1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

فارمولا ون: فیٹل کی نویں مسلسل کامیابی

عدنان اسحاق 25 نومبر 2013

فارمولا ون کار ریسنگ کی برازیلین گراں پری جرمن ڈرائیور سیباستیان فیٹل نے جیت لی ہے۔ اس سیزن کے اختتام پر یہ ان کی نویں مسلسل فتح تھی۔

https://p.dw.com/p/1ANOZ
تصویر: Reuters

سیباستیان فیٹل کے لیے یہ ریس کئی اعتبار سے شاندار رہی۔ ساؤ پاؤلو میں کامیابی کے ساتھ ایک تو انہوں نے فارمولان ون سیزن کا اختتام جیت پر کیا۔ اس کے علاوہ انہوں نے دو ریکارڈز بھی برابر کیے۔ فیٹل نے اپنےہم وطن مشائیل شوماخر کا ایک سیزن میں تیرہ مرتبہ فارمولان ون ریسنگ جیتنے کا ریکارڈ برابر کر دیا ہے۔ شوماخر نے یہ ریکارڈ 2004ء میں بنایا تھا۔ اس کے علاوہ وہ اطالوی ڈرائیور البیرتو اسکاری کا 1952ء اور 53 میں ایک ہی سیزن میں نو ریسیں مسلسل جیتنے کا ریکارڈ بھی برابر کرنے میں کامیاب رہے۔

ریڈ بل ٹیم میں فیٹل کے ساتھی مارک ویبر دوسرے جبکہ فیراری کے ڈرائیور فیرنانڈو آلانسو تیسرے نمبر پر رہے۔ مارک ویبر پہلے ہی اعلان کر چکے ہیں کہ وہ اس سیزن کے بعد فارمولان ون کار ریسنگ میں مزید حصہ نہیں لیں گے۔ ان کا ارادہ اگلے برس سے اسپورٹس کاروں کی ریسنگ میں شریک ہونے کا ہے۔ فارمولا ون میں اپنی آخری ریس کے بعد ان کا کہنا تھا: ’’ میں فخر کے سانھ کہہ سکتا ہوں کہ فارمولان ون کا میرا سفر بہت شاندار رہا ‘‘۔ ساؤ پاؤلو میں ہونے والے آخری چار مقابلے آسٹریلوی ڈرائیور مارک ویبر نے جیتے تھے۔ تاہم گزشتہ روز ہونے والی ریس ویبر کے اختتام پر انہوں نے اپنا ہیلمٹ اتار کر عوام کی تالیوں کا جواب دیا۔ اس دوران ریڈ بل ٹیم بھی ایک بینر اٹھا کر کھڑی تھی، جس پر تحریر تھا ’’ تھینک یو مارک ‘‘۔

Formel 1 Brasilien Sieg Vettel
تصویر: Reuters

فیٹل نے اس سال کے آغاز میں ملائشین گراں پری کے دوران ہی مارک ویبر کوخراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا تھا: ’’ ہمارے تعلقات بہت خوش گوار تو نہیں ہیں لیکن ہم ایک دوسرے کی عزت ضرور کرتے ہیں۔ اور میں نے ویبر سے بہت کچھ سیکھا ہے۔‘‘ یہ فیٹل کے کیریئر کی 39 ویں فتح تھی۔ وہ اختتام پر مارک ویبر سے10.4 سیکنڈ آگے تھے۔

فیٹل کے بقول ’’سیزن کے ختم ہونے پر وہ افسردہ ہیں۔ ان کی گاڑی غیر معمولی ہے اور وہ وقت کے ساتھ مزید بہتر ہوتی جا رہی ہے۔ میں انتہائی خوش ہوں۔‘‘ 26 سالہ فیٹل چار مرتبہ عالمی چیمپئن بننے والے سب سے کم عمر ترین ڈرائیور ہیں۔

اس سے قبل ساؤ پاؤلو میں ڈرائیورز کو تین مرتبہ بارش کے دوران پریکٹس کرنا پڑی تھی اور ریس کے دوران موسم بالکل صاف تھا۔ تاہم اس حوالے سے ہسپانوی ڈرائیور آلانسو نے کہا کہ انہیں امید تھی کہ ریس کے دوران بارش ہو گی: ’’ مجھے افسوس ہے کہ بارش نہیں ہوئی کیونکہ ہم گیلے ٹریک پر زیادہ بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔‘‘

اگلے برس سے فارمولان ون گاڑیوں کے انجنوں میں نمایاں تبدیلیاں کی جا رہی ہیں۔ٹیموں کو ہدایات دی گئی ہیں کہ اب وہ 2.4 لیٹر وی 8 انجنز کے بجائے1.6 لیٹروی 6 انجنز استعمال کریں اور اس کا اثر گاڑیوں کی ساخت پر بھی پڑے گا۔