1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

صدر ٹرمپ نے ایران کے خلاف مزید پابندیوں کی منظوری دے دی

24 جون 2019

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کے خلاف مزید سخت پابندیوں کے حکم نامے پر دستخط کر دیے ہیں۔ اس حکم نامے میں ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای پر پابندیوں کا نفاذ بھی کیا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/3L0Xn
USA Washington Donald Trump unterschreibt Executive Order zu Iran
تصویر: picture-alliance/AP Photo/A. Brandon

صدر ٹرمپ نے ایران کی جانب سے خطے میں عدم استحکام پیدا کرنے والی پالیسیوں کا ذمہ دار خامنہ ای کو قرار دیا۔ اوول آفس میں اس حکم نامے پر دستخط کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ امریکا ایران پر دباؤ میں اضافہ کرتا رہے گا۔ انہوں نے ایک مرتبہ پھر اس عزم کا اظہار کیا کہ ایران کبھی جوہری ہتھیار حاصل نہیں کر پائے گا۔ تاہم ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ایران کی جانب سے بہتر ردعمل کا مظاہرہ کیا گیا، تو اس کے خلاف پابندیاں فوری طور پر ختم بھی کی جا سکتی ہیں۔

ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان سن 2015 میں جوہری معاہدہ طے پایا تھا، تاہم گزشتہ برس صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس معاہدے کو ناقص قرار دیتے ہوئے اس سے اخراج کا اعلان کر دیا تھا اور ایران کے خلاف پابندیوں کا دوبارہ نفاذ کر دیا گیا تھا۔

ایران کے خلاف عالمی اتحاد کے لیے کوشاں ہیں، پومپیو

امریکی پابندیوں نے ’کمر توڑ‘ کر رکھ دی، ایرانی شہری

دونوں ممالک کے درمیان اسی تناظر میں شدید کشیدگی پائی جاتی ہے۔ چند روز قبل آبنائے ہرمز کے قریب دو آئل ٹینکروں پر حملے کا الزام بھی امریکا نے ایران پر عائد کیا تھا، جسے ایرانی حکومت نے رد کر دیا تھا۔ جب کہ ایران کی جانب سے ایک امریکی ڈرون طیارے کی تباہی کے بعد دونوں ممالک کے درمیان تناؤ اپنی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ڈرون طیارے کی تباہی کے بعد ایران میں چند مخصوص اہداف پر حملے کے احکامات دیے تھے، لیکن بعد میں یہ احکامات واپس لے لیے۔ صدر ٹرمپ یہ احکامات واپس لینے کی وجہ یہ بتائی تھی کہ ان حملوں کی وجہ سے چند ہی منٹوں میں قریب ڈیڑھ سو افراد ہلاک ہو سکتے تھے، جو ایک ڈرون طیارے کی تباہی کے ردعمل میں طاقت کا غیرضروری استعمال ہوتا۔

ب ج، ع ت