1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

عراق کے نائب وزیرِ انصاف کا اغوا

عابد حسین8 ستمبر 2015

عراق کے سکیورٹی ذرائع کے مطابق نائب وزیر انصاف عبدالکریم فارِس کو مسلح نقاب پوشوں نے اغوا کر لیا ہے۔ فارِس کوبغداد کے شمال مشرقی ضلع میں اغوا کیا گیا۔

https://p.dw.com/p/1GTHk
تصویر: dapd

نائب وزیر انصاف فارس عبدالکریم السعدی کو بغداد کے شیعہ اکثریتی علاقے صدر سٹی کی بیرونی حد کے قریب سے اغوا کیا گیا۔ نائب وزیر کو جس مقام سے اغوا کیا گیا، وہ بغداد کے شمال مشرق میں بنوک کا علاقہ کہلاتا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ گاڑی کو روکتے وقت فائرنگ بھی کی گئی اور نائب وزیر کا ڈر ائیور زخمی ہے۔ اغوا کار فارس کو نامعلوم مقام کی جانب لے گئے ہیں۔

متعین سکیورٹی اہلکاروں نے نیوز ایجنسی ڈی پی اے کو بتایا ہے کہ سیاہ لبادے میں ملبوس مسلح اغوا کار نائب وزیر کو اُن کی گاڑی سے نکال کر اپنے ساتھ لے گئے۔ عراقی فوج کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل سعد مان نےبھی اغوا کی اس واردات کی تصدیق کی ہے۔ سعد مان کے مطابق مغوی بنائے گئے دونوں محافظوں کو اغوا کاروں نے کچھ دیر بعد رہا کر دیا ہے۔ سعد مان نے اِس کی تردید کی ہے کہ نائب وزیر کے ہمراہ کوئی اور حکومتی اہلکار بھی اغوا کیا گیا ہے۔

Irak Bombenanschag in Bagdad Checkpoint
تصویر: AP

بعض رپورٹوں کے مطابق عبدالکریم فارس کے ہمراہ ایک اعلیٰ حکومتی اہلکار کو بھی اغوا کیا گیا ہے۔ ابھی تک کسی گروپ نے نائب وزیر کے اغوا کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔ پولیس اور سکیورٹی حکام بھی اِس اغوا کے محرکات بتانے سے قاصر ہیں۔ عراقی دارالحکومت میں سلامتی کی انتہائی مخدوش صورت حال ہے۔ ابھی ایک روز قبل بغداد کے شمال میں مسلح حملہ آور ایک پولیس قافلے کو روک کر کم از کم بیالیس قیدیوں کو پولیس گاڑیوں سے نکال کر اپنے ساتھ لے جانے میں کامیاب ہو گئے تھے۔

گزشتہ ہفتے کے دوران بغداد کے شیعہ علاقے کے قریب سے ترکی کے اٹھارہ مزدوروں کو بھی اغوا کر لیا گیا تھا۔ مغوی بنائے گئے مزدور تا حال لاپتہ ہیں۔ عراقی سکیورٹی حکام نے اغوا شدہ اٹھارہ ترک ورکروں کی بازیابی کے سلسلے میں شمال مشرقی بغداد میں ایک مقام پر خفیہ انداز میں چھاپہ بھی مارا تھا۔ عینی شاہدین کے مطابق چھاپہ جس جگہ مارا گیا وہ ایران کے حمایت یافتہ ایک شیعہ گروپ کا تھا لیکن وہاں سے بھی ترک ورکرز دستیاب نہیں ہو سکے۔ بغداد کے بعض حلقوں کے مطابق طاقتور مُسلح شیعہ گروپ حالیہ ہفتوں میں کئی سیاسی اغوا کی وارداتوں میں ملوث دیکھے گئے ہیں۔ اِس وقت ملکی فوج کے ہمراہ یہی گروپس دہشت گرد جہادی تنظیم اسلامک اسٹیٹ کے خلاف بھی سر اٹھائے ہوئے ہیں۔