1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستمقبوضہ فلسطینی علاقے

غزہ کی جنگ میں فلسطینی ہلاکتیں اب پینتالیس ہزار سے متجاوز

16 دسمبر 2024

غزہ پٹی کی حماس کی زیرنگرانی کام کرنے والی وزارت صحت نے پیر سولہ دسمبر کے روز بتایا کہ اسرائیل اور فلسطینی جنگجوؤں کے درمیان 14 ماہ سے جاری جنگ میں اب تک 45,028 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

https://p.dw.com/p/4oCqZ
خان یونس میں ایک اسرائیلی فضائی حملے کے بعد کا ایک منظر
غزہ میں پناہ گزینوں کے زیراستعمال ایک اسکول کی عمارت اسرائیلی فضائی حملے کے بعدتصویر: Hani Alshaer/Anadolu/picture alliance


غزہ کی وزارت صحت کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں مختلف مقامات پر اسرائیلی عسکری کارروائیوں کے نتیجے میں مزید 52 افراد ہلاک ہو گئے۔ بتایا گیا ہے کہ اس جنگی تنازعے میں اب تک زخمی ہونے والےفلسطینیوں کی تعداد بھی تقریباﹰ ایک لاکھ سات ہزار ہو چکی ہے۔

وزارت صحت نے کہا کہ اس جنگ میں ہلاک ہونے والوں میں سے نصف سے زائد تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔ دوسری جانب اسرائیلی فوج کا دعویٰ ہے کہ اس نے مجموعی طور پر 17 ہزار سے زائد فلسطینی جنگجوؤں کو ہلاک کیا ہے، تاہم اس بابت اب تک کوئی ثبوت فراہم نہیں کیے گئے ۔

غزہ میں تیرہ دسمبر کو نصیرات کے علاقے میں حملے کے بعد کا منظر
نصیرات کے علاقے میں اسرائیلی طیاروں نے بمباری کی جس کے نتیجے میں کم از کم 27 افراد ہلاک اور درجنوں دیگر زخمی ہوئےتصویر: Rizek Abdeljawad/Xinhua/IMAGO

وزارت صحت کا کہنا ہے کہ ہلاکتوں کی اصل تعداد بتائے گئے اعداد و شمار سے کہیں زیادہ ہو سکتی ہے، کیوں کہ کئی مقامات پر ممکنہ طور پر ہزاروں لاشیں اب بھی ملبے تلے یا ان علاقوں میں دفن ہیں، جہاں تک طبی امدادی ٹیموں کو تاحال کوئی رسائی حاصل نہیں ہو سکی۔

غزہ کی جنگ کا آغاز گزشتہ برس سات اکتوبر کو جنوبی اسرائیل میں حماس کے ایک دہشت گردانہ حملے میں بارہ سو اسرائیلی شہریوں کی ہلاکت اور تقریباﹰ ڈھائی سو افرادکے یرغمال بنا لیے جانے کے واقعات کے بعد ہوا تھا۔ اس واقعے کے بعد سے اسرائیل نے غزہ میں حماس کے خلاف بڑی فضائی اور زمینی عسکری کارروائیاں شروع کر رکھی ہیں۔

الجزیرہ کا کیمرہ مین ہلاک

قطری نشریاتی ادارے 'الجزیرہ‘ نے اتوار کی شام بتایا کہ غزہ پٹی کے مرکزی علاقے میں ایک اسرائیلی فضائی حملے میں اس کے کیمرہ مین احمد اللوح اور فلسطینی شہری دفاع کے پانچ اہلکار ہلاک ہو گئے۔
الجزیرہ نے ریسکیو کارکنوں اور مقامی صحافیوں کے حوالے سے اپنے کیمرہ مین کی ہلاکت کا دعویٰ کیا ہے۔ دوسری جانب اسرائیلی فوج نے اس واقعے کو ''ایک دہشت گرد کی ہلاکت‘‘ قرار دیا ہے۔ دونوں فریقوں کی فراہم کردہ معلومات کی آزادانہ طور پر تصدیق نہیں ہو سکی۔

اسرائیل اور غزہ پر ٹرمپ اور ہیرس کا موقف کیا ہے؟

الجزیرہ کے مطابق احمد اللوح اتوار کے روز نصیرات کے پناہ گزین کیمپ میں صحافتی ذمہ داریاں ادا کرتے ہوئے ایک اسرائیلی حملے میں ہلاک ہوئے۔ الجزیرہ کے مطابق اس موقع پر وہ اپنی صحافتی بلٹ پروف جیکٹ اور ہیلمٹ بھی پہنے ہوئے تھے۔

ادھر اسرائیلی فوج نے اتوار کی شام اعلان کیا کہ اس کی فضائیہ  نے ''حماس اور اسلامی جہاد کے دہشت گردوں کو نشانہ بنایا، جو نصیرات میں سول ڈیفنس کے دفتر میں قائم کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر سے اسرائیل کے خلاف کارروائیاں کر رہے تھے۔‘‘

اس فوجی بیان کے مطابق یہ کمانڈ سینٹر دہشت گردوں نے اسرائیلی فوج پر حملے کی منصوبہ بندی کے لیے استعمال کیا تھا۔

ع ت/ ک م، م م (روئٹرز، اے ایف پی، ڈی پی اے)