1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتمشرق وسطیٰ

غزہ پر تازہ اسرائیلی حملوں میں کم ازکم چھبیس افراد ہلاک

17 نومبر 2024

غزہ میں اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والے افراد میں چار خواتین اور تین بچے بھی شامل ہیں۔ دوسری جانب اسرائیلی فضائیہ نے اتوار کو جنوبی بیروت میں بھی بمباری جاری رکھی۔

https://p.dw.com/p/4n5HR
اقوام متحدہ کے مطابق غزہ پر اسرائیلی حملوں میں مارے جانیوالوں میں زیادہ تعداد عورتوں اور بچوں کی ہے
اقوام متحدہ کے مطابق غزہ پر اسرائیلی حملوں میں مارے جانیوالوں میں زیادہ تعداد عورتوں اور بچوں کی ہےتصویر: Omar AL-QATTAA/AFP

غزہ میں حماس کے زیر انتظام محکمہ شہری دفاع نے آج بروز اتوار کہا کہ اسرائیل کے فضائی حملوں میں اس جنگ زدہ فلسطینی پٹی میں میں چار خواتین اور تین بچوں سمیت کم از کم چھبیس افراد ہلاک  اور انسٹھ سے زائد لاپتہ ہو  ہیں۔ شہری دفاع کے ترجمان محمود بسال نے کہا کہ وسطی غزہ کے البریج مہاجر کیمپ پر کیے گئے ایک حملے میں دس افراد ہلاک ہوئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسی کیمپ میں ایک مکان پر ہونے والے دوسرے حملے میں کم از کم ایک خاتون ہلاک اور دس افراد زخمی ہو گئے۔ باسل نے بتایا کہ جنوبی شہر رفح میں اتوار کی صبح ''اسرائیلی ڈرون کے ذریعے داغے گئے میزائل‘‘سے پانچ دیگر افراد ہلاک اور گیارہ زخمی ہو گئے۔

اسرائیلی فوج شمالی غزہ کے رہائشیوں کو کئی بار انخلا کے احکامات جاری کر چکی ہے
اسرائیلی فوج شمالی غزہ کے رہائشیوں کو کئی بار انخلا کے احکامات جاری کر چکی ہےتصویر: Omar Ishaq/dpa/picture alliance

 انہوں نے مزید کہا کہ  ایک بچہ اور تین خواتین وسطی غزہ میں نصیرات کیمپ کے مغرب میں ایک مکان پر ہفتے کی رات کے وقت ہونے والے حملے میں مارے گئے۔ غزہ میں ہی حماس کے زیر انتظام وزارت صحت نے ہفتے کے روز کہا تھا کہ تیرہ ماہ سے جاری جنگ میں مرنے والوں کی مجموعی تعداد 43,799 تک پہنچ گئی ہے۔ وزارت کے اعداد و شمار کے مطابق، جن کو اقوام متحدہ قابل اعتماد سمجھتا ہے، مرنے والوں میں اکثریت عام شہریوں کی ہے۔ خیال رہے کہ حماس نے سات اکتوبر 2023 کو جنوبی اسرائیل میں ایک دہشت گردانہ حملے میں بارہ سو سے زائد افراد کو ہلاک جبکہ اڑھائی سو کو یرغمال بنا لیا تھا۔ اس کے بعد سے غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوجی کارروائی جاری ہے۔

بیروت پر تازہ اسرائیلی حملے

اسرائیلی فضائیہ نے آج اتوار  کے روز بھی بیروت کے جنوبی مضافات میں فضائی حملےکیے ہیں۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی ٹی وی کی فوٹیج میں دکھایا گیا ہے کہ تین الگ الگ مقامات پر کیے گئے حملوں کے بعد آسمان پر سفید دھوئیں کے گھنے بادل چھا گئے۔

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ  اس نے حزب اللہ کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔ خیال رہے کہ اسرائیلی فضائیہ نے ایک روز قبل بھی اسی علاقے پر  کئی حملے کیے تھے۔ تازہ ترین حملوں سے کچھ دیر پہلے، اسرائیلی فوج نے رہائشیوں کو حدث، برج البراجنہ اور الشیاح کے علاقوں سے نکل جانے کی تنبیہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ ''حزب اللہ کی تنصیبات اور اثاثوں‘‘ سے دور ر ہیں۔

 لبنان کی سرکاری نیشنل نیوز ایجنسی نے کہا کہ اسرائیلی طیاروں  نے حدث میں سینٹ جارج ہسپتال کے قریب بڑا حملہ کیا۔ این این اے نے بتایا کہ ایک اور حملہ الشیاح میں مار میخائل چرچ کے قریب ایک رہائشی عمارت پر ہوا۔ خبر رساں ایجنسی نے مزید کہا کہ صبح کے وقت، اسرائیلی فوج نے جنوبی لبنان کے دیہات کو نشانہ بنایا، جس میں جبشیت پر دو گھنٹے سے بھی کم عرصے میں کیے گئے سات حملے بھی شامل تھے۔

اسرئیلی فضائیہ نے ہفتے کے روز بھی جنوبی بیروت پر مسلسل اور شدید حملے کیے تھے
اسرئیلی فضائیہ نے ہفتے کے روز بھی جنوبی بیروت پر مسلسل اور شدید حملے کیے تھےتصویر: Adnan Abidi/REUTERS

 حزب اللہ نے اس دوران کہا کہ اس کے جنگجو اسرائیل کی سرحد سے تقریباً پانچ کلومیٹر (تین میل) کے فاصلے پر چما کے قریب اسرائیلی فورسز کے ساتھ رات بھر لڑائی میں مصروف رہے۔ مبینہ طور پر جھڑپیں سرحدی دیہات سے آگے بڑھ چکی ہیں۔ 23 ستمبر کے بعد سے اسرائیل نے لبنان میں اپنی فضائی مہم کو تیز کر رکھا ہے۔ غزہ جنگ کے آغاز کے بعد سے اسرائیل اور حزب اللہ کے مابین سرحدی جھڑپیں جاری تھیں اور پھر اسرائیل نے ستمبر میں اپنی زمینی افواج لبنان میں داخل کر دی تھیں۔

نتین یاہو کی رہائش گاہ کو آتش بازی سے نشانہ بنانے کے الزام میں تین افراد گرفتار

اسرائیلی پولیس نے اتوار کو کہا کہ ساحلی شہر قیصریہ میں وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی نجی رہائش گاہ کو آتش بازی کے ذریعے نشانہ بنانے کی کوشش کے بعد تین مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ حکام نے بتایا کہ اس واقعے کے دوران وزیر اعظم اور ان کے اہل خانہ رہائش گاہ پر نہیں تھے اور کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

 پولیس نے مشتبہ افراد کے بارے میں تفصیلات فراہم نہیں کیں لیکن حکام نے مقامی سیاسی ناقدین کی طرف اشارہ کیا۔ اسرائیلی صدر اسحاق ہرزوگ نے ​​اس واقعے کی مذمت کی اور ''تشدد میں اضافے‘‘ کے خلاف خبردار کیا۔

ش ر⁄ ا ا، ع ا (اے ایف پی)