1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
ماحولچین

ماحولیاتی اہداف کے حصول کے لیے چینی تعاون ناگزیر، جرمن وزیر

23 جون 2024

جرمن نائب چانسلر اور وزیر اقتصادیات رابرٹ ہابیک نے کہا ہے کہ عالمی ماحولیاتی اہداف کے حصول کے لیے چینی تعاون ناگزیر ہے۔ ہابیک نے، جو جرمنی کے تحفظ ماحول کے وزیر بھی ہیں، یہ بات اپنے دورہ چین کے دوران آج اتوار کے دن کہی۔

https://p.dw.com/p/4hOul
جرمن وزیر اقتصادیات اور وفاقی نائب چانسلر رابرٹ ہابیک چین کے شہر ہانگ ژُو کی ژی جیانگ یونیورسٹی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے
جرمن وزیر اقتصادیات اور وفاقی نائب چانسلر رابرٹ ہابیک چین کے شہر ہانگ ژُو کی ژی جیانگ یونیورسٹی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئےتصویر: picture alliance/dpa

رابرٹ ہابیک ایک اعلیٰ سطحی حکومتی وفد کے ساتھ ان دنوں چین کے دورے پر ہیں۔ کل ہفتے کے روز انہوں نے چینی دارالحکومت بیجنگ میں دونوں ممالک کی حکومتوں کے وفود کے مشترکہ اجلاس کی سطح پر مذاکرات بھی کیے تھے۔

آج اتوار 23 جون کو جرمنی کے نائب چانسلر نے جنوبی چین کے شہر ہانگ ژُو کے ایک دورے کے دوران صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا، ''چینی مدد کے بغیر تحفظ ماحول کے عالمی اہداف کا حصول ممکن نہیں ہو گا۔‘‘

یوکرینی جنگ میں روس کی حمایت سے چینی جرمن روابط متاثر، جرمن وزیر کی تنبیہ

ہابیک نے صحافیوں کو بتایا، ''اس وقت کئی دوسرے معاملات اور موضوعات بظاہر اس اشد ضرورت پر حاوی محسوس ہوتے ہیں کہ عالمی درجہ حرارت میں کمی کے لیے فوری اقدامات کیے جانا چاہییں۔ اس وقت لیکن ایک کلیدی چیلنج یہ بھی ہے کہ اس حوالے سے چین کو ساتھ لے کر چلنا اور بیجنگ کے ساتھ تعاون بڑھانا بھی ناگزیر ہے۔‘‘

چینی مدد کے بغیر تحفظ ماحول کے عالمی اہداف کا حصول ممکن نہیں ہو گا، رابرٹ ہابیک
چینی مدد کے بغیر تحفظ ماحول کے عالمی اہداف کا حصول ممکن نہیں ہو گا، رابرٹ ہابیکتصویر: picture alliance/dpa

جرمن وزیر اقتصادیات نے اس موقع پر کہا کہ چینی حکام نے ان کے ساتھ مذاکرات میں بتایا کہ چین سلامتی کی وجوہات کے باعث اپنے ہاں کوئلے کی پیداوار میں اضافہ کر رہا ہے۔

جرمنی کے نائب سربراہ حکومت نے توانائی کے لیے کوئلے پر انحصار سے متعلق چینی موقف کی اپنی طور پر وضاحت کرتے ہوئے کہا، ''چین بھی بہت بڑی مقدار میں تیل اور گیس درآمد کرتا ہے۔ اور چین یہ بھی پہلے ہی دیکھ چکا ہے کہ یورپ اور جرمنی کے ساتھ گزشتہ دو برسوں میں کیا کچھ ہوا۔‘‘

کیا یوکرین جنگ میں روس کے لیے چینی حمایت اہم ہے؟

اس بیان میں رابرٹ ہابیک کی مراد دو سال سے زیادہ عرصہ قبل یورپ میں پیدا ہونے والا توانائی کا وہ بحران تھا، جو روس کی طرف سے یوکرین میں فوجی مداخلت کے ساتھ شروع ہوا تھا۔

جرمن وزیر برائے تحفظ ماحول نے تاہم یہ بات بھی زور دے کر کہی کہ چین کو توانائی کے لیے لازمی طور پر کوئلے کا کوئی نہ کوئی محفوظ متبادل تلاش کرنا ہی ہو گا۔

کیا فوسل فیول کا استعمال مکمل طور پر ختم کیا جا سکتا ہے؟

جرمن وزیر اقتصادیات رابرٹ ہابیک ہفتے کے روز بیجنگ میں اپنے چینی ہم منصب رہنما ژینگ شانجی کے ساتھ
جرمن وزیر اقتصادیات رابرٹ ہابیک ہفتے کے روز بیجنگ میں اپنے چینی ہم منصب رہنما ژینگ شانجی کے ساتھتصویر: Sebastian Gollnow/dpa/picture alliance

چین: ماحولیاتی آلودگی پھیلانے والا سب سے بڑا ملک، چند اہم حقائق

جرمنی کی گرین پارٹی سے تعلق رکھنے والے رابرٹ ہابیک نے ہانگ ژُو مین صحافیوں کے ساتھ گفتگو میں مزید کہا، ''آپ کو چین کو یہ سمجھانے کی ضرورت نہیں کہ کاربن گیسوں کا بہت زیادہ اخراج ماحول کے لیے کتنا تباہ کن ہے۔ یہ بات چین بھی اچھی طرح سمجھتا ہے۔‘‘

''لیکن کسی محفوظ متبادل کے ساتھ بھی چین اپنے لیے سلامتی کے احساس کو اس طرح یقینی بنا سکتا ہے کہ اس کے لیے کوئلے سے چلنے والے بجلی گھروں کی تعداد بہت کم کر دی جائے۔‘‘

جرمنی میں زہریلی کاربن گیسوں کا اخراج سات عشروں کی اپنی نچلی ترین سطح پر

کل ہفتے کے روز رابرٹ ہابیک کے دورہ چین کے دوران چین اور یورپی یونین کے حکام نے کہا تھا کہ ان کے مابین دوطرفہ مذاکرات کا آغاز پر اتفاق ہو گیا ہے۔ یہ مذاکرات یورپی یونین کی طرف سے مجوزہ ان محصولات کے بارے میں کیے جائیں گے، جو یونین نے یورپی منڈی میں چینی ساختہ الیکٹرک گاڑیوں کی درآمد پر عائد کرنے کی تجویز دی ہے۔

م م / ا ا (روئٹرز، ڈی پی اے)

الیکٹرک کاروں میں چین نے جرمنی کو بھی مات دے دی