1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

شہباز گل کار حادثے میں زخمی، مگر سوشل میڈیا پر بحث

6 مئی 2022

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل ایک کار حادثے میں زخمی ہو گئے ہیں۔ انہوں نے اس حادثے کو ’قاتلانہ حملہ‘ قرار دیا ہے۔

https://p.dw.com/p/4Auin
Pakistan Shahbaz Gill
تصویر: PPI/Zumapress/picture alliance

سوشل میڈیا پر گزشتہ روز سے پی ٹی آئی رہنما شہباز گل موضوع بحث ہیں، جن کی گاڑی ایک حادثے کا شکار ہو گئی جس میں وہ زخمی ہوئے۔ اس حادثے کے بعد ایک ٹوئٹر صارف عبدالقادر نے ویڈیو پوسٹ کے ساتھ لکھا، ''شہباز گل کی گاڑی کو موٹر وے پر خوفناک حادثہ، پیچھے سے آنے والی گاڑی کی ٹکر سے شہباز گل زخمی، شہباز گل لاہور سے اسلام آباد روانہ ہوئے تھے۔‘‘

حادثے کے بعد اپنے ایک ٹوئٹ میں خود شہباز گل نے اسے 'قاتلانہ حملہ‘ قرار دیتے ہوئے کہا، '' مجھ پر قاتلانہ حملہ کروانے والوں کو بتانا چاہتا ہوں۔ اپنے مولا اور قوم کی دعاؤں کی وجہ سے زندہ ہوں۔ میری گاڑی کا پیچھا کر کے جان بوجھ کر ہٹ کیا گیا۔ یہ ایک منصوبے کے تحت کیا گیا میں نے کل ہی کہا تھا کہ کیا زیادہ سے زیادہ آپ ہمیں قتل کروا دیں گے ؟ کروا لیں۔ غداری نہیں کروں گا۔‘‘

تاہم اس واقعے کے بعد سوشل میڈیا پر ایک طرف شہباز گل سے ہمدردی رکھنے والے اس حملے پر افسوس کا اظہار کر رہے ہیں، تو دوسری جانب ان کے مخالفین اس واقعے کو ایک 'مصنوعی‘ حادثہ تک قرار دے رہے ہیں۔

اس حادثے کے بعد شہباز گل کی ویڈیوز سامنے آئی تھیں، جن میں وہ تباہ ہونے والی گاڑی کے قریب کھڑے تھے، ان ویڈیوز میں وہ بظاہر ہشاش بشاش دکھائی دے رہے تھے۔ اس حادثے کے بعد موٹروے پولیس کی جانب سے بھی کہا گیا تھا کہ شہباز گل معمولی زخمی ہوئے ہیں، تاہم آج جب شہباز گل ایک مقدمے کی سماعت کے سلسلے میں ایک عدالت پہنچے، تو وہ خاصی زخمی دکھائی دیے۔

ٹوئٹر پر  محمد جاوید آرائیں اس حادثے کو ٫ڈرامہ‘ قرار دیتے ہوئے لکھتے ہیں کہ حادثے کے بعد شہباز گل بالکل ٹھیک نظر آ رہے ہیں۔

دوسری جانب پولیس نے شہباز گل کی گاڑی کو ٹکر مار کر فرار ہونے والے ڈرائیور کو گرفتار کر لیا ہے۔ پولیس کے مطابق اس حادثے میں شامل گاڑی زیرحراست وجاہت علی نے کرایے پر حاصل کی تھی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اپنے ابتدائی بیان میں وجاہت علی نے بتایا کہ وہ حادثے کے بعد کچھ دیر جائے حادثہ ہی پر موجود رہا، لیکن بعد میں شہباز گل کو گاڑی سے نکلتا دیکھ کر خوف کی وجہ سے فرار ہو گیا۔ پولیس کے مطابق اس زیرحراست شخص نے 'ہدف بنا کر نشانہ بنانے‘ کے الزامات کو رد کیا ہے۔