1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

شکاگو کانفرنس میں شرکت کی باضابطہ دعوت

Kishwar Mustafa15 مئی 2012

منگل کے روزپاکستانی دفتر خارجہ سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق نیٹو کے سیکرٹری جنرل آندرس فوگ راسموسن نے ٹیلی فون پر پاکستانی صدر آصف علی زرداری کو شکاگو کانفرنس میں شرکت کی باضابطہ دعوت دی۔

https://p.dw.com/p/14vvL
تصویر: AP

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق حکومت اس کانفرنس میں شرکت کی دعوت کا جائزہ لے رہی ہے۔ ادھر اسی دوران پاکستان میں اپوزیشن جماعتوں نے ان اطلاعات پر تشویش کا اظہار کیا ہے جن کے مطابق ملکی عسکری و سیاسی قیادت پر مشتمل کابینہ کی دفاعی کمیٹی (آج ) ہونیوالے ایک اجلاس میں ممکنہ طور پر نیٹو سپلائی لائن بحال کر سکتی ہے۔

اپوزیشن جماعتوں کا کہنا ہے کہ امریکہ اور نیٹو ممالک کے ساتھ تعاون کا کوئی بھی ایسا فیصلہ جو پارلیمانی سفارشات کی روشنی میں نہ ہو ملکی سلامتی کے لیے نقصان دہ ثابت ہو گا۔ کابینہ کی دفاعی کمیٹی کے اسلام آباد میں ہونے والے اہم اجلاس کی صدارت وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ خزانہ، دفاع، خارجہ، داخلہ اور اطلاعات کے وفاقی وزراء، تینوں مسلح افواج کے سربراہان اور سیکرٹری خزانہ ، دفاع، اور خارجہ اجلاس میں شریک ہیں۔

NATOs LKW und Container in Peschawar Pakistan
نیٹو کے ٹرک پشاور میں رُکے ہوئےتصویر: DW

مقامی ذرائع ابلاغ پر ایسی خبریں نشر کی جا رہی ہیں جن کے مطابق اس اجلاس میں نیٹو سپلائی لائن بحال کرنے کا اعلان متوقع ہے۔ پاکستان نے گزشتہ برس 26 نومبر کو سلالہ چیک پوسٹ پر نیٹو کے فضائی حملے میں 24 پاکستانی فوجیوں کی ہلاکت کے بعد سے نیٹو افواج کو افغانستان میں سامان رسد کی فراہمی روک رکھی ہے۔ تاہم پاکستانی وزیر خارجہ حنا ربانی کھر نے ایک روز قبل پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ نیٹو سپلائی لائن کی بندش کا مقصد حاصل ہو چکا ہے اور پاکستان افغانستان میں امن کے لیے ثالث کا کردار جاری رکھنا چاہتا ہے۔ اپوزیشن جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر مشاہد اللہ خان کا کہنا ہے کہ امریکی دباؤ کے سبب حکمرانوں کو جلدی میں کوئی فیصلہ نہیں کرنا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ، ’خاص طور پر نیٹو سپلائی کا جو معاملہ ہے وہ اس وقت پھنسا ہوا ہے تو انہوں نے یعنی امریکا نے یہ کام کرانا ہے اور یہ کام کرانے کے لیے کبھی وہ یہ کہتے ہیں کہ ایمن الظواہری ہے یہاں پر اور کبھی ہندوستان کو خوش کرنے کے لیے وہ حافظ سعید کی بات کرتے ہیں اور اب انہوں نے مزید دباؤ بڑھانے کے لیے امداد بند کرنے کی بات کی ہے یہ ساری باتیں اس لیے ہیں کہ ان کی وہ باتیں جو پارلیمنٹ کی قرارداد کی روشنی میں ابھی تک نہیں مانی گئیں اور پوری قوم کا اس پر اتفاق رائے ہے اس کو منوانے کے لیے وہ سارا یہ دباؤ ڈال رہے ہیں‘۔

Asif Ali Zardari / Pakistan / Präsident
نیٹو سپلائی لائن بحال کرنے کا اعلان متوقع ہے

پاکستانی پارلیمان نے مستقبل میں امریکہ اور مغربی ممالک کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے جو راہنما اصول منظور کیے تھے ان میں امریکہ سے سلالہ کے واقعہ پر غیر مشروط معافی اور ڈرون حملوں کی فوری بندش کا مطالبہ شامل تھا۔ حزب اختلاف کی جماعت جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کا کہنا ہے کہ پاکستانی قیادت کو امریکی بلیک میلنگ کا شکار نہیں ہونا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ،‘ہماری قیادت کو ہر قیمت پر استقامت کا مظاہرہ کرنا چاہیے اور اگر آج تک دس سال میں امریکہ نے ہماری مدد نہیں کی تو ان سے مزید بھی کسی مدد یا خیر کی توقع نہیں رکھنی چاہیے اور پارلیمنٹ کی قرارداد کا احترام ہونا چاہیے اور کوئی فیصلہ ان اصولوں سے ہٹ کر نہیں ہونا چاہیے جو ہماری پارلیمنٹ نے طے کیے ہیں‘۔

تجزیہ کاروں کے مطابق نیٹو سپلائی لائن کی ممکنہ بحالی کے بعد اس ماہ کی 21 اور 22 تاریخ کو امریکی شہر شکاگو میں افغانستان کے مستقبل پر ہونے والی نیٹو کانفرنس میں پاکستانی شرکت یقینی ہو جائے گی۔

رپورٹ: شکور رحیم اسلام آباد

ادارت: کشور مصطفیٰ