونیورسٹی آف شکاگو کے انرجی اینڈ پالیسی کے ادارے کی جانب سے شائع کی جانے والی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مختلف طریقوں سے پیدا ہونے والی فضائی آلودگی انسانی صحت کے لیے مضر ہے۔ آلودہ فضاء انسانی جسم کو تو متاثر کرتی ہی ہے لیکن اس کے ساتھ ساتھ دوسری بیماریوں سے لڑنے کی قوت کو بھی متاثر کرتی ہے۔

ایئر کوالٹی انڈیکس رپورٹ کے مطابق آلودگی کے کئی ذرائع ہیں، جیسے کارخانوں اور گاڑیوں سے خارج ہونے والا دھواں اس کے علاوہ جنگلاتی آگ بھی انسانی صحت کے لیےخطرناک ہے۔

Luftverschmutzung in Pakistan
25 فیصد فضائی آلودگی کی وجہ ٹرانسپورٹیشن ہےتصویر: ASIF HASSAN/AFP/Getty Images

فضائی آلودگی سے شدید متاثر ایشیا

پاکستان، بنگلہ دیش، نیپال اور بھارت کا شمار دنیا کے ان ممالک میں ہوتا ہے، جو فضائی آلودگی کی وجہ سے شدید متاثر ہو رہے ہیں۔ رافع عالم پیشے کے اعتبار سے وکیل ہیں اور ایئر کوالٹی ایشیاء نامی تنظیم کے لیے مشاورت بھی کرتے ہیں۔ انہوں نے ڈی ڈبلیو اردو کو بتایا کہ پاکستان میں فضائی آلودگی کی وجہ سے پاکستان میں رہنے والے  لوگوں کی عمر میں دو سال تک کی کمی ہو رہی ہے، ''گاڑیوں میں استعمال ہونے والا پیٹرول، صنعتی کارخانوں کا دھواں، فصلوں کا جلایا جانا اور ہمارا ٹرانسپورٹ کا نظام فضائی آلودگی میں اضافے کا سبب بن رہے ہیں۔‘‘

مومی سلیم ماحولیاتی ایکٹیوسٹ ہیں، جو کئی سالوں سے پاکستان میں ماحولیاتی آلودگی کم کرنے کے لیے کی جانے والی سرگرمیوں میں کافی متحرک ہیں۔ ڈی ڈبلیو سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ 25 فیصد فضائی آلودگی کی وجہ ٹرانسپورٹیشن ہے، یہاں کوڑے کو بھی جلایا جاتا ہے اور پاکستان کے پاس کوئی مکمل ڈیٹا تک موجود نہیں ہے جس سے یہ اندازہ لگایا جاسکے کہ پاکستان کس حد تک فضائی آلودگی سے متاثر ہورہا ہے۔

پاکستان میں کچھ سال قبل اسموگ پر قابو پانے کے لیے اسموگ کمیشن بنایا گیا تھا جس میں نجی اور سرکاری اداروں سے تعلق رکھنے والے افراد کو شامل کیا گیا تھا۔ مومی کہتی ہیں کہ اسموگ کمیشن کو بنایا گیا مگر اس کا کوئی فائدہ نہیں ہوسکا کیونکہ وہ بین الاقوامی قوانین پر عمل کروانے میں ناکام رہا ہے۔

رافع کے مطابق پاکستان میں بڑی تعداد میں استعمال ہونے والا پیٹرول معیار کے حساب سے بالکل  بھی ماحول دوست نہیں ہے، ''یورو فائیو تو پاکستان نے متعارف کروا دیا ہے مگر یہ کچھ شہروں کے کچھ اسٹیشنز پر ہی دستیاب ہے۔‘‘

Pakistan Smog in Lahore
’’اسموگ کمیشن کو بنایا گیا مگر اس کا کوئی فائدہ نہیں ہوسکا‘‘تصویر: picture-alliance/Pacific Press/R. S. Hussain

فضائی آلودگی کا تناسب

بنگلہ دیش میں فضائی آلودگی پوٹینشل ہاٹ اسپوٹ مانیٹرنگ لیول (پی ایم ٹو) کو اگر ڈبلیو ایچ او کے اصولوں کے مطابق پانچ مائیکرو گرام فی کیوبک میٹر پر لایا جائے تو ممکن ہے کہ رہائشیوں کی زندگیوں میں 6.8 سال کا اضافہ ہوسکے۔

ڈائریکٹر ایئر کوالٹی پروگرام انرجی پالیسی انسٹیٹیوٹ شکاگو کرسٹا ہیسن کوف کے مطابق بھارتی شہر نئی دہلی کا شمار بھی دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں ہوتا ہے۔ جہاں آلودگی کا تناسب 126.5 مائیکروگرام فی کیوبک میٹر کے حساب سے ہے۔ چین سے متعلق ان کا کہنا ہے کہ چین نے فضائی آلودگی پر کافی کام کیا ہے اور اب بھی کر رہا ہے۔ اگر چین اسی طرح فضائی آلودگی کم کرنے  پر کام کرتا رہا تو وہاں کے رہنے والے افراد کی عمروں میں دو سال سے زائد کا اضافہ ہو سکتا ہے۔

کیا صاف ہوا سے انسانی عمر میں اضافہ ممکن ہے؟

ماہرین کہتے ہیں کہ آلودگی سے متعلق اگر ڈبلیو ایچ او کے اصولوں پر عمل کیا جائے تو صاف ماحول اور ہوا کی وجہ سے ایک فرد کی زندگی میں تقریباَ سوا دو سال تک کا اضافہ ممکن  ہے۔ آلودہ ہوا و ماحول پھیپھڑوں سمیت دل اور کئی دفعہ کینسر کا باعث بنتے ہیں۔ ماہرین یہ بھی کہتے ہیں کہ سگریٹ نوشی سے عالمی سطح پرانسانوں کی اوسط عمر  میں 2.2 سال کی کمی ہوئی ہے۔

ڈائریکٹر ایئر کوالٹی پروگرام انرجی پالیسی انسٹیٹیوٹ شکاگو کرسٹا ہیسن کوف کہتی ہیں، ’’ہمیں اندازہ ہے کہ دنیا میں فضائی آلودگی کی وجہ سے کئی ممالک بہت سے مسائل سے دوچار ہیں مگر  ہم کوشش کررہے ہیں کہ فضائی آلودگی کے مسئلے سے نمٹنے میں ان ممالک کی مدد کی جائے۔‘‘

لاہور کی اسموگ اور بیماریاں، علاج کیا

 

ا ش ⁄ ع ا ( اے ایف پی)