فرانس: گوگل اور فیس بک نئے ’ڈیجیٹل ٹیکس‘ کی زد میں
4 مارچ 2019فرانسیسی وزیر خزانہ برونو لے مائرے نے کہا ہے کہ قریب تیس کمپنیاں ڈیجیٹل ٹیکس کے مجوزہ قانون سے متاثر ہوں گی۔ 3% اضافی ٹیکس ادا کرنے والی زیادہ تر ڈیجیٹل کمپنیاں امریکی ہیں لیکن چینی، جرمن، برطانوی اور ایک فرانسیسی کمپنی پر بھی یہ ٹیکس لاگو ہوگا۔
علاوہ ازیں ڈیجیٹل ٹیکس کی زد میں آنے والی تیس کمپنیوں کی فہرست میں سرچ انجن گوگل، امیزون، سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک، ایپل، اوبر، ایئر بی این بی، بُکنگ ڈاٹ کام اور آن لائن اشتہارات کی فرانسیسی کمپنی کریٹیو بھی شامل ہے۔
اتوار کے روز مقامی اخبار لے پاریژیں سے گفتگو میں وزیر خزانہ نے مزید بتایا کہ اس مجوزہ ڈیجیٹل ٹیکس میں ان کمپنیوں کا انتخاب کیا گیا ہے جن کی دنیا بھر میں سالانہ آمدن کا حجم 750 ملین یورو جبکہ فرانس میں 25 ملین یورو تک بنتا ہے۔
اشتہارات بذریع آمدن پر ٹیکس
انٹرنیٹ کمپنیاں اپنے پلیٹفارم پر شائع کیے جانے والے اشتہارات کے ذریعے ہونے والی کُل آمدن پر کمیشن وصول کرتی ہیں لہٰذا اس کمیشن پر یہ ٹیکس عائد کیا جائے گا۔ اسی کے ساتھ ساتھ انٹرنیٹ کمپنیوں کو ’ٹارگیٹڈ ایڈورٹائزنگ‘ اور صارفین کی معلومات کو فروخت کرنے پر بھی تین فیصد ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔ مثال کے طور پر مصنوعات فروخت کرنے والی کمپنیاں یا پھر صارفین کی بجائے امیزون بطور ڈیجیٹل پلیٹفارم یہ اضافی ٹیکس ادا کرے گا۔
علاوہ ازیں یورپین کمیشن کے اعداد و شمار کے مطابق روایتی کمپنیاں منافع پر قریب 23 فیصد ٹیکس ادا کرتی ہیں جبکہ انٹرنیٹ کمپنیاں صرف آٹھ سے نو فیصد ٹیکس ادا کرتی ہیں۔
ڈیجیٹل ٹیکس کے مجوزہ قانون کو آئندہ ہفتے فرانسیسی پارلیمان میں پیش کیا جائے گا۔
ع آ / ک م (DPA, Reuters)