1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’شفاف انتخابی عمل کے لیے پر امید ہیں‘

بینش جاوید
29 جون 2018

یورپی یونین الیکشن آبزرویشن مشن کے سربراہ مائیکل گیلر کا کہنا ہے کہ پاکستان میں عام انتخابات کے لیے مشن اس بات کا تعین کرے گا کہ آیا پاکستان انتخابات میں بین الاقوامی اورعلاقائی قوانین پر عمل درآمد کر رہا ہے یا نہیں۔

https://p.dw.com/p/30WHD
EU-Wahlbeobachter in Pakistan 2018
تصویر: European Union Election Observation Mission to Pakistan, 2018

جرمنی سے تعلق رکھنے واے یورپی یونین کے رکن پارلیمان اور یورپی یونین کے چیف آبزرور مائیکل گیلر نے پاکستان میں ہونے والے عام انتخابات کے لیے یورپی یونین الیکشن آبزرویشن مشن کا باضابطہ طور پر آغاز کر دیا ہے۔ گیلر 2013 میں پاکستان میں ہونے والے عام انتخابات میں بھی پاکستان کے لیے یورپی یونین کے انتخابی مبصر مشن کی قیادت کر رہے تھے۔ گزشتہ روز اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے گیلر نے کہا،’’ 25 جولائی کو ہونے والے انتخابات پاکستان کی ترقی کے لیے ایک اہم مرحلے کی حیثیت رکھتے ہیں اور مجھے امید ہے کہ ہماری یہاں موجودگی شفاف انتخابی عمل کا باعث بنے گی۔‘‘

پریس کانفرنس کے دوران گیلر نے کہا کہ یورپی یونین کے الیکشن آبزرویشن مشن کا مینڈیٹ انتخابی عمل کے تمام پہلوؤں کا مشاہدہ کرنا اور اس بات کا جائزہ لینا ہے کہ انتخابات کس حد تک پاکستانی قوانین کے مطابق منعقد ہو رہے ہیں اور یہ کہ پاکستان جمہوری انتخابات کے لیے بین الاقوامی اور علاقائی یقین دہانیوں کی کس حد تک پاسداری کر رہا ہے جن پر اس نے دستخط کیے ہیں۔

EU-Wahlbeobachter in Pakistan 2018
پاکستان میں یورپی یونین الیکشن آبزرویشن 2002ء، 2008ء اور 2013 میں بھی پاکستان میں اپنی خدمات سرانجام دے چکا ہےتصویر: European Union Election Observation Mission to Pakistan, 2018

یورپی یونین کے انتخابی مبصر مشن  کے مطابق یورپی یونین کا یہ مشن اسلام آباد میں مقیم انتخابات کے دس تجزیہ نگاروں کی مرکزی ٹیم پر مشتمل ہے جبکہ مزید ساٹھ مبصرین آئندہ چند دنوں میں وہاں پہنچیں گے جنہیں جولائی کے اوائل میں پورے پاکستان میں تعینات کیا جائے گا۔

گیلر نے پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ جب یہ مبصرین اپنے زیر مشاہدہ علاقوں میں پہنچیں گے تو وہاں انتخابی عملے، امیدواروں اور سول سوسائٹی کے نمائندوں سے ملاقاتیں کریں گے، جس کے بعد وہ اپنے مشاہدات اسلام آباد میں مرکزی ٹیم کو بھیجیں گے۔

گیلر کا کہنا تھا کہ انتخابات کے دن کے بعد مشن ابتدائی بیان جاری کرے گا۔ یہ مشن ستمبر تک پاکستان میں موجود رہے گا اور مستقبل کے انتخابی عمل کے بارے میں جامع  حتمی رپورٹ دو ماہ بعد شائع کی جائے گی۔

کچھ عرصہ قبل ایسی خبریں گردش کر رہی تھیں کہ شاید بین الاقوامی مبصرین کو پاکستان آنے میں کچھ مشکلات کا سامنا کرنا پڑے۔ پاکستان میں یورپی یونین الیکشن آبزرویشن 2002ء، 2008ء اور 2013 میں بھی پاکستان میں اپنی خدمات سرانجام دے چکا ہے۔ 

ہمارا مشن مشاہدے پر مشتمل ہو گا، میشائیل گالر