1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

طاہر القادری نے بھی مارچ کی دھمکی دے دی

عاطف بلوچ8 اگست 2014

پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے وزیر اعظم نواز شریف کی حکومت کے خاتمے کے لیے لانگ مارچ کی دھمکی دے دی ہے۔ اس پیشرفت کو نواز شریف کی کمزور حکومت کے لیے ایک اور دھچکا قرار دیا جا رہا ہے۔

https://p.dw.com/p/1Cr8F
تصویر: picture-alliance/dpa

پاکستان کے عوامیت پسند مذہبی رہنما طاہر القادری نے الزام عائد کیا ہے کہ پولیس ان کی عوامی تحریک کے پانچ سو ارکان کو گرفتار کر چکی ہے۔ انہوں نے ان گرفتاریوں کو ڈرانے اور دھمکانے کی پالیسی قرار دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اگر یہ سلسلہ روکا نہ گیا تو وہ عوام سے انقلاب لانے کی اپیل کر دیں گے۔

پاکستان عوامی تحریک کی طرف سے جاری کیے گئے ایک بیان میں طاہر القادری کی طرف سے کہا گیا ہے کہ اگر ان کے حامیوں کو ڈرانے دھمکانے کا سلسلہ جاری رہتا ہے اور گرفتاریوں کا عمل نہیں رکتا، تو ان کے پاس اس کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہو گا کہ وہ عوام کو ملکی اور صوبائی دارالحکومتوں کی طرف مارچ کرنے کی حتمی اپیل کر دیں تاکہ موجودہ حکومت کا تختہ الٹا جا سکے۔

Unterstützer von Tahir-ul-Qadri am Flughafen Islamabad 23.06.2014
طاہر القادری نے الزام عائد کیا ہے کہ پولیس ان کی عوامی تحریک کے پانچ سو ارکان کو گرفتار کر چکی ہےتصویر: Reuters

جمعرات کے روز صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں ایک پریس کانفرنس کے دوران قادری نے کہا کہ اگست کے اختتام سے قبل ہی نوازشریف کی حکومت ختم ہو جائے گی۔ طاہر القادری نے اپنے حامیوں سے کہہ رکھا ہے کہ وہ جون میں لاہور میں رونما ہونے والے سیاسی تشدد کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے چودہ افراد کے لیے دس اگست کے روز ’اجتماعی دعا‘ میں شرکت کریں۔ تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ آیا وہ اسی دن ہی عوامی مارچ کا ارادہ رکھتے ہیں۔ کہا جا رہا ہے کہ پولیس نے سکیورٹی وجوہات کی بنا پر اس اجتماعی دعا کو ناکام بنانے کے لیے منصوبہ بنا رکھا ہے۔

طاہر القادری نے دعویٰ کیا ہے کہ نواز شریف کو علم ہے کہ ان کی حکومت گرنے والی ہے، اس لیے انہوں نے اپنے کنبے کے ساتھ امریکا منتقل ہونے کا منصوبہ بنا لیا ہے۔ قادری کے بقول ان کے پاس ایسے شواہد ہیں کہ وہ ثابت کر سکتے ہیں کہ نواز شریف اپنے گھر والوں اور ملازمین کے لیے امریکی ویزوں کی درخواست جمع کرا چکے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس مرتبہ سعودی عرب نواز شریف کو سیاسی پناہ دینے کے لیے تیار نہیں ہے۔

ادھر پنجاب کے وزیر قانون رانا مشہود نے جمعرات کے دن تصدیق کی کہ قادری کے متعدد حامیوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ انہوں نے کہا، ’’بدھ سے لے کر اب تک پنجاب کے مختلف شہروں سے مجموعی طور پر بتیس افراد کو قانون کی خلاف ورزی کرنے پر گرفتار کیا گیا ہے۔‘‘ انہوں نے خبردار کیا ہے کہ صوبائی حکومت قانون کو اپنے ہاتھ میں لینے والوں کے خلاف سخت کارروائی کرے گی۔

طاہر القادری کی طرف سے حکومت کو یہ نئی دھمکی ایسے وقت سامنے آئی ہے، جب پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عمران خان بھی نواز شریف کو اقتدار سے الگ کرنے کے لیے اپنی مہم چلا رہے ہیں۔ 2013ء کے الیکشن میں دھاندلی کے الزامات عائد کرنے والے عمران خان نے پاکستان کے یوم آزادی پر اسلام آباد میں ایک بڑی ریلی منعقد کرنے کا اعلان کر رکھا ہے۔ اس ریلی کا مقصد قبل از وقت انتخابات کے لیے حکومت پر دباؤ ڈالنا ہے۔