غزّہ کی صورتِ حال کی زمہ دار حمّاس ہے: امریکی صدر جارج بش
3 جنوری 2009اسرائلی حملوں میں مرنے والوں کی تعداد تقریباً ساڑھے چار سو اور زخمیوں کی تعداد دو ہزار کے لگ بھگ ہے جن میں سے اکثر کی حالت تشویش ناک ہے۔
جمعے اور ہفتے کی درمیانی شب اسرائیلی میزائل حملے کے نتیجے میں حمّاس کے سینیئر رہنما ابو زکریا الجمال کے ہلاک ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔ حمّاس کے بیشتر رہنما اسرائیلی حملوں سے بچنے کے لیے روپوش ہوچکے ہیں یا زیرِذمین پناہ لیے ہوئے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق غزّہ کی سرحد کے قریب اسرائیلی ٹینک جمع ہونا شروع ہوگئے ہیں اور امکان ہے کہ اسرائیل غزّہ پر زمینی حملہ کسی بھی وقت شروع کرسکتا ہے تاہم حمّاس نے اسرائیل کو انتباہ کیا ہے کہ وہ کسی بھی ذمینی فوجی کارروائی سے اجتناب کرے۔ تاہم امریکی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ غزّہ میں ذمینی کارروائی کا فیصلہ اسرائیل خود کرے گا مگر اس کو عام شہریوں کی ہلاکتوں سے گریز کرنا چاہیے۔ امریکی صدر جارج بش نے ایک بیان میں غزّہ کی صورتِ حال کا زمہ دارحمّاس کو ٹہرایا ہے۔ دوسری جانب امریکی وزیرِ خارجہ کونڈولیزا رائس نے بھی حمّاس پر کڑی تنقید کی ہے۔
غزّہ میں صورتِ حال انتہائی تشویش ناک ہے اور اقوامِ متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے صورتِ حال کو انسانی المیہ قرار دیا ہے۔ دوسری جانب دنیا کے مختلف ممالک میں غزّہ میں اسرائلی فوجی کارروائی کے خلاف احتجاجی ریلیاں نکالے جانے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔
دریں اثناء جرمن وزارتِ خارجہ نے مسلمان ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل پر حمّاس کے راکٹ داغے جانے کے عمل کو بند کروان میں اپنا اثرو رسوخ استعمال کریں۔ اس حوالے سے سعودی عرب میں اسلامی ممالک کی تنظیم او آئی سی کے اجلاس سے قبل جرمن وزیرِ خارجہ فرانک والٹر اشٹائن مائر نے اپنے ترک ہم منصب سے ملاقات بھی کی۔
اسرائیل اور حمّاس کے درمیان جنگ بندی کے لیے بین الاقوامی کوششیں بھی زور پکڑ رہی ہیں۔ فرانسیسی صدر نکولا سارکوزی مشرقِ وسطیٰ کا دو روزہ دورہ کر رہے ہیں جب کہ یورپی یونین کا اس حوالے سے ایک اہم اجلاس کل ہوگا۔