1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتمشرق وسطیٰ

شمالی غزہ پٹی سے انخلا، اسرائیل نے چوبیس گھنٹے کی مہلت دے دی

13 اکتوبر 2023

اسرائیل نے غزہ پٹی میں شمالی علاقے کے رہائشیوں کو جنوب کی طرف نقل مکانی کرنے کے لیے 24 گھنٹوں کی ڈیڈ لائن دی ہے۔ اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے اس حکم سے11 لاکھ افراد متاثر ہوں گے، جس کے تباہ کن نتائج ہو سکتے ہیں۔

https://p.dw.com/p/4XUdI
غزہ میں اسرائیلی بمباری کی تباہ کاریاں
اسرائیل کی طرف سے انخلاء کا یہ مطالبہ ایک ایسے وقت کیا گیا ہے، جب مبصرین کا خیال ہے کہ اسرائیل کی طرف سے غزہ کی پٹی پر زمینی حملہ ناگزیر لگتا ہےتصویر: Mohammed Abed/AFP/Getty Images

اقوام متحدہ نے شمالی غزہ کی تمام آبادی کے انخلاء سے متعلق اسرائیل کے حکم پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ اس سے ایک المناک صورت حال پیدا ہو سکتی ہے اور اسرائیلی حکومت کو چاہیے کہ وہ اپنے اس حکم کو منسوخ کر دے۔

جرمنی کے لیے واحد جگہ اب اسرائیل کے ساتھ ہے، چانسلر شولس

اقوام متحدہ نے اپنے بیان میں کہا، ''اگر اس طرح کے حکم کی تصدیق ہو جاتی ہے تو  پرزور اپیل کی جاتی  ہے کہ اس کو منسوخ کر دیا جائے اور اس کے نفاز سے گریز کیا جائےکیونکہ وہاں پہلے سے ہی ایک المناک صورت حال ہے، جو ایک تباہ کن آفت میں تبدیل ہو سکتی ہے۔‘‘

اسرائیل حماس لڑائی: محمد بن سلمان کی ترک اور ایرانی صدور سے بات چیت

واضح رہے کہ اسرائیلی فوج کے رابطہ کار افسران نے غزہ میں اقوام متحدہ کی ٹیم کے اراکین کو انخلاء کے حکم کے بارے میں بتایا تھا۔ اسرائیل کے اس حکم میں اقوام متحدہ کا تمام عملہ اور اقوام متحدہ کی سہولیات بشمول اسکول، صحت کے مراکز اور کلینک میں پناہ لینے والے افراد بھی شامل ہیں۔

حزب اللہ کا راکٹ حملہ، اسرائیل کی جنوبی لبنان پر گولہ باری

واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل جمعہ کی سہ پہر کو بند کمرے میں ایک ہنگامی اجلاس منعقد کرنے والی ہے۔  اس اجلاس مٰں  کونسل کے مستقل ارکارن امریکہ، برطانیہ، چین، روس اور فرانس شامل ہوں گے۔

حماس نے حملہ کر کے عرب اسرائیلی ایجنڈا ہی بدل دیا؟

اسرائیل نے غزہ کے رہائشیوں کے انخلاء کے بارے میں کیا کہا؟

اسرائیلی ڈیفنس فورسز (آئی ڈی ایف) کے ترجمان جوناتھن کونریکس نے کہا کہ غزہ سٹی کے رہائشیوں کو ایک پیغام بھیجا گیا تھا، جس میں ان سے کہا گیا ہے کہ وہ ''اپنی حفاظت اور سلامتی کے پیش نظر اپنے گھروں سے نکل کر جنوب کی طرف چلے جائیں۔‘‘

غزہ میں اسرائیلی بمباری کی تباہ کاریاں
اسرائیلی فوج کے رابطہ کار افسران نے غزہ میں اقوام متحدہ کی ٹیم کے اراکین کو انخلاء کے حکم کے بارے میں بتایا تھا۔ اسرائیل کے اس حکم میں اقوام متحدہ کا تمام عملہ اور اقوام متحدہ کی سہولیات بشمول اسکول، صحت کے مراکز اور کلینک میں پناہ لینے والے افراد بھی شامل ہیںتصویر: Fatima Shbair/AP/picture alliance

اسرائیل کی طرف سے انخلاء کا یہ مطالبہ ایک ایسے وقت کیا گیا ہے، جب مبصرین کا خیال ہے کہ اسرائیل کی طرف سے غزہ کی پٹی پر زمینی حملہ ناگزیر لگتا ہے۔ کونریکس نے جمعہ کے روز سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پوسٹ کیے گئے اپنے ایک بیان میں کہا،''دہشت گرد تنظیم حماس نے اسرائیلی ریاست کے خلاف جنگ چھیڑ دی ہے اور غزہ سٹی ایک ایسا علاقہ ہے، جہاں فوجی کارروائیاں کی جا رہی ہیں۔‘‘

انہوں نے مزید کہا، ''یہ انخلاء آپ کی اپنی حفاظت کے لیے ہے۔ آپ غزہ سٹی میں تبھی واپس جا سکیں گے، جب اس کی اجازت دینے کے لیے دوسرا اعلان کیا جائے گا۔‘‘

کونریکس نے کہا کہ رہائشیوں کو خبردار کیا گیا ہے کہ وہ اسرائیلی سرحد پر لگی حفاظتی باڑ کے قریب نہ جائیں بلکہ غزہ کی پٹی کے اندر ہی جنوب کی طرف نکل جائیں۔ تاہم گیارہ لاکھ افراد کے لیے 24 گھنٹوں کے اندر گھر چھوڑنا تقریبا ًناممکن ہے۔ اس کا مطلب فی گھنٹہ 40,000 افراد کا انخلا ہو گا۔

 'جعلی پراپیگنڈہ‘

ادھر حماس نے شہریوں سے کہا ہے کہ وہ اسرائیل کے انخلاء کی وارننگ پر کان نہ دھریں۔ حماس کے ایک اہلکار نے اسرائیل کی جانب سے غزہ کے شمال سے لوگوں کو جنوب میں منتقل ہونے کے حکم کو ایک ''جعلی پراپیگنڈہ‘‘ قرار دیا اور وہاں کے شہریوں پر زور دیا کہ وہ اسے نظر انداز کر دیں۔ عسکریت پسند گروپ حماس طویل عرصے سے بین الاقوامی برادری کی جانب سے شہریوں کو بطور انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کرنے کے لیے تنقید کا نشانہ بنتا رہا ہے۔

غزہ میں اسرائیلی بمباری کی تباہ کاریاں
تازہ اطلاعات کے مطابق غزہ میں اسرائیلی بمباری سے اب تک 15 سو سے زائد افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اس میں تقریباً پونے پانچ سو بچے اور ڈھائی سو خواتین بھی شامل ہیںتصویر: Abed Rahim Khatib/dpa/picture alliance

اسرائیلی جنگی طیاروں نے رات بھر غزہ پر 750 حملے کیے

اسرائیل کا کہنا ہے کہ اس کے جنگی طیاروں نے گنجان آباد والے غزہ کی پٹی میں رات بھر میں 750 ''فوجی اہداف'' کو نشانہ بنایا، جن میں 12 بلند و بالا عمارتیں بھی شامل ہیں۔ گزشتہ روز اسرائیل فوج نے کہا تھا کہ اس نے گزشتہ چھ روز کے دوران غزہ پر چھ ہزار حملے کیے۔ تازہ اطلاعات کے مطابق غزہ میں اسرائیلی بمباری سے اب تک 15 سو سے زائد افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اس میں تقریباً پونے پانچ سو بچے اور ڈھائی سو خواتین بھی شامل ہیں۔

 حماس کی طرف سے اختتام ہفتہ پر جنوبی اسرائیل پر حملے میں 13 سو سے زائد افراد ہلاک ہوئے، جس میں عام شہری خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ اسرائیل نے فضائی حملوں کی ویڈیو فوٹیج جاری کی ہے، جس میں دکھایا گیا کہ متعدد عمارتوں کو میزائلوں سے نشانہ بنایا گیا، جو ملبے کا ڈھیر بن گئیں۔ اسرائیل کی فوج نے کہا کہ ان کے طیاروں نے ایک منٹ کے اندر تمام 12 بلند و بالا عمارتوں کو میزائلوں سے نشانہ بنایا۔

اسرائیلی فورسز پر فاسفورس کے استعمال کا الزام

حقوق انسانی کی عالمی تنظیم ہیومن رائٹس واچ (ایچ آر ڈبلیو) نے جمعرات کے روز اسرائیل کی فوج پر غزہ اور لبنان میں فوجی کارروائیوں میں سفید فاسفورس استعمال کرنے کا الزام لگایا۔ ادارے کا کہنا ہے کہ اس نے گزشتہ منگل اور بدھ کے روز حاصل کی گئی ویڈیو فوٹیجز کے تجزیے کے بعد یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ اس ممنوعہ کیمیکل کا استعمال کیا گیا ہے۔

تنظیم کے مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ کے ڈائریکٹر لاما فکیح نے کہا کہ ''کسی بھی وقت جب سفید فاسفورس کا استعمال پرہجوم شہری علاقوں میں کیا جاتا ہے، تو اس سے شدید جھلسنے اور زندگی بھر کی تکلیف کا خطرہ ہوتا ہے۔'' ان کا مزید کہنا تھا، '' سفید فاسفورس کا اندھا دھند غیر قانونی استعمال گھروں کو جلانے کے ساتھ ساتھ شہریوں کو شدید نقصان پہنچا سکتا ہے۔''

سفید فاسفورس  فضا میں موجود آکسیجن حاصل کرنے کے بعد بہت تیزی سے بھڑکتا ہے اور اس سے شدید گرمی، روشنی اور دھواں پیدا ہوتا ہے۔

ص ز/ ج ا، ش ر (اے پی، اے ایف پی، روئٹرز، ڈی پی اے)

اسرائیل کا غزہ پٹی کے مکمل محاصرے کا اعلان