1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

غیر فعالیت کے سبب 1.8 بلین افراد کی زندگی خطرے میں

26 جون 2024

اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ کے مطابق اگر موجودہ رجحانات جاری رہے تو سنہ 2030 تک غیر فعال افراد کی تعداد 35 فیصد ہو جائے گی۔

https://p.dw.com/p/4hVsY
ڈبلیو ایچ او نے ہفتے میں 150 منٹ کی متعدل یا 75 منٹ کی شدید جسمانی سرگرمیوں کی سفارش کی ہے
ڈبلیو ایچ او نے ہفتے میں 150 منٹ کی متعدل یا 75 منٹ کی شدید جسمانی سرگرمیوں کی سفارش کی ہےتصویر: Pavel/Pond5 Images/IMAGO

اقوام متحدہ کی صحت تنظیم عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے بدھ کے روز ایک نئی رپورٹ جاری کی ہے، جس کے مطابق تقریباً 1.8 بلین بالغ افراد ناکافی ورزش کی وجہ سے کینسر، فالج، ڈیمنیشیا اور ذیابیطس کے خطرے کی زد میں ہیں۔

مسلسل بیٹھے رہنا سرطان اور دل کی بیماریوں کا سبب بن سکتا ہے

یورپ میں سالانہ ستائیس لاکھ انسانی اموات کا سبب چار صنعتیں

ڈبلیو ایچ او نے کہا کہ سنہ 2020 سے 2022 کے درمیان عالمی سطح پر جسمانی غیر فعالیت میں پانچ فیصد پوائنٹس کااضافہ ہوا ہے، اس کے باوجود تقریباً 31 فیصد افراد اب بھی ورزش کے رہنمااصولوں پر پورا نہیں اترتے۔

مستقل چہل قدمی کمر درد دور کرنے میں معاون

ورچوئل ورلڈ میں اب چہل قدمی کیجیے

دی لانسیٹ گلوبل ہیلتھ جرنل میں شائع ہونے والی اس تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ 34  فیصد خواتین اور 29  فیصد مرد غیر فعال ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگر موجودہ رجحانات جاری رہے تو سنہ 2030 تک 35 فیصد لوگ غیر فعال ہو جائیں گے۔

ڈبلیو ایچ او کے ہیلتھ پروموشن ڈپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر روڈریگر کریچ نے کہا،"جسمانی عدم فعالیت عالمی صحت کے لیے ایک خاموش خطرہ ہے، جو دائمی بیماریوں کے بوجھ میں ایک اہم کردار ادا کرتی ہے۔"

انہوں نے کہا،"بدقسمتی سے دنیا صحیح سمت میں نہیں جارہی ہے۔"

کریچ کا کہنا تھا،"جسمانی سرگرمیوں کو قابل رسائی، سستی اور لطف اندوز بناکر غیر متعدی بیماریوں کے خطرے کو کم کیا جاسکتا ہے۔"

ڈبلیو ایچ او نے کہا کہ جسمانی عدم فعالیت عالمی صحت کے لیے ایک خاموش خطرہ ہے
ڈبلیو ایچ او نے کہا کہ جسمانی عدم فعالیت عالمی صحت کے لیے ایک خاموش خطرہ ہےتصویر: STEVO VASILJEVIC/REUTERS

ڈبلیو ایچ او نے کس طرح کی جسمانی سرگرمیوں کی سفارش کی ہے؟

ڈبلیو ایچ او کے مطابق جسمانی سرگرمی سے مراد وہ تمام نقل و حرکت ہے،جس میں فرصت کے وقت یا ایک جگہ سے دوسری جگہ آنے اور جانے، یا کسی ذاتی کام یا گھریلو سرگرمیوں کے لیے جسمانی محنت کی ضرورت پڑتی ہے۔"

ڈبلیو ایچ او نے ہفتے میں 150 منٹ کی متعدل یا 75 منٹ کی شدید جسمانی سرگرمیوں کی سفارش کی ہے۔

روزانہ کے متعدل سرگرمیوں میں تیزرفتار چہل قدمی، صفائی مثلا ً کھڑکیوں کو دھونا یا فرش کی صفائی کرناشامل ہے۔ جب کہ شدید جسمانی سرگرمیوں میں ٹریکنگ، جاگنگ اورمٹی کی کھدائی وغیرہ شامل ہیں۔

بیماریوں کے خطرات کو کم کرنے کا موقع

ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس ایڈہانوم گیبریسئس نے اس بات پر زور دیا کہ نئی دریافتیں جسمانی سرگرمیوں کے ذریعہ  کینسر اور امراض قلب کو کم کرنے اور ذہنی تندرستی کو بڑھانے کے لیے ضائع کردیے جانے والے مواقع کی نشاندہی کرتی ہیں۔

انہوں نے کہا،"ہمیں جسمانی سرگرمیوں کی سطح کو بڑھانے کے لیے اپنے وعدوں کی تجدید کرنی چاہئے اور اس تشویش ناک رجحان کو بدلنے کے لیے مضبوط پالیسیوں اور فنڈنگ میں اضافہ سمیت جرأت مندانہ اقدامات کو ترجیح دینی چاہئے۔"

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ زیادہ آمدن والے ممالک غیر فعالیت کی شرح کو قدرے کم کررہے ہیں لیکن ابھی تک منزل سے کافی دور ہیں۔"

ج ا/  ص ز (ڈی پی اے، اے ایف پی)