1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

عراقی انتخابات، دنیا کے لیے اہم کیوں؟

9 اکتوبر 2021

عراقی الیکشن میں شریک سیاسی جماعتوں کو مختلف نوعیت کے کئی شدید چیلنجز کا سامنا ہے۔ ان چیلنجز میں کمزور اقتصادی صورت حال سے لے کے سیاسی و معاشرتی عدم استحکام اور سکیورٹی خطرات تک شامل ہیں۔

https://p.dw.com/p/41TNX
Irak | Probleme mit der Stromversorgung
تصویر: Hadi Mizban/AP Photo/picture alliance

عراق کے پارلیمانی الیکشن 10 اکتوبر کو ہو رہے ہیں۔ نئی انتخابی اصلاحات کے بعد یہ ملک میں پہلے پارلیمانی انتخابات ہیں۔ سابقہ الیکشن متناسب نمائندگی پر تھے۔ اس مرتبہ 83 حلقے ہیں اور ہر حلقے سے کئی نمائندوں کا انتخاب کیا جائے گا۔ خواتین کی بھرپور نمائندگی کے لیے بنیادی 83 حلقوں میں ایک تہائی نشستیں ان کے لیے مخصوص ہیں۔ اسی طرح اقلیتوں کے لیے بھی نئی پارلیمنٹ میں نو سیٹیں وقف کی گئی ہیں۔

بغداد اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کرے، عراقی کُرد کانفرنس

الیکشن کی اہمیت

عراق کے الیکشن پورے مشرق وسطیٰ کے لیے اہم قرار دیا جا رہا ہے۔ مبصرین نے اندازے لگائے ہیں کہ منتخب پارلیمان ملک کی کمزور ہوتی معیشت کی بہتری کے لیے غیر معمولی اقدامات کرے گی اور اس کے نتیجے میں بیروزگاری میں کمی واقع ہو گی۔

Irak | Probleme mit der Stromversorgung
عراق میں نئے انتخابات نئے الیکشن ضابطوں کے تحت کرائے جا رہے ہیںتصویر: Hadi Mizban/AP Photo/picture alliance

ایک توانا عراق بطور ملک اپنے ہمسایہ ممالک کے لیے بھی اہم ہے۔ حالیہ عرصے میں اس کے سعودی عرب اور ایران کے درمیان مکالمت شروع کرانے کے کردار کو سراہا گیا ہے۔

ہارورڈ کینیڈی اسکول کے بیلفر سینٹر سے منسلک عراقی نژاد امریکی ریسرچر مارسین الشامری کا کہنا ہے کہ 10 اکتوبر کے الیکشن پر دنیا کی نظریں جمی ہیں کیونکہ یہ خطے کی علاقائی سیاست پر گہرے اثرات مرتب کر سکتے ہیں۔

’اقلیتی برادریوں کا احترام نہ کیا گیا تو عراق میں کوئی توازن نہیں رہے گا‘

عراق کو درپیش چیلنجز

عراق کے ریاستی اداروں میں زوال کی کیفیت اس قدر زیادہ ہے کہ انتظامی ڈھانچے کے منہدم ہونے کا خطرہ پیدا ہو چکا ہے۔ اندرونی تنازعات اور کرپشن اہم معاملات ہیں، جن سے ملکی معاشرت کو سنگین خطرات لاحق ہیں۔ حالیہ مہینوں میں کورونا وبا نے عوام کی مشکلات کو دوچند کر دیا ہے۔ مہنگائی بہت زیادہ ہے اور لوگوں کی قوت خرید کم ہو چکی ہے۔

جہادی تنظیم داعش کی دہشت گردانہ کارروائیوں کے نتیجے میں بے گھری کا شکار ہونے والے ہزاروں افراد ابھی تک واپس لوٹ نہیں سکے ہیں، ان کی بحالی بھی ایک بڑا چیلنج ہے۔

Irak | Parlamentswahlen 2021
بین الاقوامی مبصرین کی ٹیم ایک پولنگ بوتھ کا معائنہ کرتے ہوئےتصویر: Hadi Mizban/AP Photo/picture alliance

قبل از وقت الیکشن

انتخابات کا انعقاد قبل از وقت اس لیے کیا گیا ہے کیونکہ سن 2019 میں شدید عوامی مظاہروں میں نئی پارلیمان کے مطالبات سرفہرست تھے۔ ان مظاہروں میں عراق کی نوجوان نسل شریک تھی۔ انہی مظاہروں میں انتخابی ضوابط میں تبدیلی اور انسداد کرپشن کے مطالبے بلند کیے گئے تھے۔

عراق کانفرنس:  مشرق وسطیٰ میں کشیدگی کم کرنے پر تبادلہ خیال

انتخابی قواعد میں تبدیلی پیدا کی جا چکی ہیں اور نئی پارلیمان سے توقع کی جا رہی ہے کہ وہ انسداد بدعنوانی کے سخت اقدام متعارف کرائے گی۔ مظاہرین کے مطالبات کی روشنی میں انتخابی حلقے چھوٹے کر دیے گئے ہیں اور زیادہ آزاد امیدواروں کو الیکشن میں حصہ لینے کی اجازت دے دی گئی ہے۔

الیکشن کی نگرانی اور سیاسی جوڑتوڑ کا سلسلہ

اقوام متحدہ کی رواں برس منظور کی جانے والی ایک قرارداد کی روشنی میں 10 اکتوبر کے انتخابات کی نگرانی کے لیے بین الاقوامی مبصرین کی ایک بڑی ٹیم عراق پہنچ کر انتخابی عمل کی شفافیت پر نگاہ رکھے گی۔ مبصرین کی تعداد 600 ہے اور ان میں سے 150 کا تعلق اقوام متحدہ سے ہو گا۔

Irak | Parlamentswahlen 2021
عراقی الیکشن میں قبل از وقت ہونے والی ووٹنگ میں فوج کے اہلکار اپنا اپنا حقِ رائے دہی استعمال کرنے کے منتظرتصویر: Nabil al-Jurani/AP Photo/picture alliance

یہ پہلے الیکشن ہوں گے جن میں بائیومیٹرک کارڈز ووٹرز کو جاری کیے گئے ہیں اور ان کو الیکشن سے 72 گھنٹے قبل معطل کر دیا گیا ہے تا کہ ان سے دو بار ووٹ نہ ڈالا جا سکے۔ ان کو الیکشن کے دن بحال کر دیا جائے گا۔

عراق میں علاقائی سمٹ: بغداد اب مصالحت کار بننے کی کوشش میں

ان انتظامات کے باوجود ایسی خبریں سامنے آئی ہیں کہ با اثر امیدوار ووٹ خریدنے میں مصروف ہیں اور سیاسی جوڑ توڑ بھی شروع ہو گیا ہے۔

ایسے خدشات کے تناظر میں عراقی عوام کا خیال ہے کہ الیکشن کے بعد کسی بڑی تبدیلی کا امکان کم ہے صرف ایک معمولی تعداد کو یقین ہے کہ معاشی و معاشرتی حالات میں تبدیلی پیدا ہو سکتی ہے۔

ع ح/اب ا (اے پی، روئٹرز)