1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

عمرعطا بندیال پاکستان سپریم کورٹ کے نئے چیف جسٹس

2 فروری 2022

صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے جسٹس عمرعطا بندیال کو سپریم کورٹ کے 28 ویں چیف جسٹس کی حیثیت سے ان کے عہدے کا حلف دلایا۔ وہ چیف جسٹس گلزار احمد کے جانشین ہوں گے۔

https://p.dw.com/p/46OjX
Pakistan Gericht | Supreme Court
تصویر: Anjum Naveed/AP Photo//picture alliance

پاکستانی سپریم کورٹ کے نئے چیف جسٹس عمرعطا بندیال کی حلف برداری تقریب اسلام آباد میں ایوان صدر میں بدھ دو فروری کو منعقد ہوئی۔ تقریب میں وزیر اعظم عمران خان، چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوا، تینوں افواج کے سربراہان اور سابق جسٹس افتخار چوھدری کے علاوہ متعدد اہم شخصیات موجود تھیں۔

کون ہیں جسٹس عمر عطا بندیال؟

صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی کی توثیق کے بعد وزارت قانون نے 17جنوری کو ایک نوٹیفکیشن جاری کیا تھا جس کی رو سے چیف جسٹس گلزار احمد کی یکم فروری کو سبکدوشی کے بعد جسٹس عمر عطا بندیال کو نیا چیف جسٹس مقرر کیا گیا۔

چیف جسٹس بندیال لاہور ہائی کورٹ میں فرائض انجام دینے کے بعد سپریم کورٹ کے جج تعینات ہوئے تھے اور اس وقت وہ سینیئر ترین جج ہیں۔

چیف جسٹس عمر عطا بندیال 17ستمبر 1958کو لاہور میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے ابتدائی اور ثانوی تعلیم کوہاٹ، راولپنڈی اور لاہور سے حاصل کی جبکہ گریجویشن لاہور سے کیا۔ انہوں نے امریکا کی کولمبیا یونیورسٹی سے معاشیات کی ڈگری اور پھر برطانیہ کی کیمبرج یونیورسٹی سے قانون کی ڈگریا ں حاصل کیں۔ انہوں نے لندن سے بریسٹر ایٹ لا کی ڈگری بھی لی۔

انہوں نے قانونی پیشے کا کیریئر 1983میں لاہور کورٹ میں وکیل کے طور پر شروع کیا اور بعد میں پاکستان سپریم کورٹ کے ایڈوکیٹ کے طورپر کام کرنے لگے۔

جسٹس بندیال سن 2004 میں لاہور ہائی کورٹ کے جج کے عہدے پر فائز ہوئے اور جون 2014 میں سپریم کورٹ کا جج مقرر کیے جانے سے پہلے لاہور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کے طور پر دو برس خدمات انجام دیں۔

سپریم کورٹ کے ضابطے کے مطابق جسٹس عمر عطا بندیال 16 ستمبر 2023 تک ایک سال چھ ماہ اور 25 دن کے لیے چیف جسٹس رہیں گے۔

لاہور ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ کے جج کی حیثیت سے جسٹس عمر عطا بندیال نے کئی اہم عوامی قانون اور نجی قانون کے مسائل پر فیصلے سنائے۔ ان میں سول اور تجارتی تنازعات، آئینی حقوق اور مفاد عامہ کے معاملات شامل ہیں۔

چیف جسٹس بندیال کے سامنے چیلنجز

قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ نئے چیف جسٹس کا عہدہ سنبھالتے ہی چیف جسٹس عمر عطا بندیال کے سامنے کئی چیلنجز درپیش ہوں گے۔ ان میں عدالتوں میں ہزاروں زیر التوا کیسوں کو نمٹانا، عدالتوں میں ججز کی بڑی تعداد میں موجود کمی کو دور کرنا اور بار اور بینچ کے درمیان موثر تعلق اور اعتماد کی بحالی شامل ہیں۔

چیف جسٹس بندیال نے خود بھی ان چیلنجز کی جانب اشارہ کیا ہے۔ منگل کے روز سابق چیف جسٹس گلزار احمد کی الوداعی تقریب سے خطاب کے دوران انہوں نے ججز کی 'اسکینڈلائزیشن' اور بڑی تعداد میں زیر التوا مقدمات کو عدلیہ کو درپیش بڑے مسائل قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا، "ایک مسئلہ جس کی بڑی آسانی سے نشاندہی کی جاسکتی ہے وہ ہے بڑی تعداد میں معمولی تنازعات کے کیسز، جن سے عدالت کا وقت برباد ہوتا ہے۔ ہمیں انہیں تنازعات کو متبادل میکانزم کے ذریعہ نمٹانا چاہئے۔"

چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے اس حوالے سے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیس کا حوالہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس کیس کی دس ججز نے سترہ ماہ تک سماعت کی۔ اس عرصے میں کیسز کا بوجھ دسمبر 2019 کے تقریباً 42 ہزار سے بڑھ کر اپریل 2021 میں 50 ہزار پہنچ گیا۔

 ج ا/ ص ز (نیوز ایجنسیاں)

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں