1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

فرانس میں متنازعہ اصلاحاتی بل سینیٹ میں ووٹنگ کے لئے پیش

22 اکتوبر 2010

فرانس میں صدر نیکولا سارکوزی کی طرف سے پیش کردہ متنازعہ ریٹائرمنٹ اور پنشن اصلاحات سے متعلق بل جمعہ کو سینیٹ میں ہونے والی ووٹنگ کے موقع پر پیرس میں پُر تشدد احتجاج جاری رہا۔

https://p.dw.com/p/PlNs
تصویر: AP

فرانس میں تمام 12 آئل ریفائنری 12 اکتوبر سے صدر سارکوزی کے پیشن کے قوانین میں مجوزہ اصلاحات بل کے خلاف ہڑتال پر ہیں جس کی وجہ سے ملک کے بیشتر پیٹرول پمپ پر ایندھن کی شدید قلت نے شہریوں کو پریشان کیا ہوا ہے۔

جمعہ کو سینیٹ میں ان اصلاحات کی منظوری کے لئے ووٹنگ شروع ہونے سے کچھ دیر پہلے حکومت کی جانب سے ہنگامی احکامات کے بعد جن میں کہا گیا تھا کی ہڑتال فوری طور پر ختم کی جائے اور تمام ملازمین دوبارہ سے اپنے کام شروع کردیں، پولیس نے پیرس کے مختلف علاقوں کو ایندھن پہچانے والی آئل ریفائنری کے سامنے مزدور تنظیموں اور کارکنان کے جانب سے بنائی گئ انسانی زنجیر اور جلے ہوئے ٹائروں کو ہٹاکر فیکٹری کو کھولنے کی کوشش کی تو مظاہرین اور پولیس کے درمیان تصادم ہوا۔

Armenienabstimmung im französischen Parlament
صدرسارکوزی کا ریٹائرمنٹ اور پنشن اصلاحاتی بل جمعہ کو سینیٹ میں ووٹنگ کے لئے پیشتصویر: AP

CGT ٹریڈ یونین کے ترجمان چارلس فولارڈ کے مطابق اس دوران تین مطاہرین زخمی ہوگئے،انہوں نے کہا : "ہم اس واقعے پر بہت برہم ہیں اور حکومتی اقدام کے خلاف شکایات دائر کریں گے،اس احتجاج کا مقصد ہرگز ملک کومفلوج کرنا نہیں تھا بلکہ یہ حکومت سے مفاہمت اور بات چیت کا دروازہ کھولنے کی ایک اپیل تھی۔"

فرانسیسی وزیرمحنت کا کہنا ہے کہ اگلے کچھ گھنٹوں میں یہ بل منظور ہوجائے گا اور اگلے ہفتے تک ایک قانون کی شکل اختیار کرلے گا اور ان تمام مظاہروں کو فورا ختم ہوجانا چاہئے۔

یاد رہے کہ گزشتہ دو ماہ سے فرانس ان مظاہروں اور ہڑتالوں کی لپیٹ میں ہے اور جمعرات 28 اکتوبر اور پھر 6 نومبر کو ان تنظیموں نےمزید مظاہروں کا انعقاد کیا تھا۔ مگر دوسرے طرف صدر سارکوزی کا کہنا ہے کہ عوامی خسارے کے ازالے کے لئے یہ اصلاحات ضروری ہیں۔

رپورٹ : سمن جعفری

ادارت : کشور مصطفٰی