1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

فرانس: ٹرک میں چھپے 30 پاکستانی پناہ گزین پکڑے گئے

2 نومبر 2019

فرانسیسی دفتر استغاثہ کے مطابق اٹلی سے جنوبی فرانس میں داخل ہونے والے ایک ٹرک کی تلاشی لی گئی تو اس ٹرک کے پچھلے حصے میں چھپے ہوئے تیس پاکستانی پناہ گزین ملے۔ ٹرک ڈرائیور بھی پاکستانی تھا۔

https://p.dw.com/p/3SNQG
LKWs auf einem südfranzösischen Rastplatz
تصویر: picture alliance/dpa

فرنچ شہر نیس کے وکیل استغاثہ نے آج دو نومبر بروز ہفتہ بتایا کہ یہ واقعہ فرانسیسی قصبے لا ٹوربی کے قریب پیش آیا۔

بتایا گیا ہے کہ لاٹوربی کے قریب ایک ٹول پلازا پر معمول کی چیکنگ کی جا رہی تھی۔ اس دوران اٹلی سے فرانس داخل ہونے والے ایک ٹرک کو بھی روکا گیا۔

اس ٹرک کے پچھلے حصے میں تیس پاکستانی پناہ گزین چھپے ہوئے تھے جن میں تین کی عمریں اٹھارہ برس سے بھی کم تھیں۔ ٹرک کا ڈرائیور بھی پاکستانی شہری تھا۔

انگلینڈ میں ٹرک سے ملنے والی انتالیس لاشیں، سب چینی شہری تھے

دفتر استغاثہ کے مطابق سیاسی پناہ سے متعلق یورپی قوانین کے تحت تمام پاکستانی پناہ گزینوں کو حراست میں لے کر انہیں اطالوی پولیس کے حوالے کر دیا گیا ہے۔

ٹرک کے پاکستانی ڈرائیور کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ اسے فرانس ہی میں زیر حراست رکھ کر انسانوں کو اسمگلنگ کے حوالے سے تفتیش کی جائے گی۔ وکیل استغاثہ کا کہنا تھا کہ پہلے یہ تفتیش کی جائے گی کہ آیا وہ انسانوں کی اسمگلنگ کے کسی منظم گروہ کا حصہ تو نہیں۔

تاہم اگر اس نے انفرادی حیثیت میں پاکستانی پناہ گزینوں کو غیر قانونی طور پر اٹلی سے فرانس منتقل کرنے کی کوشش کی تھی تو ایسی صورت میں اس کے خلاف انسانوں کی اسمگلنگ کے قانون کے تحت مقدمہ درج کیا جائے گا۔

سمندر کی تہہ میں مردہ ماں کے سینے سے چمٹے بچے کی لاش: غوطہ خور رو پڑے

یہ امر بھی اہم ہے کہ عام طور پر پناہ کے متلاشی افراد کو فرانس سے چینل ٹنل کے ذریعے غیر قانونی طور پر برطانیہ منتقل کر دیا جاتا ہے۔

گزشتہ ماہ برطانیہ میں ایسے ہی ایک واقعے میں ایک ٹرک سے انتالیس پناہ گزینوں کی لاشیں ملی تھیں۔ ایشیائی ممالک سے تعلق رکھنے والے ان افراد کو بھی ایک مال بردار ٹرک میں چھپا کر فرانس سے برطانیہ پہنچایا گیا تھا۔

ش ح / ا ب ا (اے ایف پی، ڈی پی اے)

ایک بے نام ایلان کردی