شمالی وزیرستان میں ڈرون حملہ: سات شدت پسند ہلاک
15 نومبر 2011خبر رساں ادارے اے ایف پی نے پاکستانی سکیورٹی اہلکاروں کے حوالے سے بتایا ہے کہ ایک امریکی ڈرون طیارے نے منگل کو شمالی وزیرستان کے علاقے میں شدت پسندوں کے ایک کمپاؤنڈ کو نشانہ بنایا۔
یہ حملہ میرانشاہ بازار میں کیا گیا، جو میرانشانہ ٹاؤن کا حصہ ہے۔ اس علاقے کو طالبان اور القاعدہ کے شدت پسندوں کا مضبوط گڑھ قرار دیا جاتا ہے۔
ایک سکیورٹی اہلکار نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اے ایف پی کو بتایا: ’’بازار میں ایک ٹھکانے پر ڈرون طیارے نے دو میزائل فائر کیے جس کے نتیجے میں کم از کم چھ شدت پسند ہلاک ہوئے ہیں۔‘‘
اس اہلکار نے بتایا کہ حملے کے بعد کمپاؤنڈ سے دھواں اٹھتا دکھائی دیتا رہا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہلاک ہونے والوں کی فوری طور پر شناخت نہیں ہو سکی۔ اے ایف پی نے ایک اور سکیورٹی اہلکار کے حوالے سے بھی ڈرون حملے اور اس کے نتیجے میں ہونے والی ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے۔
خبر رساں ادارے اے پی نے ہلاکتوں کی تعداد سات بتائی ہے۔
اے ایف پی کا کہنا ہے کہ باراک اوباما کی جانب سے منصبِ صدارت سنبھالنے کے بعد امریکہ نے پاکستان کے قبائلی علاقے میں ڈرون حملے بڑھا دیے۔ تاہم واشنگٹن انتظامیہ ان حملوں پر کھل کر بات نہیں کرتی۔
خیال رہے کہ امریکہ پاکستان کے قبائلی علاقے کو خطرناک ترین خطہ قرار دیتا ہے۔ واشنگٹن حکام کے مطابق افغانستان میں تعینات غیرملکی افواج پر حملوں اور دہشت گردی کی دیگر کارروائیوں کے منصوبے اسی علاقے سے بنتے ہیں۔
دوسری جانب پاکستانی حکام کے مطابق قبائلی ضلعے خیبر میں پیر کو شدت پسندوں کے ایک حملے میں چار پیراملٹری اہلکار ہلاک ہو گئے۔
حملہ آوروں نے باڑہ سے پانچ کلومیٹر کے فاصلے پر نالہ کے علاقے میں پیراملٹری فورس کے ایک قافلے پر فائرنگ کی۔ مقامی انتظامیہ کے اہلکار ریحان گُل خٹک کا کہنا تھا: ’’سکیورٹی فورسز نے جوابی فائرنگ کی لیکن شدت پسند فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔
رپورٹ: ندیم گِل / اے ایف پی
ادارت: افسر اعوان