1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

شمالی اور جنوبی کوریا کے درمیان سرحد پر فائرنگ

3 مئی 2020

جزیرہ نما کوریا کے دونوں ملکوں کے درمیان سرحد پر ہونے والی فائرنگ سے کشیدگی میں اضافہ ہو گیا ہے۔ یہ فائرنگ ایسے وقت میں ہوئی ہے جب شمالی کوریائی لیڈر کم جونگ اُن کئی دنوں کے بعد دوبارہ منظرعام پر آئے ہیں۔

https://p.dw.com/p/3bhwb
Korea Demilitarisierte Zone DMZ
تصویر: Getty Images/C. Court

جنوبی کوریا کی فوج نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ سرحد پر شمالی کوریا کی فوج کے ساتھ فائرنگ کا تبادلہ اتوار تین مئی کو ہوا۔ اس بیان میں اس دو طرفہ سرحدی فائرنگ کی ذمہ داری کمیونسٹ شمالی کوریا پر عائد کی گئی ہے۔

جنوبی کوریائی فوج کے بیان میں واضح کیا گیا کہ ملکی فوج نے جوابی فائرنگ کے دو راؤنڈ داغے اور عسکری مینؤئل کے مطابق لاؤڈ اسپیکر پر انتباہی اعلانات بھی کیے گئے۔ان انتباہی اعلانات میں شمالی کوریائی فوج کو خبردار کیا گیا کہ وہ سرحد پر ایسے اقدامات سے گریز کرے جو دو طرفہ کشیدگی اور تناؤ میں اضافے کریں۔

کوریائی ملکوں کے درمیان ہونے والی سرحدی فائرنگ سے جنوبی کوریا میں کسی شخص کے ہلاک یا زخمی ہونے کا نہیں بتایا گیا۔ شمالی کوریا سے بھی اس تناظر میں فی الحال کسی قسم کا کوئی ردِ عمل اور کسی کے ہلاک یا زخمی ہونے کی کوئی اطلاع سامنے نہیں آئی ہے۔ سیئول سے یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ملکی فوجی اہلکار ہاٹ لائن پر شمالی کوریائی فوجی حکام کے ساتھ رابطے میں ہیں تا کہ اس کا تعین ہو سکے کہ سرحدی فائرنگ کی وجہ کیا ہے۔

یہ امر اہم ہے کہ جزیرہ نما کوریا کے دونوں ملکوں کے درمیان سرحد پر انتہائی زیادہ حفاظتی اور سکیورٹی کے انتظامات کیے گئے ہیں، جو شاید کسی اور سرحد پر نہیں دیکھے جا سکتے۔ سن 2017 میں شمالی کوریا نے اپنے ایک فوجی کے منحرف ہو کر جنوبی کوریا کی سرحد عبور کرنے کے واقع پر اس فوجی کو پکڑنے کے لیے شدید فائرنگ کی تھی۔ اس کے بعد اتوار تین مئی سن 2020 کو سرحد پر دونوں ملکوں کی افواج کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا ہے۔

سن 2018 میں دونوں ملکوں نے سرحدوں پر سکیورٹی محافظوں کی چوکیاں ختم بھی کی تھیں۔ اس کے علاوہ سرحد پر زیر زمین دبائی ہوئی بارودی سرنگوں کو ہٹانا بھی شروع کیا تھا۔ سرحد پر کشیدگی کم کرنے کے ایسے اقدامات میں اب تعطل پیدا ہو چکا ہے اور اس کی وجہ شمالی کوریا اور امریکا کے درمیان جوہری پروگرام کے مذاکراتی سلسلے کا بعض پیچیدگیوں کے باعث بند گلی میں داخل ہونا خیال کیا جاتا ہے۔

جب شمالی کوریا کے فوجی نے بھاگنے کی کوشش کی

کوریائی ملکوں میں سرحدی فائرنگ کا واقعہ ایسے وقت میں رونما ہوا ہے جب شمالی کوریائی سپریم لیڈر کِم جونگ اُن کئی دنوں کے بعد منظر عام پر آئے ہیں۔ ان کی اس روپوشی نے بین الاقوامی میڈیا پر کئی قسم کے غیر مصدقہ اندازوں کو جنم دیا تھا۔ ان میں ان کی موت اور شدید علالت کے ساتھ ساتھ ملک میں اقتدار کی منتقلی کو بھی زیر بحث لایا گیا۔ ان تمام اندازوں پر اس وقت پانی پھر گیا جب شمالی کوریائی میڈیا نے اپنے سپریم لیڈر کو ملکی دارالحکومت پیونگ یانگ کے نواح میں ایک کھاد فیکٹری کے افتتاح کرنے کی تقریب میں دکھایا۔

ع ح ، ع ا (اے ایف پی، روئٹرز)